11جون 2021ءکو بجٹ تقریر میں پاکستان کے حکمرانوں نے کچھ مخصوص شعبوں پر ٹیکس میں کمی اور حکومتی ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کو بہت نمایاں کر کے بیان کیا۔اور پھر ہر میسرپلیٹ فارم پراس بجٹ کی تعریفوں کے پل باندھے گئے۔ لیکن اسی بجٹ میں پاکستان کے حکمرانوں نے مجموعی طور پر ٹیکس محصولات کو تقریباً 6 ہزار ارب روپے تک بڑھا کرٹیکس ہدف کا ایک نیا ریکارڈ قائم کردیا ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ یہ ایک ایسا بجٹ ہے جس میں ایک جیب میں کچھ اس لیے ڈالا جارہا ہے تاکہ دوسری جیب سے اس سے کہیں زیادہ نکال لیا جائے۔ ہمیشہ کی طرح اس بجٹ میں بھی غریبوں اور قرضداروں سمیت ہر ایک پر ٹیکس لاگو کیا گیا ہے حالانکہ ان پر ٹیکس عائد کرنے کی بجائے انہیں زکوٰۃ میں سے مال ادا کیا جانا چاہیئے جو اُن کا حق ہے۔ اس سے بھی بدتر بات یہ ہے کہ 6 ہزار ارب روپےکی ٹیکس رقم میں سے 3 ہزار...