You are using an out of date browser. It may not display this or other websites correctly. You should upgrade or use an alternative browser.
Content tagged with Ahmad Faraz
Syed Ahmad Shah (Urdu: سید احمد شاہ), better known by his pen name Ahmed Faraz, (Urdu: احمد فراز 12 January 1931 – 25 August 2008) was a Pakistani Urdu poet, scriptwriter and became the founding Director General (later Chairman) of Pakistan Academy of Letters. He wrote his poetry under the pseudonym Faraz. He criticised military rule and coup d'état in the country and was displaced by the military dictators.
Bano Qudsia
Bano Qudsia (born 1928) is a writer, intellectual, playwright and spiritualist from Pakistan who is regarded among the best Urdu novelists and short story writers of modern times. She is best known for her novel Raja Gidh. She writes for television and stage in both Urdu and...
Falak
Thread
AhmadFarazahmad nadeem qasmi
Allama Iqbal
anwar maqsood
anwar masood
Ashfaq Ahmed
bano qudsia
deputy nazir ahmed
dr israr ahmed
Faiz Ahmed Faiz
fatima surayya bajia
hafeez jalandhari
haseena moin
ibn-e-insha
Mohsin Naqvi
Saadat Hasan Manto
Umera Ahmed Novels
wasi shah
wasif ali wasif
قربت بھی نہیں دل سے اتر بھی نہیں جاتا
وہ شخص کوئی فیصلہ کر بھی نہیں جاتا
آنکھیں ہیں کہ خالی نہیں رہتی ہیں لہو سے
اور زخم جدائی ہے کہ بھر بھی نہیں جاتا
وہ راحت جاں ہے مگر اس در بدری میں
ایسا ہے کہ اب دھیان ادھر بھی نہیں جاتا
ہم دوہری اذیت کے گرفتار مسافر
پاؤں بھی ہیں شل شوق سفر بھی نہیں...
تو پاس بھی ہو تو دل بے قرار اپنا ہے
کہ ہم کو تیرا نہیں انتظار اپنا ہے
ملے کوئی بھی ترا ذکر چھیڑ دیتے ہیں
کہ جیسے سارا جہاں راز دار اپنا ہے
وہ دور ہو تو بجا ترکِ دوستی کا خیال
وہ سامنے ہو تو کب اختیار اپنا ہے
زمانے بھر کے دکھوں کو لگا لیا دل سے
اس آسرے پہ کہ اک غمگسار اپنا ہے
فراز راحتِ جاں...
احمد فراز
مزاج ہم سے زیادہ جدا نہ تھا اس کا
جب اپنے طور یہی تھے تو کیا گلہ اس کا
وہ اپنے زعم میں تھا بے خبر رہا مجھ سے
اسے گماں بھی نہیں میں نہیں رہا اس کا
وہ برق رو تھا مگر وہ گیا کہاں جانے
اب انتظار کریں گے شکستہ پا اس کا
چلو یہ سیل بلا خیز ہی بنے اپنا
سفینہ اس کا خدا اس کا ناخدا...
تِرا قُرب تھا کہ فراق تھا، وہی تیری جلوہ گری رہی
کہ جو روشنی تِرے جسم کی تھی مِرے بدن میں بھری رہی
تِرے شہر میں سے چلا تھا جب تو کوئی بھی ساتھ نہ تھا مِرے
تو میں کس سے محوِ کلام تھا، تو یہ کِس کی ہمسفری رہی
مجھے اپنے آپ پہ مان تھا کہ نہ جب تلک تِرا دھیان تھا
تو مثال تھی مِری آگہی، تو کمالِ بے...
احمد فراز
اجل سے خوف زدہ زیست سے ڈرے ہوئے لوگ
سو جی رہے ہیں مرے شہر میں مرے ہوئے لوگ
یہ بے دلی کسی آفت کا پیش خیمہ نہ ہو
کہ چشم بستہ ہیں زانو پہ سر دھرے ہوئے لوگ
نہ کوئی یاد نہ آنسو نہ پھول ہیں نہ چراغ
تو کیا دیارِ خموشاں سے بھی پرے ہوئے لوگ
ہوائے حرص سبھی کو اُڑائے پھرتی ہے
یہ گرد بادِ...
احمد فراز
تُو کہ شمعِ شامِ فراق ہے دلِ نامراد سنبھل کے رو
یہ کسی کی بزمِ نشاط ہے یہاں قطرہ قطرہ پگھل کے رو
کوئی آشنا ہو کہ غیر ہو نہ کسی سے حال بیان کر
یہ کٹھور لوگوں کا شہر ہے کہیں دُور پار نکل کے رو
کسے کیا پڑی سرِ انجمن کہ سُنے وہ تیری کہانیاں
جہاں کوئی تجھ سے بچھڑ گیا اُسی رہگزار پہ چل کے...
فرازؔ تم نے عبث شوق سے سجائے سخن
کہاں وہ قامتِ جاناں کہاں قبائے سخن
بیان اُس گلِ رعنا کا بے قیاس نہ کر
کہ عندلیب کا دل چاہیے برائے سخن
کہ ذکرِ یار تو جان و جگر کا سودا ہے
کہ خونِ دل تو نہیں ہے فقط بہائے سخن
اُسی کے دھیان سے روشن ہیں دل کی قندیلیں
اُسی کی یاد سے منسوب ہر شعاعِ سخن
اُسی کے دم...
چشمِ گریاں میں وہ سیلاب تھے اے یار کہ بس
گرچہ کہتے رہے مجھ سے مرے غم خوار کہ بس
زندگی تھی کہ قیامت تھی کہ فرقت تیری
ایک اک سانس نے وہ وہ دیے آزار کہ بس
اس سے پہلے بھی محبت کا قرینہ تھا یہی
ایسے بے حال ہوئے ہیں مگر اِس بار کہ بس
اب وہ پہلے سے بلا نوش و سیہ مست کہاں
اب تو ساقی سے یہ کہتے ہیں...
جن کو دوست سمجھتے تھے وہ دوست نما کہلاتے تھے
ہم میں کچھ اہلِ دل بھی اہلِ دنیا کہلاتے تھے
لوگو ایک زمانہ تھا جب ہم کیا کیا کہلاتے تھے
دردِ آشوب سے پہلے ہم تنہا تنہا کہلاتے تھے
جتنے بھی محبوب تھے ان کو عہد شکن یاروں نہ کہا
جتنے بھی عشاق تھے سارے اہلِ وفا کہلاتے تھے
ہم تو دیارِ جاناں کو کہتے ہیں...