Urdu Articles & Columns

Pakistani Urdu Columns, English Columns, Urdu Articles, Urdu Editorials, Special and Investigative Reports, Important News and Events from Pakistan, Political News and Views, Javed Chaudhry Latest Columns, World News, Cricket News, Sports News Analysis and much more from Jang, Express, Nawaiwaqt, Khabrain, Dawn, TheNews, TheNations and other Urdu and English Newspapers at one place.
Sticky threads
شہباز شریف اورحکومت کا پلان بی....انجم فاروق حکومت کے پلان اے پر ناکامی کی دھند ابھی مکمل طور پر چھائی نہیں تھی کہ اس نے پلان بی پر کام شروع کر دیا ہے۔ اب حکومت چاہتی ہے کہ ملک میں معیشت کا پہیہ چلے نہ چلے‘ روزگار کے مواقع بڑھیں‘ نہ بڑھیں اور مہنگائی کا طوفان تھمے یا نہ تھمے، اگلا الیکشن تحریک انصاف کو جیتنا چاہیے۔ اپوزیشن اور عوام کو بھلے یہ دیوانے کا خواب لگے مگر حکومت ایسا سوچتی ہے تو اُسے کون منع کرسکتا ہے؟ طاقت کی چھاؤں میں بیٹھنے والے دھوپ کی دلیل کو کب مانا کرتے ہیں۔ اب ہوائیں ہی کریں گی روشنی کا فیصلہ جس دیے میں جان ہو گی وہ دیا رہ جائے گا شہر اقتدار میں زبان زدِ عام ہے کہ میاں شہباز شریف نے ایک ایک کرکے اپنے راستے کے سارے پتھر چُن لیے ہیں اور اب وہ بھائی اور بھتیجی کی راہ میں پڑے کانٹے اٹھانے میں مصروف ہیں۔ آج نہیں تو...
خداناراض ہے شاید ۔۔۔۔۔ اسد طاہر جپہ گزشتہ ڈیڑھ سال سے پوری دنیا کورونا وبا کے خوفناک حصار میں ہے‘ چاروں طرف موت کے ڈیرے اور خوف کے بسیرے ہیں۔ سائنسی ترقی، معاشی استحکام اور میڈیکل سائنس میں حاصل کی گئی بے پناہ کامیابیوں کے تما م دعوے اک غیر مرئی جرثومے کے سامنے بے بس ثابت ہوئے ہیں۔ امریکا سمیت یورپ اور دیگر ترقی یافتہ ممالک بھی کورونا کے مقابلے میں ریت کی دیوار ثابت ہوئے ہیں۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے اعداد وشمار کے مطابق اب تک دنیا میں سولہ کروڑ چھپن لاکھ سے زائد افراد کورونا کا شکار ہوئے جن میں سے لگ بھگ چونتیس لاکھ چونتیس ہزار بدقسمت اس خونی وبا کے ہاتھوں لقمہ اجل بن گئے۔ آج کل اس کی تیسری لہر نے کہرام بپا کر رکھا ہے اور آئے روز نئے کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ ہر روز سینکڑوں بلکہ ہزاروں افراد اپنی زندگی کی بازی ہار جاتے ہیں۔...
یہ بے بسی کا عالم ۔۔۔ رسول بخش رئیس دنیا تماشا دیکھ رہی ہے۔ اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں لاکھوں محصور فلسطینیوں پر قیامت برپا کر رکھی ہے۔ یہ گنجان ترین علاقہ ہے‘ جہاں کئی عشروں سے بے گھر کئے گئے لوگ کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ صہیونیوں کی جارحانہ توسیع پسندی کے سامنے نہتے فلسطینی کیا حصار بنا سکتے تھے؟ ان کے گھر‘ گائوں‘ بستیاں‘ شہر اور ہزاروں سالوں کی تہذیب اجاڑ دی گئی۔ دوسری جنگِ عظیم کے بعد جب مغربی حلیفوں نے ٹھان لی کہ یہودیوں کو فلسطین میں آباد کر کے وہاں ان کی ریاست قائم کی جائے گی‘ تو ہزاروں کی تعداد میں مسلح صہیونی دستے حملہ آور ہوئے۔ ان کی پشت پناہی سب مغربی طاقتیں کر رہی تھیں۔ یہاں تک کہ اشتراکی روس بھی اس سازش کے پیچھے تھا۔ امریکہ کے اندر دو آرا تھیں‘ مگر وہاں نادیدہ سیاسی اور معاشی طاقتوں نے اپنے مخصوص حربوں سے کام سیدھا...
