Urdu Articles & Columns

Pakistani Urdu Columns, English Columns, Urdu Articles, Urdu Editorials, Special and Investigative Reports, Important News and Events from Pakistan, Political News and Views, Javed Chaudhry Latest Columns, World News, Cricket News, Sports News Analysis and much more from Jang, Express, Nawaiwaqt, Khabrain, Dawn, TheNews, TheNations and other Urdu and English Newspapers at one place.
Sticky threads
پڑے مشکل اگر کوئی تو ہنس کر ٹال دیتا ہوں میں اپنی مشکلوں کو مشکلوں میں ڈال دیتا ہوں (سید فراست بخاری) 30 دسمبر 2023 تک لاہور کی تقریباً سبھی ادبی تقاریب میں گلے میں کیمرہ لٹکائے، کاندھے پر ایک بیگ اٹھائے اور جیب میں قلم سجائے پختہ عمر کے مگر چاک و چوبند اور متحرک بزرگ شخص دیکھنے کو ملتے تھے، ادب کی دنیا جسے سید فراست بخاری کے نام سے جانتی ہے۔ سید فراست بخاری صاحب نے اپنے گلے میں لٹکے کیمرے سے ناجانے کتنی ہی ان گنت تقاریب کو بغیر کسی کی لالچ کے عکس بند کیا اور کتنے ہی نایاب، سنہرے اور خوشگوار لمحات کو اپنے پاس محفوظ کرتے رہے اور پھر اسے سوشل و پرنٹ میڈیا پر نشر کر کے اور کروا کر ادب کی بے لوث خدمت کرتے رہے۔ بھولے بھالے چہرے اور شفیق لہجے کے مالک سید فراست بخاری صاحب کے بیگ میں تقاریب کی عکس بندی کے تصویری البمز کے علاوہ سنہری تاروں اور...
آجکل پاکستان کی وزارت خارجہ اور وزیر اعظم انور کاکڑ صاحب اسرائیل و فلسطین کے حوالے سے "دو ریاستی حل " کی بھرپور وکالت کرتے نظر آ رہے ہیں۔ اسی طرح ہمارے سپہ سالارجنرل حافظ عاصم منیر صاحب بھی اپنے امریکہ کے دورے پر نیو یارک میں فلسطین کی مبارک سر زمین پر دو ریاستی حل کو اس کا پائیدار حل قرار دیتے ہیں۔ جہاں تک ہمارے وزیر اعظم صاحب کی بات ہے تو وہ یہ کہتے ہیں کہ قائد اعظم کے اسرائیل کو امریکہ کی ناجائز اولاد قرار دینے اور اسے تسلیم نہ کرنے کے سیاسی موقف سے ہٹ کر کوئی اور سیاسی موقف اختیار کرنا کوئی کفر کی بات نہیں ، بلکہ محض ایک سیاسی رائے میں اختلاف ہے۔ کاکڑ صاحب شاید یہ بات بھول گئے ہیں کہ اسلام کی سرزمینوں سے متعلق اسلام کا بھی ایک حکم ہے، جو کہ یہ ہے کہ جب کفار مسلمانوں کی سرزمین پر چڑھ دوڑیں تو مسلمانوں پر فرض ہے کہ ان سے لڑیں اور...
مسلم ممالک کے ساٹھ کے قریب عرب اور غیر عرب حکمرانوں نے بروز ہفتہ 11نومبر، 2023 کو ریاض میں ملاقات کی تاکہ غزہ پر یہودی جارحیت پر بحث کی جا سکے۔ یعنی یہودی جارحیت کے ایک ماہ سے زائد عرصہ گزر جانے کے بعد، گیارہ ہزار سے زائد شہیدوں اور تیس ہزار زخمیوں کے بارے میں تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ گویا ان حکمرانوں کو اس کا انتظار تھا کہ ناپاک یہودی، غزہ کے مسلمانوں کے خلاف جس حد تک جاسکتے ہیں،جرائم میں ان تمام حدوں کو پار کردیں! ان حکام کی تعداد اتنی زیادہ ہے کہ ساتھ کھڑے ہوں تو ایک تصویر میں بھی بمشکل پورے آتے ہیں۔ اور اب اتنا کچھ گزر جانے کے بعد انہوں نے اپنی خاموشی کو توڑا ہے اور غزہ میں یہودی وجود کی وحشیانہ کاروائیوں کے بارے میں بات کرنے لگے ہیں۔ یہ حکمران محاصرہ ختم کرنے، غزہ پر بمباریاں روکنے اور کراسنگ کھولنے کا مطالبہ کس سے کرتے ہیں؟ جبکہ...
