Urdu Articles & Columns

Pakistani Urdu Columns, English Columns, Urdu Articles, Urdu Editorials, Special and Investigative Reports, Important News and Events from Pakistan, Political News and Views, Javed Chaudhry Latest Columns, World News, Cricket News, Sports News Analysis and much more from Jang, Express, Nawaiwaqt, Khabrain, Dawn, TheNews, TheNations and other Urdu and English Newspapers at one place.
Sticky threads
اب دو ووٹ کو عزت۔۔۔۔۔ عبداللہ بابر اعوان گلگت بلتستان الیکشن 2020 میں کسی ایک پولنگ سٹیشن پر بھی فوج کی ڈیوٹی نہیں تھی۔ نہ ہی کسی پولنگ سٹیشن پر رینجرز کو بھجوایا گیا۔ 1000 سے زیادہ پولیس والے الیکشن ڈیوٹی کے لئے صوبہ سندھ سے بلائے گئے۔ پچھلے 10 سال کی بات کی جائے تو جی بی انتظامیہ، حکومت کے سارے محکمے، الیکشن کمیشن، آر او اور ہر طرح کا سٹاف، پہلے پانچ سال پی پی پی کے قبضے میں تھا جبکہ آخری پانچ سال کے لئے یہ سارا قانونی، انتظامی، انتخابی اور حکومتی ڈھانچہ مسلم لیگ (ن) کے تحت چلتا رہا۔ اس حقیقت سے کون واقف نہیں کہ الیکشن سے پہلے، پری پول کمپین اتنی فیئر اور اتنی ٹرانسپیرنٹ تھی کہ اس کو پچھلے 10 سال تک مسلسل جی بی میں حکمرانی کرنے والی دونوں پارٹیاں ٹی وی کی سکرینوں پر لیڈ کرتی رہیں۔ جی بی کے لوگوں نے اپنی زندگی میں پہلی مرتبہ...
کھیت چگنے سے پہلے ۔۔۔۔۔۔ منیر احمد بلوچ چند روز قبل عید الفطر کے موقع پراپنے آبائی دیہی علا قوں میں جانا ہوا‘ تو وہاں کورونا وائرس کے حوالے سے ایس او پیز اور احتیاطی تدابیر کی دھجیاں بکھرتے دیکھ کر یہ اندازہ کرنے میں کوئی دشواری نہیں ہو رہی تھی کہ شایدہمارے پاس پچھتانے کا وقت ہی نہ رہے اور پھر '' چڑیاں چگ گئی کھیت‘‘ کے مصداق‘ ہمارے پاس پچھتاونے اور اپنے حالات پر رونا ہی رہ جائے گا۔ مجھے جن چار پانچ دیہات میں جانے کا اتفاق ہوا‘ وہاں کے صرف چند ایک گھرانوں کے سوا باقی سب لوگ کہیں پیپل‘ تو کہیں برگد کے پرانے اور بڑے بڑے درختوں کے نیچے بیٹھے‘ ایک ہی بڑے سے حقے کے باری باری کش لگاتے ہوئے ‘یہی کہتے سنے گئے کہ قوم کو بیوقوف بنایا جا رہا ہے‘ کورونا وبا کے نام پر حکومت باہر کے ملکوں سے پیسہ اکٹھا کر کے کھا رہی ہے اور یہ کہانی صرف دیہات کے...
دنیا کا اصل سپریم کمانڈر ۔۔۔۔ منیر احمد بلوچ نیو ورلڈ آرڈر کا بانی اورعالمی قوت کہلانے والا امریکا ‘جس کے وزیر دفاع کے احکام پر دنیا بھر کے کئی ممالک کے لاکھوں ا نسانوں کو موت کے گھاٹ اتارا جا چکا‘ یعنی امریکا جیسے ملک کے حکمرانوں نے کبھی تصور بھی نہیں کیا ہو گاکہ ایک دن کائنات کا اصل سپریم کمانڈر انچیف‘ دنیا کی اس سپر پاور کے صدر اوروزیر دفاع کو قید میں رہنے پر مجبورکر دے گا؟آج امریکا‘ فرانس‘ اٹلی‘ سپین‘ برطانیہ کے شہرہ ٔآفاق شہر پیرس‘ میلان‘ لندن اور لاس ویگاس ‘جو اپنی روشنیوں اور دنیا بھر کے ارب پتی افراد کو اپنے خوبصورت ہوٹلوں اور مشہور ترین جوا خانوں اور نائٹ کلبوں کی وجہ سے اپنی جانب کھینچا کرتے تھے اور جو ایک لمحے کیلئے بند نہیں ہوتے تھے‘ وہاں آج ویرانی ہی ویرانی ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق‘امریکا میں کورونا وائرس سے...