آج نہیں تو کل ۔۔۔۔۔ عمار چوہدری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم کے خلاف احتجاج صرف پانچ فروری تک محدود نہیں بلکہ اب تو یہ سلسلہ سارا سال ہی جاری رہتا ہے۔ اس کی وجہ خود بھارت ہے جس نے آزادی کی اس تحریک کو دبانے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے اس قدر بھونڈے انداز میں اپنائے کہ یہ تحریک سرعت کے ساتھ پھیلتی چلی گئی۔ بھارت کا نشانہ عام کشمیری عوام ہی نہ تھے بلکہ اس نے جدوجہدِ آزادی کے علمبردار چیدہ چیدہ کشمیری رہنمائوں کو چن چن کر نشانہ بنانا شروع کر دیا۔ آج‘ اکیس مئی کا دن بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی بربریت کے باعث یاد رکھا جاتا ہے کیونکہ آج سے ٹھیک اکتیس برس قبل 21مئی 1990ء کو معروف حریت لیڈر میر واعظ عمر فاروق کے والد میر واعظ مولوی محمد فاروق کو بھارتی مسلح افراد نے سری نگر میں ان کی رہائش گاہ میں گھس کر گولی مار دی تھی جس سے وہ موقع پر ہی شہید...
مسجد اقصیٰ پر یہودی قابض وجود کے حملے کے خلاف پاکستان کے مسلمانوں کے غیظ و غضب کے مسلسل اظہار کے پورے 36 گھنٹوں بعد 9 مئی 2021 کی سہ پہر 03:54 کو پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان صاحب نے ایک ٹویٹ جاری کرتے ہوئے اعلان کیا ، "رمضان المبارک کے دوران اسرائیلی فوجیوں کے قبلہ اول یعنی مسجدِ اقصی میں اہلِ فلسطین پر حملے کی شدید مذمت اور اہلِ فلسطین کی حمایت کا اعادہ کرتے ہیں۔ عالمی برادری فلسطینی عوام اور ان کے حقوق کے تحفظ کےلیے فوری تدبیر کرے"۔ اسی طرح باقی مسلم ممالک بھی آہستہ آہستہ اور ایک ایک کر کے اپنی غفلت کی نیند سے بیدار ہوئے اور ان کی جانب سے بھی مذمتی بیانات آنا شروع ہوئے۔ لہٰذا معلوم ہوا کہ ترکی کا صدر اور اُردن کابادشاہ اسرائیلی حملوں کو روکنے کےلیے باہمی تعاون پر زور دے رہے ہیں ۔ ترک صدر اسرائیل پردباؤ ڈالنے کےلیےسفارتی ذرائع...
رِنگ روڈ سکینڈل اور توڑی کی پنڈ ۔۔۔۔۔ آصف عفان حکمران جماعت اپنے اندر ہم خیال گروپ کی تشکیل کے بعد ہوش مندی کا مظاہرہ کرنے کے بجائے خوابوں اور خیالوں کی دنیا بدستور بسائے ہوئے ہے۔یوں محسوس ہوتا ہے کہ اقتدار کی کشتی پہ سوار سبھی چیمپئنز کے درمیان سوراخ کرنے کا مقابلہ جاری ہے اور سبھی کا یہی موقف ہے کہ فلاں کا سوراخ میرے سوراخ سے بڑا ہے ۔آنے والے وقتوں میں یہ اندازہ لگانا بھی مشکل ہوگا کہ پانی کشتی میں ہے یا کشتی پانی میں ہے۔ گویا سبھی کچھ پانی پانی بھی ہوسکتا ہے۔ایک طرف جہانگیر خان ترین کا ہم خیال گروپ نالاں ہے کہ حکومتِ پنجاب اس کے خلاف سرگرم عمل ہے دوسری طرف اہم حکومتی مشیر اور وزیر بھی پھٹ پڑے ہیں کہ تختِ پنجاب ان کے خلاف سازشوں میں سرگرم ہے۔عجیب حکومت ہے نا صرف کئی حصوں اور دھڑوں میں بٹ چکی ہے بلکہ آپس میں ایک دوسرے کے خلاف اس...