سپریم کورٹ کے فیصلے سے آئین و قانون کی حکمرانی کی فتح ہوئی ہے اس فیصلے پر قانونی ماہرین کی مختلف آراء ہیں مگر میں سمجھتا ہوں کہ یہ آئین و قانون کی حکمرانی کی فتح ہوئی ہے جو اختیارات کی بھینٹ چڑھے ہوئے تھے انکو آج آزادی ملک گئی ہے اور اب مشاورت سے فیصلے ہونگے جن میں یقیناً شخصی اجارہ داری سے نجات ملے گی۔ آج اگر بندیال چیف جسٹس ہوتے تو فیصلہ مختلف ہوتا کتنی عجیب بات ہے کہ ایک چیف جسٹس کے بدلنے سے فیصلوں میں یکسر تبدیلی آجاتی ہے۔ اگر آج بندیال ہوتے تو وہ اپنی مرضی کا بنچ بنا کر اپنی مرضی کا فیصلہ لے لیتے اور یہ مرضی کے فیصلوں کاسلسلہ یوں ہی چلتا رہتا۔ کیا اسے آئین و قانون کی حکمرانی کہا جاسکتا ہے؟ وہی عدالت ، وہی آئین اور وہی قانون مگر ایک شخص کے بدل جانے سے فیصلے بدل جاتے ہیں۔ رائے میں اختلاف بھی ہوسکتا ہے مگر اس کی بنیاد ہمیشہ...
اس بارے میں بحث بڑھ رہی ہے کہ آیا بعض ممالک کی جانب سے چند تجارتی معاہدات میں ڈالر کو چھوڑ کر دیگر کرنسیوں کا استعمال کیا ڈالر کی بالادستی کو ختم کر پائے گا۔یہ پہلی بار نہیں ہے کہ لوگوں نے ڈالر کے زوال کے امکان کے بارے میں قیاس آرائیاں کی ہوں، اور معیشت میں ہونے والے مسلسل اتار چڑھاؤ کو دیکھتے ہوئے، یہ آخری بار بھی نہیں ہوگا۔ لیکن موجودہ بحث کو سمجھنے اور اسے تناظر میں رکھنے کے لیے، ہمیں نظام کی حقیقت یعنی اس کے سیاسی اور اقتصادی دونوں پہلوؤں کو دیکھنا ہو گا، اور یہ سمجھنا ہوگا کہ کس طرح امریکہ اس سرمایہ دارانہ ورلڈ آرڈر کی جڑوں میں موجود ہے جس ورلڈ آڈر کے ساتھ تمام ممالک اپنی وفاداریاں جوڑے ہوئے ہیں۔ حالیہ خبروں سے معلوم ہوتا ہے کہ اس بحث کا آغاز کچھ اس طرح ہوا کہ کچھ ریاستوں نے امریکی ڈالر کے بجائے چینی کرنسی "یوآن" میں معاہدات...
Explore challenges faced at the Pak-Afghan border and effective solutions by Ghazali Farooq in his article. Delve into complexities and discover resolutions. امریکہ نے بھارت کو ایک صنعتی مرکز بنانے کے لیے بھارت کے ساتھ مشترکہ شراکت داری کا اعلان کیا ہے۔ جبکہ دوسری جانب امریکہ پاکستان کو اندرونی انسدادِ دہشت گردی کی کارروائیاں جاری رکھنے کی ترغیب دے رہا ہے۔ بھارت کا ویژن بھارت کا اپنا نہیں بلکہ امریکہ کاویژن ہے۔ اسی طرح خطے کے لیے پاکستان کی اختیار کردہ پالیسی بھی امریکہ ہی کی دین ہے۔ مشرف کے "سب سے پہلےپاکستان" اور ترقی اور خوشحالی کے بدلے مغرب کی غلامی کے تصور نے پاکستان کے اسٹرٹیجک اثر و رسوخ اور معیشت کو تباہ کر دیا ہے۔افغانستان- پاکستان کے سرحدی علاقے کی جغرافیائی سیاست بڑی طاقتوں اور خطے کے لیے ان کی پالیسیوں کے درمیان ایک...
قرآن مجید کی کچھ آیات سے سیکولر اور دین کے دشمنوں کو بے چینی لاحق ہے، ان کی یہ مذموم خواہش ہے کہ کسی طرح ان شاندار آیات کو باطل اور لغو ثابت کردیں۔ ان آیاتِ کریمہ کو سامنے رکھ کر شرانگیز لوگوں نے اپنی بہتان تراشیوں اورجھوٹے الزامات کے تیراسلام پر برسانے شروع کر رکھے ہیں ۔ ان میں سے ایک نمایاں آیت یہ ہے : (فَلِلذَّكَرِ مِثۡلُ حَظِّ ٱلۡأُنثَيَيۡنِۗ)۔" پس مرد کاحصہ دو عورتوں کےبرابر ہے۔" ۔ پروپیگنڈا کرنے والوں نے اسلام پر مردوں کا جانب دار ہونے اور عورت کے ساتھ ناانصافی روا رکھنے کا الزام عائد کیا، کیونکہ اسلام وراثت میں عورت کو مردکے حصے کا آدھا دینے کا حکم دیتا ہے، بار بار دُہرائے جانے والے اس جھوٹ کی وجہ سے بعض مسلمان گومگو کا چکار ہو گئے اور وہ اس بات سے قاصر سے تھے اس کا کیا جواب دیا جائے۔ اگر یہ جھوٹے لوگ اسلام کے ظہور سے پہلے عورت...
