زہر کب تک کھائیں گے؟ ۔۔۔۔۔۔ رسول بخش رئیس
میری نسل سے تعلق رکھنے والا ہر شخص گواہی دے سکتا ہے کہ اس زمانے میں دیہات میں ہر گھرانہ اپنی زمین پر موسم کے مطابق سبزیاں اور پھل کاشت کرتا تھا۔ بہت کم لوگ بازار میں فروخت کرنے کے لئے سبزی کی کاشت کاری میں مشغول ہوتے۔ ان کی زیادہ تر کاوشیں اور وقت بڑی فصلیں اگانے میں صرف ہوتے تھے۔ کتنے مزے ہوا کرتے تھے اس زمانے میں۔ سب اپنے کنویں کی آبپاشی اور اپنے ہاتھوں کی کاشت کاری سے کیمیائی کھادوں اور کرم کش زہریلی دوائیوں سے پاک ٹماٹر‘ پیاز‘ کدو‘ بینگن‘ مولیاں‘ ککڑیاں‘ کھیرے اور دیگر کئی طرح کی سبزیاں اپنے دستر خوانوں پر سجاتے تھے۔ حتیٰ کہ تربوز اور خربوزوں جیسے پھل بھی اگائے جاتے تھے۔ رشتے دار‘ ہمسائے اور دور کی بستیوں کے مکین بھی ان خالص نعمتوں سے مستفید ہوتے اور اگانے والوں کو دعائیں دیتے تھے۔ لوگ...