Urdu Articles & Columns

Pakistani Urdu Columns, English Columns, Urdu Articles, Urdu Editorials, Special and Investigative Reports, Important News and Events from Pakistan, Political News and Views, Javed Chaudhry Latest Columns, World News, Cricket News, Sports News Analysis and much more from Jang, Express, Nawaiwaqt, Khabrain, Dawn, TheNews, TheNations and other Urdu and English Newspapers at one place.
Sticky threads
ذرا سنبھل کے حبیب اکرم انیس سو ساٹھ کی دہائی میں ڈاکٹر محبوب الحق مرحوم پاکستان کے پلاننگ کمیشن میں کام کیا کرتے تھے۔ دنیا کی جانی مانی یونیورسٹیوں سے تعلیم یافتہ تھے اور معاشیات سے انہیں ایسا شغف تھا جو کہیں خال خال ہی ملا کرتا ہے۔ اپنی اعلیٰ تعلیم اور کام سے محبت کی وجہ سے وہ بہت تیزی سے ترقی پاتے ہوئے تیس برس کے ہونے سے پہلے ہی چیف اکانومسٹ کے درجے تک جا پہنچے تھے۔ پاکستان ساٹھ کی دہائی میں تیزی سے ترقی کرتا ہوا ایسا ملک تھا جو ابھی آزاد معیشت سے ہم آہنگ نہ ہوا تھا‘ اس لیے یہاں کاروبار اور حکومت کے درمیان ایسا پراسرار تعلق تھا (اور کسی درجے میں آج بھی ہے) کہ جو شخص جتنا حکومت کے قریب رہتا اتنی ہی تیزی سے امیر ہوتا جاتا۔ ڈاکٹر محبوب الحق جدید معاشیات سے خوب واقف تھے بلکہ اس وقت چیف اکانومسٹ ہونے کے ناتے جو کچھ ہو رہا تھا کسی نہ...
ذرا مجھے بھی بتا دیجیے گا مدثر مختار‘ شکیل احمد‘ سعید احمد‘ محمد مصطفی اور افتخار احمد‘ پولیس کے اُس شعبے میں کام کرتے ہیں جوانسدادِ دہشت گردی کا ذمہ دار ہے۔ پولیس کے ان پانچ جوانوں نے‘ نئے سال کے دوسرے دن‘ بارہویں جماعت کے ایک طالب علم کو‘ مبینہ طور پر‘ عقب سے سترہ گولیاں مار کر ہلاک کر دیا۔ اب اس معاملے میں چار فریق ہیں۔ اول: پولیس کا مؤقف ہے کہ رات کو انہیں اطلاع ملی کہ نامعلوم افراد ڈکیتی کی واردات کے بعد سفید رنگ کی گاڑی میں فرار ہوئے ہیں۔ڈکیتی والے سیکٹر کی طرف سے ایک سفید کار آتی دکھائی دی۔ انسدادِ دہشت گردی سکواڈ کے جوانوں نے کار کو روکا تو کار کی رفتار اور تیز ہو گئی۔ گاڑی کا تعاقب کیا گیا۔ بالآخر گاڑی کے ٹائروں پر فائر کرنا پڑا۔ اس فائر سے کار کا ڈرائیور موقع پر جاں بحق ہو گیا۔ دوم: مقتول کے والد کا مؤقف '' ذرا‘‘ مختلف...
ذرا سی تو یہ زندگی ہے ۔۔۔۔۔۔۔ ایم ابراہیم خان دنیا کو دانش کے موتی دان کرنے والوں نے ہمیشہ اس نکتے پر زور دیا ہے کہ ہر انسان کو اپنے حصے کی ہر سانس کی قدر کرنی چاہیے اور روئے ارض پر اپنا وقت اِس طور بروئے کار لانا چاہیے کہ جب وہ رختِ سفر باندھ کر یہاں سے رخصت ہو تو لوگ تادیر یاد رکھیں۔ بات ایسی مشکل نہیں کہ سمجھ میں نہ آسکے۔ جسے بھی اس دنیا میں بھیجا گیا ہے ‘اُسے کچھ نہ کچھ تو کرنا ہی ہے۔ جب کچھ نہ کچھ کرنا ٹھہرا تو کیوں نہ کچھ ایسا کیا جائے کہ لوگوں کو یاد رہ جائے؟ بات تو جب ہے کہ بات بن جائے۔ اور ایسا اُسی وقت ہوسکتا ہے جب ہم اس دنیا میں بھیجے جانے کا مفہوم و مقصود سمجھیں۔ اہلِ دانش کی نظر میں زندگی کسی بھی اعتبار سے ایسی گئی گزری حقیقت نہیں کہ فضول باتوں اور کاموں میں ضائع کردی جائے۔ جس نے بھی زندگی کے بارے میں زیادہ غور کیا ہے...
ذرا آہستہ چل ۔۔۔۔۔ ایم ابراہیم خان تیزی؟ بالکل ٹھیک مگر صرف وہاں کہ جہاں ناگزیر اور مفید ہو۔ تیز چلنا اچھی بات ہے مگر ہر جگہ تیز چلنا لازم ہے نہ مفید۔ ہم نے بہت کچھ اپنے طور پر طے کر رکھا ہے۔ آج کے انسان کا یہی مسئلہ اور مخمصہ ہے۔ کسی ایک معاملے میں اپنائی جانے والی طرزِ فکر و عمل کو بہت سے دوسرے معاملات میں، سوچے سمجھے بغیر، اپنالیا جاتا ہے۔ دل نہ چاہتا ہو تب بھی ایسی طرزِ فکر و عمل اپنائی جاتی ہے جو معاملات سے مطابقت رکھتی ہے نہ قابلِ ستائش ہی گردانی جاتی ہے۔ انسان نے ہزاروں سال کی فکری کاوشوں کے نتیجے میں جو کچھ پایا تھا اُسے منظم طریقے سے بروئے کار لانے کا عمل مسلمانوں کے عہدِ زرّیں میں شروع ہوا۔ پھر جب دنیا میں مسلمان اپنے اعمال کی خرابی کے نتیجے میں پستی اور زوال سے دوچار ہوئے تب مغرب کو ابھرنے کا موقع ملا۔ یہ سب کچھ راتوں رات...

Browse forums

Have Fun with PWPians

Events & Festivals

English Literature Forum

Library

Education, Knowledge & IT

Contests, Awards, Interviews

Children & Parenting

Back
Top