On April 26, 1964, Tanganyika and Zanzibar merged to form the United Republic of Tanzania. Learn about the birth of this diverse and vibrant nation on Union Day. Distinct Histories and Cultures of Tanganyika and Zanzibar Before the union, Tanganyika and Zanzibar had distinct histories and cultures. Tanganyika had been a German colony until World War I when it was taken over by Britain as a League of Nations mandate. Zanzibar, on the other hand, had been ruled by the Sultanate of Oman before becoming a British protectorate in the late 19th century. The two territories had different political systems, economies, and languages, with Tanganyika primarily using Swahili and English, while Zanzibar used Swahili and Arabic. Shared Vision...
چند لوگوں کا خیال یہ ہے، خصوصاً وہ جو حکمران اشرافیہ سے تعلق رکھتے ہیں،کہ اگر پاکستان میں اسلام کا نظام خلافت قائم ہوتا ہے تو پوری دنیاپاکستان پردھاوا بول دے گی۔ اور یوں پاکستان میں نظام خلافت کےقیام سے ایک اور جنگِ عظیم چھِڑ جائے گی۔ اس تصور کے پسِ منظر میں بڑی دلیل یہ دی جاتی ہے کہ موجودہ ورلڈآرڈر، جس کی سربراہی امریکہ کرتا ہے،اپنے خلاف کوئی آواز بھی اٹھائے جانے کی ہرگزاجازت نہیں دیتا۔ اس نئی صدی کے آغاز سے ہی ہم دیکھتے ہیں کہ امریکہ نے عراق کے ساتھ کیا سلوک کیا۔ امریکہ نے ایران، شمالی کوریا اور یہاں تک کہ روس کے خلاف یوکرائن کے ساتھ تنازعہ کی وجہ سے سخت ترین پابندیاں لگائیں ۔ حالانکہ یہ وہ ریاستیں ہیں جو کہ نظریاتی طور پر موجودہ ورلڈآرڈر کو چیلنج نہیں کررہیں، بلکہ وہ عالمی سیاست کے میدان میں اپنے حجم کے مطابق کسی حد تک ایک قابل...
On April 9, 2003, the world witnessed the fall of Baghdad to U.S.-led forces, marking a significant milestone in the Iraq War. The fall of the city, which had been the center of power for Saddam Hussein's regime, was a turning point in the conflict that began on March 20, 2003, when the United States and its allies launched a military campaign to overthrow the Iraqi dictator. The Iraq War had been sparked by a perceived threat of weapons of mass destruction (WMD) possessed by Saddam Hussein's regime. However, despite extensive searches by the United Nations weapons inspectors, no such weapons were found. Nevertheless, the U.S. administration remained convinced that the Iraqi regime posed a significant threat to regional and global...