ناراضگی سے بغاوت تک۔۔۔۔ سلمان غنی حکومت اور جہانگیر ترین کے درمیان جاری سیاسی آنکھ مچولی کی لڑائی کا منطقی انجام سامنے آگیا جہانگیر ترین حکومت سے معاملات طے کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں اور انہوں نے اب کھل کر بغاوت کردی ہے ،مرکز اور پنجاب میں ہم خیال گروپ کا اعلان کردیا ہے ۔ قومی اسمبلی میں راجہ ریاض کو جبکہ سعید اکبر نوانی کو پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر مقرر کیا گیا ہے ۔31کے قریب ارکان قومی اور صوبائی اسمبلی کا اجلاس جہانگیر ترین کی صدارت میں ہوا ۔ اجلاس میں راجہ ریاض، صوبائی وزیر نعمان لنگڑیال ، عون چودھری، اسحاق خاکوانی ، نذیر چوہان ، اسلم بھروانہ ، سلیم اختر، فیصل حیات، خواجہ شیراز، سجاد وڑائچ، خرم لغاری، عمران آفتاب ، اجمل چیمہ سمیت متعدد ارکان قومی و صوبائی اسمبلی شریک تھے ۔جہانگیر ترین گروپ نے اپنی سیاسی طاقت دکھا کر وزیر...
ادھورے خواب ۔۔۔۔۔ عمران یعقوب خان 'رنگ روڈ کپتان کے خلاف پانامہ ثابت ہو گی‘ سوشل میڈیا پر ایسے تبصروں کی بھرمار تھی۔ اصل کہانی کیا ہے، جو میڈیا رپورٹس دیکھیں اور پڑھیں اس سے زیادہ مجھے علم ہے نہ میں اندر کی خبر رکھنے کے دعوے کرتا ہوں، اندر کی خبریں جاننے کے لیے حکومتی حلقوں کے مصاحب 'صحافیوں‘ کے تجزیہ نما دعووں اور اطلاعات کا منتظر رہتا ہوں‘ لیکن کبھی ان پر آنکھیں بند کر کے یقین نہیں کرتا، ان کی بیان کردہ اندرونی کہانیوں کا اپنے صحافتی تجربے کی بنیاد پر تجزیہ کرتا ہوں، اپنے تئیں اس حوالے سے معلومات اکٹھی کرتا ہوں اور پھر اور ایک منظر بنانے کی کوشش کرتا ہوں۔ ایسا منظر جس سے ساری تصویر واضح ہو کر سامنے آ جائے۔ پتا چل جائے کہ اصل معاملہ کیا ہے۔ اسلام آباد میں بسے اور اندر کا حال جاننے والے ایک تجزیہ کار نے راولپنڈی رنگ روڈ پر اپنے...
