Content tagged with Munir Niazi Poetry

Munir Ahmed Niazi, (Punjabi: منیر نیازی ) (9 April 1928– 26 December 2006) was an Punjabi and Urdu poet from Pakistan. He also wrote for newspapers, magazines and radio. In 1960, he established a publication institute, Al-Misal. He was later associated with Pakistan Television, Lahore and lived in Lahore till his death.

View More On Wikipedia.org
  1. Falak

    Ashaar Mujhe khabar hai chupke chupke andhere uss ko nigal rahe hain

    Mujhe khabar hai chupke chupke andhere uss ko nigal rahe hain Mein uss ki raah mein dil ka diya jalata, woh mujhe batata...! Muneer uss ne sitam hi kia shehar chora khamoshi se Mein uss ki khatir yeh duniya chor jata,woh mujhe batata...! @Recently Active Users
  2. intelligent086

    Nazm Nai mahfil mein pahli shanasai By Munir Niazi

    نئی محفل میں پہلی شناسائی نئی جگہ تھی دور دور تک آخر پر دیواریں شب کی کچھ یاروں نے برپا کر دی اک محفل کچھ اپنے ڈھب کی اونچے در سے داخل ہو کر صاف نشیب میں بیٹھے جا کر ایک مقام میں ہوئے اکٹھے رونق اور ویرانی آ کر مرکز در سے جشن بپا تک سیر تھی شام مہر و وفا کی خوشی تھی اس سے ملنے جیسی بے...
  3. intelligent086

    Nazm Khuda ko apne ham-zad ka intizar By Munir Niazi

    خدا کو اپنے ہم زاد کا انتظار اداس ہے تو بہت خدایا کوئی نہ تجھ کو سنانے آیا وہ سر جو تیرے اجاڑ دل میں چراغ بن کر چمک رہی ہے کوئی نہ تجھ کو دکھانے آیا عجیب حسن مہیب جیسی خلش جو دل میں کھٹک رہی ہے منیر نیازی
  4. intelligent086

    Nazm Maut By Munir Niazi

    موت ہر طرف خاموش گلیاں زرد رو گونگے مکیں سونے سونے بام و در اور اجڑے اجڑے شہ نشیں ممٹیوں پر ایک گہری خامشی سایہ فگن رینگ کر چلتی ہوا کی بھی صدا آتی نہیں اس سکوت بے کراں میں اک طلسمی نازنیں سرخ گہرے سرخ لب اور چاند سی پیلی جبیں آنکھ کے مبہم اشارے سے بلاتی ہے مجھے ایک پر اسرار عشرت کا...
  5. intelligent086

    Nazm Bebasi By Munir Niazi

    بے بسی پھلجھڑی سسکی کی گہری رات میں چھوٹی نہیں جوئے خوں کوہ سیہ کی آنکھ سے پھوٹی نہیں خیمۂ غم کی طناب ریشمیں ٹوٹی نہیں تیرگی کے راہزن نے دخت رز لوٹی نہیں کشتئ دل بحر غم کی موج میں کھیتے رہو اپنے ہی خوں کے چراغاں کے مزے لیتے رہو عمر بھر شب کے اندھیرے کو سدا دیتے رہو منیر نیازی
  6. intelligent086

    Nazm Raat ki aziyyat By Munir Niazi

    رات کی اذیت رات بے حد چپ ہے اور اس کا اندھیرا شرمگیں شام پڑتے ہی دمکتے تھے جو رنگوں کے نگیں دور تک بھی اب کہیں ان کا نشاں ملتا نہیں اب تو بڑھتا آئے گا گھنگھور بادل چاہ کا اس میں بہتی آئے گی اک مدھ بھری میٹھی صدا دل کے سونے شہر میں گونجے گا نغمہ چاہ کا رات کے پردے میں چھپ کر خوں رلاتی...
  7. intelligent086

    Nazm Jadu ka khel By Munir Niazi

    جادو کا کھیل رنگ برنگے شیشوں والی کھڑکی بند پڑی ہے اب وہ لڑکی جو اس میں کھڑی لوگوں کو خواب دکھاتی تھی کالی کالی راتوں میں ہونٹوں کی شمع جلاتی تھی تیز نگاہوں کی بجلی سے سب کے ہوش اڑاتی تھی دست حنائی کے شعلے سے چق میں آگ لگاتی تھی اب وہ دلوں سے کھیلنے والی لڑکی تو ہے بیاہی گئی سنتے ہیں وہ...
  8. intelligent086

    Nazm Milan Ki Raat By Munir Niazi

    ملن کی رات اے دوشیزہ! مت گھبرا اب سورج ڈوبنے والا ہے سورج ڈوب کے ایک اندھیری کالی رات کو لائے گا لاکھوں ان ہونی باتوں کا میلہ دھیان میں لائے گا پھر بادل گھر کر آئیں گے گرج گرج کر چمک چمک کر تیرا جی دہلائیں گے برکھا کے اس سناٹے میں مکٹ سجائے اک متوالا آئے گا ساتھ تجھے لے جائے گا منیر نیازی
  9. intelligent086

    Nazm Pagal-pan By Munir Niazi

    پاگل پن اک پردہ کالی مخمل کا آنکھوں پر چھانے لگتا ہے اک بھنور ہزاروں شکلوں کا دل کو دہلانے لگتا ہے اک تیز حنائی خوشبو سے ہر سانس چمکنے لگتا ہے اک پھول طلسمی رنگوں کا گلیوں میں دمکنے لگتا ہے سانپوں سے بھرے اک جنگل کی آواز سنائی دیتی ہے ہر اینٹ مکانوں کے چھجوں کی خون دکھائی دیتی ہے منیر نیازی
  10. intelligent086

    Nazm Dekhne wale ki uljhan By Munir Niazi

    دیکھنے والے کی الجھن سورج میں جو چہرے دیکھے اب ہیں سپنے سمان اور شعاعوں میں الجھی سی گیلے گیلے ہونٹوں کی وہ نئی لال مسکان جیسے کبھی نہ زندہ تھے یہ چھوٹی چھوٹی اینٹوں والے ٹھنڈے برف مکان کہاں گئی وہ شام ڈھلے کی سرسر کرتی تیز ہوا کی دل پر کھچی کمان اور سپنا جو نیند میں لایا پوری ادھوری...

Latest reviews

  • Saad Sheikh
    Muntaha
    5.00 star(s)
    Muntaha is a beautiful Arabic name suitable for both boys and girls. It carries deep meanings of 'goal', 'aspiration', and 'final destination'...
    • Saad Sheikh
Back
Top