کون سی 22 سالہ جدوجہد؟ ۔۔۔۔۔۔ ایاز امیر درخشاں سیاسی ماضی ذرا ملاحظہ ہو۔ جنرل پرویز مشرف نے اشارہ کیا تو اس کے ساتھ ہو لیے، اس امید پہ کہ مقتدرہ کو ان کی ضرورت پڑے گی اور وزارتِ عظمیٰ کا تاج ان کے سر سج جائے گا۔ ایسا نہ ہوا تو انداز بدل گئے اور جمہوریت کا عَلم تھام لیا۔ ۔2013ء کے انتخابات نواز شریف نے سویپ کیے، کم از کم پنجاب میں‘ اور ہماری سیاست میں پنجاب ہی فیصلہ کن حیثیت رکھتا ہے‘ لیکن جلد ہی نواز شریف کو دشواریوں کا سامنا ہوا اور اقتدار پہ اُن کی گرفت کمزور ہوتی گئی۔ اس میں کوئی کارنامہ عمران خان کا نہیں تھا۔ عسکری اداروں سے نواز شریف کی چپقلش بن گئی تھی۔ بہرحال 2014ء کے دھرنے ایک عجیب تماشا تھے۔ پسِ پردہ ہاتھ اوروں کا تھا، سامنے بطور مہمان اداکار عمران خان اور علامہ طاہرالقادری تھے۔ اُنہیں یقین دلایا گیا تھا کہ نواز شریف کا دھڑن...
یورپی یونین کا فیصلہ ۔۔۔۔۔۔ منیر احمد بلوچ ایسوسی ایٹڈ پریس کی چودہ مارچ 2011ء کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ بھارت کی شہری ہوا بازی کے چار پائلٹس کے فلائنگ لائسنس جعلی ثابت ہونے کی بنا ء پران میں سے دو پائلٹس کو گرفتار کر لیا گیا‘ جس میں ایک پائلٹ کا تعلق ایئر انڈیا سے تھا‘جس پر ڈایئریکٹر جنرل سول ایوی ایشن بھارت بھوشن کے حکم پر بھارتی ایئر لائنز کے4000 پائلٹس کی اسناد اور ٹیکنیکل دستاویزات کی جانچ پڑتال کے لیے سات رکنی کمیٹی بنا دی گئی‘ لیکن اس کمیٹی کی رپورٹ آج تک سامنے نہیں آ سکی ‘کیونکہ خیال کیا جاتا ہے کہ630 سے زائد پائلٹس کی اسناد اور لائسنس ہوا بازی کے مقررہ معیار کے مطا بق نہیں ۔ ذہن نشین رہے کہ ائیر انڈیا کے ان پائلٹس میں سے کچھ کے لائسنس کمرشل بھی تھے۔ یہ سکینڈل اس وقت سامنے آیا ‘جب ایک بھارتی پائلٹ نے لینڈنگ کے وقت...
سوچیں، زندگی رہی توسیاست ہوتی رہے گی ۔۔۔۔ زاہد اعوان پاکستان میں کورونا وائرس کی وبا انتہائی شدت اختیار کرچکی ہے‘ ملک بھر میں کورونا متاثرین کی تعداد تقریباًنوے ہزار تک پہنچ چکی ہے جبکہ سرکاری اعداد وشمار کے مطابق اس عالمی وبا سے ملک میں تقریباًانیس سو اموات واقع ہوچکی ہیں۔ زندگی کاکوئی شعبہ ایسا نہیں جو اس وبا سے متاثر نہ ہوا ہو‘ کوئی علاقہ ایسا نہیں جہاں تک یہ وائرس نہ پہنچا ہو‘ تمام خدشات درست ثابت ہورہے ہیں اور یہ مرض آہستہ آہستہ بے قابو ہوتا جارہاہے۔ 'کچھ نہیں ہوتا‘ کہنے والے لوگوں میں بیماری کاخوف شدید ہوتا جارہاہے بلکہ یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ اب تو موت کی تلوار سر پر لٹکتی دکھائی دینے لگی ہے‘ لیکن ابھی تک حکومت کوئی ٹھوس اور واضح پالیسی اختیار نہیں کرسکی‘ پانی سر سے گزرتا جارہاہے ‘لیکن ابھی تک وفاق اورصوبوں میں رابطے کافقدان...