عمران خان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے درمیان دوری کی وجوہات سے پہلے آپ کو مسلم دنیاکے تیسرے بڑے تنازعے کو جاننا ہوگا‘ ترک صدر طیب اردگان اور ملائیشیا کے مہاتیر محمد سمجھتے ہیں۔ مسلمانوں کی تعداد عربوں سے زیادہ ہے لہٰذا ہم لوگ اسلام کے اصل امین ہیں جب کہ عربوں کا دعویٰ ہے ہمارے پاس مکہ اور مدینہ ہیں چناں چہ ہم اسلام کے وارث ہیں‘ او آئی سی عربوں کی سب سے بڑی سیاسی اور سفارتی طاقت ہے‘ یہ اس پر بہت حساس ہیں اورطیب اردگان اور مہاتیر محمد یہ طاقت ان سے چھیننا چاہتے ہیں اور پاکستان نے اس کشمکش میں ہمیشہ عربوں کا ساتھ دیا‘کیوں؟ کیوں کہ ہمارے پچاس لاکھ ہنر مند عرب ملکوں میں کام کرتے ہیں اور یہ ’’فارن ریمیٹنس‘‘ کا سب سے بڑا سورس ہیں‘ دوسرا عرب ملک 70 برسوں سے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دے رہے ہیں اور تیسرا سعودی عرب ہماری مذہبی...
پچھلے کچھ عرصے سے ڈیورنڈ لائن کے دونوں جانب افغان اور پاکستانی سیکورٹی فورسز کے درمیان وقتاًفوقتاً تصادم اور جھڑپیں دیکھنے کو ملتی رہتی ہیں۔ ان جھڑپوں میں دونوں ممالک کے دسیوں افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔اگست 2021 ء کے وسط میں طالبان کے افغانستان میں برسر اقتدار آنے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان سرحدی کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے ۔ ان حالات میں یہ جاننے کی ضرورت پیدا ہوتی ہے کہ اس کے اسباب کیا ہیں؟ اور کیا اس کے اسباب علاقائی ہیں یا خارجی ہیں؟ ان جھڑپوں کا محرک اور دونوں ممالک کے درمیان اس تناؤ میں اضافے کا بنیادی سبب امریکہ اور پاکستان کی حکومتوں کی جانب سے طالبان پر دباؤ ڈالنا اور انہیں اشتعال دلانا ہے ۔ جہاں تک امریکہ کی جانب سے ایسا کرنے کا تعلق ہے تو امریکہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ افغانستان میں طالبان حکومت کو بین...
یہ 18 اگست 2022 کی شام تھی‘ صدر عارف علوی کی صاحب زادی نے رات آٹھ بجے اپنی چند سہیلیوں کو کھانے پر ایوان صدر بلا رکھا تھا لیکن پھر سوا سات بجے فون آیا اور صدر پرائیویٹ کار میں صرف ملٹری سیکریٹری کے ساتھ ایوان صدر سے نکل گئے۔ ان کے ساتھ پروٹوکول اور سیکیورٹی کی کوئی گاڑی نہیں تھی‘ اس رات آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے طویل تعطل کے بعد ان کی پہلی ملاقات ہوئی‘ صدر عارف علوی کی خواہش تھی آرمی چیف عمران خان سے ملاقات کریں تاکہ دوریاں ختم ہو جائیں۔ جنرل باجوہ آج بھی مانتے ہیں صدر علوی نے پورے اخلاص کے ساتھ کوشش کی ‘ یہ عمران خان‘ فوج اور ملک تینوں کے لیے فکر مند تھے لیکن عمران خان نے ان کے اخلاص کو وقعت نہیں دی اور یوں مسائل بڑھتے چلے گئے‘صدر اگلی صبح 19 اگست کو فیملی کے ساتھ کراچی چلے گئے لیکن پھر اسی سہ پہر انھیں فون کیا گیا اور یہ فوری...
گزشتہ چند سالوں میں معاشی ابتری کی وجہ سے پاکستان کے مسلمانوں کی مشکلات ومصائب میں کئی گنا اضافہ ہوچکاہے۔ ساتھ ہی ساتھ سیاسی افراتفری ،عدم استحکام اور گورننس کی ناکامی بھی بڑھتی جا رہی ہے ۔ پاکستانی ریاست اور اس کے ادارے عوام کو درپیش مسائل سےلاتعلق نظر آتے ہیں ، مسائل کے حل میں ان کی عدم دلچسپی واضح ہے بلکہ ریاست تو گویا غائب ہے یا اس کا وجود ہی موجود نہیں، جس کے نتیجے میں عوام کی مشکلات شدید تر ہو چکی ہیں۔ آج پاکستان کا سیاسی طور پر مفلوج ہونااورعدم استحکام اُس ناکام طرزِسیاست کا براہ راست نتیجہ ہے، جو حکمران طبقہ کا خاصہ ہے۔ پی ٹی آئی، مسلم لیگ ن، پی پی پی اور دیگر سیاسی جماعتیں اپنی طرزِ سیاست میں سیاست کے متعلق مغرب کے تصور سے متاثر ہیں،نتیجتاً ان کی سیاسی کوششوں کا تمام تر محور ہر قیمت پر اقتدار کا حصول اور حکومتی سیاستدانوں،...