اسرائیل :بائیکاٹ‘ احتجاج یا کچھ اور؟ ۔۔۔۔ عمار چوہدری ہم مسلمان ہیں۔ ہم ڈیڑھ ارب سے زائد ہیں‘ ہم تیل اور معدنیات سے مالا مال بھی ہیں‘ اس کے باوجود ہم دنیا میں سب سے زیادہ مظلوم بھی ہیں۔ ٹی وی دیکھیں‘ اخبارات اٹھا لیں یا انٹرنیٹ پر چلے جائیں‘ فلسطینی بچوںکی لاشیںدیکھ کر سانسیں رک جاتی ہیں اور دماغ مائوف ہو جاتا ہے۔ اسرائیل کو کوئی روکتا کیوں نہیں‘ ہمارا قصور کیا ہے‘ ہمیں کیڑے مکوڑوں کی طرح کیوں مارا جا رہا ہے؟ یہ خیالات اور یہ جذبات ہر اس مسلمان کے ہیں جس نے گزشتہ دنوں اسرائیل کے کسی حملے کی وڈیو دیکھی‘ خبر پڑھی یا سنی ہے۔ ہر کوئی اشکبار ہے‘ اندر ہی اندر گھل رہا ہے‘ جب کچھ کر نہیں پاتا تو پھر نفسیاتی دبائو کا شکار ہو جاتا ہے۔ ''غزہ پر اسرائیل کے حملوں کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے‘‘ یہ وہ زیادہ سے زیادہ ردعمل ہے جو ہم اور ہمارے مسلمان...
حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ۔۔۔ خاور گھمن ملکی سیاست کی سب سے بڑی خاصیت یہ ہے کہ یہاں ہر وقت کوئی نہ کوئی سازش زیربحث رہتی ہے اور ان تمام سازشوں کا موضوع ایک ہی ہوتا ہے ’’حکومت کب ختم ہو رہی ہے، کیسے ختم ہو گی؟‘‘ 2008ء سے 2013 ء تک جب پیپلزپارٹی کی حکومت تھی اس دوران بھی یہی موضوع زیر بحث رہا۔ ہر ہفتے نئی تاریخ دے دی جاتی تھی اور حیران کن طور پر تاریخیں دینے والے ملک کے جانے پہچانے دانشور ہوا کرتے تھے۔ لیکن پھر ہم نے دیکھا پیپلز پارٹی نے اپنے 5 سال پورے کئے۔ البتہ یوسف رضاگیلانی کی جگہ راجہ پرویز اشرف ایک سال کیلئے وزیراعظم ضرور بنے۔ اسکے بعد 2013 ء سے 2018 ء کے دوران بھی سازشی تھیوریوں کے حوالے سے حالات ایک جیسے ہی رہے۔ ہردوسرے ہفتے کوئی نہ کوئی نئی کہانی سامنے آ جاتی تھی۔ بس ’’اب تو حکومت گئی ‘‘۔ اپوزیشن جماعت کے سربراہ کی حیثیت سے...
چند دن قبل امریکی خلائی تحقیق کے ادارے ناسا (NASA) نے خلائی تاریخ میں ایک نئے دور کا آغاز کیا جب اس نے مریخ کی سطح پر ایک چھوٹے ہیلی کاپٹر کو کامیابی سے پرواز کرایا ۔ یہ بجلی کی مدد سے ہونے والی پہلی اڑان تھی جسے 225 ملین کلومیٹر دور کسی دوسرے سیارے سے کنٹرول کیا جارہا تھا۔ انجینئر لوئے الباسیونی (Loay Elbasyouni) نے اس عظیم سائنسی پیشرفت میں نمایاں ترین کردار ادا کیا جو فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں پل بڑھ کر جوان ہوئے جس پر اسرائیل اس وقت بھی کھل کر بمباری کر رہا ہے۔ اور پھر وہ یونیورسٹی کی تعلیم کے حصول کے لیے امریکہ گئے۔ انہوں نے ایروسپیس کمپنی، انجنیوٹی (Ingenuity) میں ملازمت اختیار کی جس نے انہیں ناسا کےایک تجرباتی منصوبے کے ساتھ کام کرنے کی پیشکش کی جس کے تحت مریخ پر پرواز کرنے کے لیے ایک طیارہ بنانا تھا۔ یہ ہیلی کاپٹر لوئے اور...