اقتدار کے پجاری ۔۔۔۔۔ عمران یعقوب خان کورونا وائرس سے پہلے بھی معیشت کا حال کچھ اچھا نہیں تھا، وبا کے معاشی اثرات کے بعد تو کوئی پرسان حال نہیں، ہر گزرتے دن کے ساتھ کورونا کیسز میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے، ملک میں روزانہ تقریباً چار ہزار کورونا مریضوں کا اضافہ ہو رہا ہے۔ ہفتہ کے روز کورونا کیسز کی تعداد پچانوے ہزار سے بڑھ گئی۔ ایسے میں حکومت بجٹ پیش کرنے کو ہے۔ وفاقی میزانیہ کا حجم کیا ہو گا؟ آمدن و اخراجات کا تخمینہ کیا ہے؟ سرکاری ملازموں اور عام شہریوں کو کیا ریلیف ملے گا؟ پچھلے مالی سال میں محاصل جمع کرنے کا ہدف پورا ہوا یا نہیں؟ یہ اہم سوالات ہیں لیکن کابینہ کے اہم ارکان اور میڈیا کی توجہ اس بات پر ہے کہ کیا نیب واقعی ٹارزن بن جائے گا؟ کیا اپوزیشن کے مزید رہنماؤں کے گرد شکنجہ کسا جائے گا؟ اب ایک امریکی خاتون‘ جو صحافی ہونے کی دعویدار...
نئے پاکستان میں مہنگائی کا طوفان ...۔ رانا اعجاز حکومتی اشاریے خواہ کچھ بھی کہیں، نئے پاکستان میں پریشانی ہر چہرے سے عیاں ہے۔ تاجر حضرات معاشی بے یقینی کی صورتحال کی وجہ سے فکر مند ہیں۔ روز بروز بڑھتی مہنگائی نے ملک کے 85 فیصد متوسط طبقے کو تشویش میں مبتلا کررکھا ہے۔ غریب و مزدور طبقے کے لیے دو وقت کی روٹی جوئے شیر لانے کے مترادف ہے۔ ملک کے بیشتر افراد کے لیے جسم و جان کا رشتہ برقرار رکھنا مشکل ہوچکا ہے۔ لوگ حالات سے مجبور ہوکر خود کشیاں کر رہے ہیں، متعدد افراد بے روزگاری کا شکار ہوچکے ہیں مگر ان حالات میں بھی حکمران طبقہ عملی اقدامات کی بجائے محض زبانی جمع تفریق میں مصروف ہے۔ گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ” اپوزیشن مہنگائی سے متعلق حکومت کے خلاف پروپیگنڈہ کررہی ہے۔ معیشت خراب کرنے کے ذمہ دار اور اپنی سیاست بچانے کیلئے عوام...
عثمان بزدار یا شہباز شریف؟ حبیب اکرم دو ہزار اٹھارہ کے عام انتخاب کی کوریج کے لیے میں پاکستان کے شہر شہر گھومتا پھرتا خیبر پختونخوا کے شہر چارسدہ جا پہنچا۔ اس وقت میں جس سے بھی ملتا صرف ایک سوال کرتا تھا کہ کیا وہ وفاقی اور صوبائی حکومت کی کارکردگی سے مطمئن ہے یا نہیں۔ چارسدہ کے مرکزی بازار میں بھی یہی سوال لے کر مائیک اور کیمرے کے ساتھ میں لوگوں سے مل رہا تھا کہ مجھے کسی نے پنڈلی سے پکڑ کر ہولے سے اپنی طرف کھینچا۔ غیر اختیاری طور پر میں نے نیچے کی طرف دیکھا تو میرے بالکل ساتھ ہی ایک بزرگ موچی زمین پر بیٹھا جوتے مرمت کر رہا تھا۔ ہم دونوں کی نظریں ملیں تو اس نے اشارے سے پیغام دیا کہ وہ بھی کچھ کہنا چاہتا ہے۔ میں اس کے ساتھ ہی بیٹھ گیا اور مائیک اس کے سامنے کر کے اپنا سوال دہرا دیا۔ موچی کے ہاتھ میں ایک جوتا تھا جس میں وہ ٹانکے لگا رہا...