جنس کے تعین کے حوالے سے حالیہ دہائیوں میں مغرب نے ایک نیا نکتہ نظر اپنا لیا ہے۔ عیسائی چرچ اور اس کے ظالمانہ نظریات کی وجہ سے خواتین کے خلاف صدیوں سے ظالمانہ امتیازی سلوک کے ردعمل کے نتیجے میں مغرب نے جنس کی تعریف کے طور پر صنف پرستی genderism)) کا سہارا لیا۔ فطری اور حیاتیاتی (biological) طور پر الگ الگ یعنی مذکر اور موئنث پر مبنی جنس کے تصور کی بجائے مغرب نے صنف پرستی کا تصور اختیارکر لیا۔ صنف پرستی کے نظریہ کے تحت، جنس کی شناخت حیاتیاتی بنیاد کی بجائے کسی فرد کے خود اپنی ذات کے بارے میں تصور اور میلان کے مطابق کی جاتی ہے۔ جیسا کہ فرانس کی فیمنسٹ (feminist) فلسفی سمن ڈی بووار (Simone de beauvoir) اپنی معروف کتاب " دوسری جنس" (The Second *ex ) میں لکھتی ہے، "عورت پیدائش سے نہیں ہوتی بلکہ وہ عورت بن جاتی ہے"۔ درحقیقت، صنف پرستی کا...
یوں تو آے روز بلوچستان کے طلباء پر جھوٹی ایف آئی آرز ہوتی رہتی ہیں لیکن اس ایف آئی آر کی کہانی کچھ عجیب سی ہے۔ 19 اکتوبر کو بلوچ اسٹوڈنٹس فرنٹ کی طرف سے یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف ایک احتجاج کیا گیا جس میں دیگر تنظیمیوں کے طلباء بھی شریک تھے۔ لسبیلہ یونیورسٹی کے طلباء نے کلاسز کا بائیکاٹ کر کے یونیورسٹی انتظامیہ کی نااہلی، یونیورسٹی میں کرپشن، یونیورسٹی میں غریب طالب علموں کو اسکالرشپس دینے کے بجائے اپنے من پسند اور خصوصی افراد کو دی جانے ، گرلز ہاسٹل میں لائبریری، بلوچی اور بروہی ڈپارٹمنٹ کا قیام، فیس میں بے تحاشہ اضافہ، انٹرنیٹ، بجلی اور دیگر تمام تر بنیادی سہولیات سے محروم ہونے کے خلاف احتجاج کیا گیا تھا۔ بعد ازاں لسبیلہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے طلباء کے اپنے حقوق کےلیے مزاحمت کو دیکھ کر آفس بلایا اور یہ یقین دہانی کرائی کہ اُن...
جب ہم آج پاکستان کے جمہوری نظام کے پیدا کردہ حکمرانوں کو دیکھتے ہیں تو ہمیں حکمرانوں اور عوام کے درمیان ایک مکمل خلاءنظر آتا ہے۔یہ حقیقت پوری قوم کے سامنے واضح ہے کہ پاکستانی حکمران تخت اسلام آباد اور تخت لاہور کے لیے لڑ رہے ہیں جبکہ ملک کا بڑا حصہ سیلابی پانی میں ڈوبا کھنڈرات کا منظر پیش کر رہا ہے۔ سندھ اور بلوچستان میں ریاستی مشینری اور وسائل کی عدم موجودگی بالکل واضح ہے۔ اس صورتحال میں جبکہ 30عرب ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے ، کھڑی فصلیں برباد ہو گئی ہیں، لاکھوں مویشی سیلاب کی نظر ہو گئے ، تو پوری ریاستی مشینری ، حکمران ، بیوروکریسی، فوج، پولیس، سول ڈیفنس، وزراء ، عوامی نمائندے اور تمام میڈیکل عملے کو متحرک ہو جانا چاہیئے تھا ۔ لیکن ایسا کچھ بھی ہوتا نظر نہ آیا ۔ حکومت نے اپنے اناج کے گودام کھولے اور نہ ہی خزانے کا منہ۔ یہ خزانے کا منہ...

Browse forums

Have Fun with PWPians

Events & Festivals

English Literature Forum

Library

Education, Knowledge & IT

Contests, Awards, Interviews

Children & Parenting

Back
Top