غزہ پر وحشیانہ اسرائیلی بمباری اور اُمہ کی بے حسی ۔۔۔۔ ڈاکٹر حسین احمد پراچہ گزشتہ ایک ہفتے سے غزہ کے فلسطینیوں پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری مسلسل ہو رہی ہے۔ ہر طرف قیامت صغریٰ کے دلدوز مناظر دکھائی دے رہے ہیں۔ جگہ جگہ رہائشی عمارتوں سے سیاہ دھویں کے بادل فضا میں بلند ہو رہے ہیں۔ فلک بوس عمارتیں اسرائیلی بموں اور میزائلوں سے زمیں بوس ہو رہی ہیں۔ غزہ کی تیرہ تیرہ منزلہ عمارتیں آنِ واحد میں ملبے کا ڈھیر بنا دی گئی ہیں۔ ان میں سے ایک عمارت میں عالمی میڈیا کے دفاتر بھی تھے۔ تادمِ تحریر فلسطینی شہدا کی تعداد 200 ہوگئی ہے جن میں 58 بچے بھی شامل ہیں۔ ایک ہزار کے قریب فلسطینی شدید زخمی ہیں۔ ہسپتال تڑپتے ہوئے زخمیوں سے بھر چکے ہیں۔ رمضان المبارک اور عید کے موقع پر اسرائیل چند لاکھ نہتے لوگوں کے ساتھ یہ بہیمانہ سلوک کر رہا ہے اور اسے روکنے...
روشن مستقبل کے راستے میں رکاوٹ کیا؟ .. بیرسٹر حمید باشانی ہم ڈیجیٹل دور کے لوگ ہیں۔ ڈیجیٹل دورکو انفارمیشن دور بھی کہا جاتا ہے۔ یہ دورپوری دنیا کے لیے کوئی نیا دور نہیں ہے۔ بنیادی طور پریہ 70 ء کی دہائی سے شروع ہوتا ہے۔ اس کا آغاز دنیا کے کچھ ممالک میں پرسنل کمپیوٹر متعارف کروانے سے ہوا تھا۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ پرسنل کمپیوٹر کے علاوہ ٹیکنالوجی کے دیگرجدید ذرائع متعارف ہوتے رہے ‘ جن کے ذریعے معلومات کو آسانی اور تیز رفتاری سے منتقل کیا جا سکتا ہے۔ 90 ء کی دہائی میں انٹرنیٹ عام ہو جانے سے اس میدان میں انقلاب آگیا۔ پھراس صدی کے پہلے عشرے میں سمارٹ فون آیاجس نے اس میدان میں انقلاب برپا کر دیا اور لوگ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی جیب میں اور ہاتھ میں لے کر گھومنے لگے۔ عالمی مالیاتی بحران کے بعد عالمی سطح پر ڈیٹا ٹرانسفر یا اعداد و شماراور...
نہ تیتر‘ نہ بٹیر .... زاہد اعوان کورونا وائرس کی پہلی لہر کے دوران ملک بھر میں تعلیمی اداروں کی بندش کے ساتھ لاک ڈائون کے نام پر شٹر ڈائون بھی کر دیا گیا تھا؛ تاہم پہلے مرحلے میں پبلک ٹرانسپورٹ چلتی رہی تھی۔ اس کے بعد جب عالمی وبا میں شدت آنے لگی تو پبلک ٹرانسپورٹ کا پہیہ بھی جام کر دیا گیا لیکن اس کے باوجود نہ توسڑکوں پر گاڑیوں کا رش کم ہوا اور نہ ہی گلی محلوں میں محفلیں کم ہوئی تھیں۔ ملک بھر میں 80 فیصد کاروبار تو بند تھا اور غریب آدمی سواری اورروزگار بند ہونے سے فاقہ کشی پر مجبور تھا۔ پھر لاک ڈائون میں نرمی ہوئی، تو ایک لطیفہ زبان زد عام ہوا ''دکانیں فجر کے بعد کھلیں گی اورکورونا سحری کرکے نیند پوری کرے گا، پانچ بجے کورونا افطاری کیلئے اٹھے گا تو فوراً دکانیں بند ہو جائیں گی۔ پیر‘ منگل‘ بدھ اور جمعرات تاجر کام پر جائیں گے اور...