بیانات کی توپیں ..... تحریر : ملک نذر حسین عاصم ہمارے ملک میں کافی عرصے سے کرپشن کرپشن کا کھیل کھیلا جا رہا ہے ہر دور میں ایسا ہی ہوا۔نئے یونین کونسل کے چیئرمین نے پرانے چیئرمین کے کچے چٹھے کھول دیئے۔ وزراء ، وزیر اعلیٰ اور دیگر عہدیداران پر انگلی اٹھائی جاتی ہے یہ رسم پرانی ہے اس طرح لوگوں کی حمایت حاصل ہوتی ہے اور لوگ پرانے لوگوں سے بدظن ہونے لگتے ہیں اسی کا نام سیاست ہے کچھ پتہ نہیں ہوتا کہ کل کا طلوع ہونے والا سورج کس کا ساتھ دے گا۔لوگ چڑھتے سورج کے پجاری ہیں جو کل اس پارٹی میں تھے آج مخالف کٹہرے میں کھڑے ہیں بیانات کی توپیں داغی جاتی ہیں ٹانگیں کھینچی جاتی ہیں عدالتوں اور کمیشنز میں زور آزمائی ہوتی ہے چینلز پر اینکرزکی چرب زبانی اخلاقی حدود پر بمباری کرنے لگتی ہے صرف پاکستان میں ہی نہیں کرپشن کی وباء دنیا کے بہت سے ممالک میں...
تنہائی کی راہ پر ۔۔۔۔۔ کنور محمد دلشاد چینی کی قیمتوں میں اضافے کی تحقیقات کرنے والے شوگر انکوائری کمیشن کے سربراہ واجد ضیا نے انکوائری نتائج میں واضح طور پر کہا ہے کہ چینی برآمد کرنے اور سبسڈی کی اجازت دینے سے متعلق دو وفاقی وزرا کے الگ الگ مؤقف ناقابل اعتبار ہیں۔ ادھر لیڈر آف دی اپوزیشن شہباز شریف نے شوگر انکوائری کمیشن رپورٹ کو محض ایک دھوکا قرار دے کر اپنی سیاسی بصیرت کا پول کھول دیا ہے۔ چینی کے حالیہ سکینڈل سے متعلق انکوائری کمیشن کی جو رپورٹ منظر عام پر لائی گئی ہے اس کی روشنی میں یہ کہنا بے جا نہ ہو گا کہ ملک کی 73 سالہ تاریخ میں اس سے پہلے بھی مالیاتی بے ضابطگیاں اور گھپلے ہوتے آئے ہیں، عوامی احتجاج کا شور مچا، انکوائری کمیشن تشکیل دیے گئے، تحقیقات ہوئیں، لیکن سب بے نتیجہ رہے۔ آج قومی معیشت جو 43 ہزار ارب روپے کے غیر ملکی قرضوں...
نسل پرستی ‘ مغرب اورہم ۔۔۔۔ ڈاکٹر طارق رستم نسل پرستی کی وہ چنگاری جو دہائیوں سے امریکی آئین کی برابری اور برادری کی گارنٹیوں کی راکھ تلے سلگ رہی تھی؛ بلآخر شعلہ بن کر بھڑک اٹھی اور نا صرف ''امریکا کلر بلائنڈ ہے ‘‘ جیسے خوشنما نعروں کے حسن کو گہنا دیا‘ بلکہ زندگی ‘ آزادی اور خوشی کے حصول جیسے اعلیٰ مقاصدکو بھی بے یقینی کی گمنام وادیوں کی نذرکر دیا ۔ جارج فلائیڈ کے بے رحمانہ قتل سے کم از کم وقتی طور پر سہی ‘ یہ تا ثر مضبوط ہوا ہے کہ امریکی آئین کی لاکھ گارنٹیوں اور ''امریکا کلر بلائنڈ‘‘ جیسے دلربانعروں کے باوجودغیر سفید فام افراد بالخصوص کالوں کی نہ تو زندگی اور آزادی کی کوئی عملی ضمانت ہے‘ نہ ہی خوشی کا حصول ان کیلئے اتنا سہل ہے ‘جتنا کسی سفید فام کے لیے ہو سکتا ہے۔یوں آپ کسی سفید فام سے نسل پرستی یا نسلی امتیاز کی بات کریں گے‘...