آزادی کا احساس ...منیر احمد بلوچ سوشل میڈیا پر ہی نہیں‘ دنیا بھر کے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر دکھائی جانے والی وہ تصویر نجانے میں کب سے مسلسل دیکھے جا رہا ہوں جو میری اور پوری امت مسلمہ کی غیرت کو للکار رہی ہے، جو ہماری کمزوری‘ بزدلی اور مصلحت کو تماشا بنا کر دنیا بھر کے سامنے ہمارا ٹھٹھا اڑا رہی ہے۔ وہ تصویر ان نوجوان یہودی لڑکے لڑکیوں کی ہے جنہوں نےKhaybar was your Last Chance کا پوسٹر اٹھا کر امت مسلمہ کو چیلنج دیا ہے۔ یہودی خیبر کی شکست کو آج تک نہیں بھلا سکے۔ انہیں خیبر کی فتح چین نہیں لینے دیتی اور وہ اس شکست کا دکھ اور غم اپنے سینے سے لگائے روتے رہتے ہیں لیکن کمال دیکھئے کہ ایک طرف وہ اپنی نئی نسل کے ذریعے ہمیں چیلنج کرتے ہیں کہ خیبر کی فتح کے بعد اب تم ہمارا کچھ نہیں بگاڑ سکتے تو دوسری طرف انہوں نے ہمارے اندر اس قدر تفرقہ...
کرپشن، کرکٹ اور کھلاڑی ۔۔۔۔۔ ڈاکٹر منور صابر گزشتہ دو کالموں میں دو ایسی مسند تحقیقات کا ذکر ہوا جن میں صحت سے متعلق اور ادویات کے بغیر علاج اور بیماریوں سے دور رہنے کے راز بتائے گئے تھے۔ راقم نے اس حوالے سے تین سال پہلے لکھے گئے اپنے کچھ کالموں کو جدید تناظر، یعنی وبا کے تناظر میں دوبارہ لکھا تاکہ قارئین صرف مال و دولت کے بجائے اپنی صحت کی دیکھ بھال بہتر انداز سے کرنے کی طرف بھی مائل ہو سکیں۔ اس سلسلے میں The China Study نام کی کتاب کا ذکر بھی ہوا جس میں چین میں ہونے والی عالمی سطح کی تحقیق سے ثابت ہوا کہ غذا کو جتنا قدرتی حالت میں کھایا جائے‘ یہ اتنا ہی جسم کو مضبوط اور بیماریوں سے محفوظ بناتی ہے۔چونکہ اس تحقیق کا تعلق دنیا کی دوسری بڑی طاقت‘ جو آنے والے چند سالوں میں دنیا کی سب سے بڑی معاشی طاقت بن جائے گی‘ یعنی چین سے ہے‘ اس لیے...
ملک کا سیاسی منظرنامہ ۔۔۔۔ کنور دلشاد معزز عدالت نے شمعونہ قیصرانی سابق ممبر صوبائی اسمبلی حلقہ 240 کی نااہلیت کے فیصلہ پر آئین کے آرٹیکل 62 (1) ایف پر فیصلہ دیا تھا کہ کاغذاتِ نامزدگی میں حقائق کو پوشیدہ رکھنے کے بارے میں کئی زاویے دیکھنا ہوتے ہیں۔ فیصلے میں قرار دیا گیا کہ امیدوار کی جانب سے پیش کی گئی وضاحت فیصلہ کن عنصر ہے کہ آیا کسی اثاثے کا انکشاف نہ کرنا مستقل نااہلی کے لیے کافی ہے یا نہیں اور یہ دیکھنا بھی اہم ہے کہ عدم انکشاف میں بے ایمانی کا عنصر شامل ہے یا نہیں۔ جناب جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کی جانب سے دیے گئے فیصلے میں قرار دیا گیا کہ یہ ایک طے شدہ اصول ہے کہ کاغذاتِ نامزدگی کے فارم میں حقائق پوشیدہ رکھنے کی بنا پر یا غلط ڈیکلریشن قانون ساز یا انتخابی امیدوار کو مستقل طور پر نااہل کرنے کے لیے کافی...

Browse forums

Have Fun with PWPians

Events & Festivals

English Literature Forum

Library

Education, Knowledge & IT

Contests, Awards, Interviews

Children & Parenting

Back
Top