گھبرانا تو بنتا ہے۔۔۔۔ زاہد اعوان ملک میں کورونا وائرس کی وبا اس قدر تیزی سے پھیل رہی ہے کہ ہرشخص خود کو غیرمحفوظ سمجھنے لگاہے‘ روزانہ ہزاروں کی تعداد میں شہری متاثر ہورہے ہیں ‘جبکہ شرح اموات بھی اوسطاً سواسو یومیہ تک پہنچ چکی ہے‘حالات انتہائی سنگین ہوچکے ہیں ‘ عام آدمی جو پہلے ہی مہنگائی اور بیروزگاری کی چکی میں پِس رہاہے‘ اس کیلئے اپنے کنبے کے تمام افراد کا پرائیویٹ لیبارٹریوں سے ٹیسٹ کرانا مشکل ہی نہیں‘ بلکہ ناممکن ہے‘ کیونکہ ہمارے برسرروزگار افراد کی اکثریت بھی وہ ہے‘ جن کی ماہانہ آمدن بیس ہزار روپے سے کم ہے اوروہ اپنی ایک ماہ کی پوری تنخواہ خرچ کرکے بھی اپنے تمام اہل خانہ کے ٹیسٹ نہیں کرا سکتا ‘جبکہ سرکاری ہسپتالوں اور قرنطینہ مراکز کی صورت ِحال ‘ سوشل میڈیا پر زیرگردش خبروں اور ویڈیوزکودیکھنے اورسننے کے بعد ایک عام آدمی بغیر...
"Blessing In Disguise By Imran Yaqoob Khan اپنے ایک دوست کے والد کے انتقال پر تعزیت کے لیے گیا اور رات گئے گھر واپسی ہوئی۔ رات معمول سے زیادہ روشن لگی۔ گھر پہنچ کر کھلی اور تازہ ہوا کے لیے کچھ دیر ٹیرس پر جا بیٹھا۔ ارد گرد کے ماحول پر نظر ڈالی تو آسمان پر ستاروں کی چمک بھی غیر معمولی تھی۔ ان ستاروں کو دیکھ کر مجھے اپنے بچپن کے دن یاد آ گئے جب مئی کے مہینے میں اپنے گھر کی چھت پہ سویا کرتا تھا۔ تب آسمان پر ستارے اسی طرح دمکتے دکھائی دیتے تھے۔ ستاروں کی دمک اور نسبتاً روشن رات مجھے ماضی کے دریچوں میں لے گئی اور میں سوچنے لگا کہ بچپن سے جوانی تک کا سفر بیت گیا‘ لیکن اس قدر صاف فضا اور روشن ستارے کہاں کھوئے رہے۔ وہیں گھر کے ٹیرس پر بیٹھ کر کالم لکھنے کا ارادہ کیا تو ذہن کئی طرح کے خیالات سے بوجھل تھا۔ سیاست، کورونا وائرس کی عالمی وبا، وائرس...
ریاستِ مدینہ؟؟؟ ۔۔۔۔۔۔ محمد اظہار الحق امیرالمومنین عمر فاروقؓ سے ان کے رفقا کو اختلاف تھا! مالِ غنیمت کی تقسیم کا طریقِ کار اللہ تعالیٰ نے اپنے کلامِ مقدس میں طے فرما دیا تھا۔ خُمس یعنی پانچواں حصہ بیت المال کے لیے اور باقی فاتحین میں تقسیم کرنے کے لیے، یہی ہو رہا تھا۔ یہاں تک کہ عراق اور شام کے دیار فتح ہو گئے اور ان ملکوں کی قابلِ کاشت زرخیز زمینیں مسلمانوں کے ہاتھ آئیں! بادی النظر میں یہ زمینیں مالِ غنیمت ہی کا حصہ تھیں۔ ان میں سے بھی خُمس ریاست کے لیے یعنی بیت المال کے لیے الگ ہونا چاہیے تھا اور باقی مجاہدین میں تقسیم ہو جانی چاہیے تھیں! مگر امیرالمومنینؓ نے اس طے شدہ طریقے سے اختلاف کیا۔ یہ ان کا اجتہاد تھا۔ دلیل ان کی یہ تھی یہ پھر موروثی زمینیں ہو جائیں گی۔ آنے والے مسلمانوں کے لیے کچھ نہیں بچے گا۔ اگر زمینیں بانٹ دی جائیں...

Browse forums

Have Fun with PWPians

Events & Festivals

English Literature Forum

Library

Education, Knowledge & IT

Contests, Awards, Interviews

Children & Parenting

Back
Top