Urdu Articles & Columns

Pakistani Urdu Columns, English Columns, Urdu Articles, Urdu Editorials, Special and Investigative Reports, Important News and Events from Pakistan, Political News and Views, Javed Chaudhry Latest Columns, World News, Cricket News, Sports News Analysis and much more from Jang, Express, Nawaiwaqt, Khabrain, Dawn, TheNews, TheNations and other Urdu and English Newspapers at one place.
Sticky threads
حکومت کو کوئی خطرہ نہیں ۔۔۔ خاور گھمن ملکی سیاست کی سب سے بڑی خاصیت یہ ہے کہ یہاں ہر وقت کوئی نہ کوئی سازش زیربحث رہتی ہے اور ان تمام سازشوں کا موضوع ایک ہی ہوتا ہے ’’حکومت کب ختم ہو رہی ہے، کیسے ختم ہو گی؟‘‘ 2008ء سے 2013 ء تک جب پیپلزپارٹی کی حکومت تھی اس دوران بھی یہی موضوع زیر بحث رہا۔ ہر ہفتے نئی تاریخ دے دی جاتی تھی اور حیران کن طور پر تاریخیں دینے والے ملک کے جانے پہچانے دانشور ہوا کرتے تھے۔ لیکن پھر ہم نے دیکھا پیپلز پارٹی نے اپنے 5 سال پورے کئے۔ البتہ یوسف رضاگیلانی کی جگہ راجہ پرویز اشرف ایک سال کیلئے وزیراعظم ضرور بنے۔ اسکے بعد 2013 ء سے 2018 ء کے دوران بھی سازشی تھیوریوں کے حوالے سے حالات ایک جیسے ہی رہے۔ ہردوسرے ہفتے کوئی نہ کوئی نئی کہانی سامنے آ جاتی تھی۔ بس ’’اب تو حکومت گئی ‘‘۔ اپوزیشن جماعت کے سربراہ کی حیثیت سے...
غزہ پر وحشیانہ اسرائیلی بمباری اور اُمہ کی بے حسی ۔۔۔۔ ڈاکٹر حسین احمد پراچہ گزشتہ ایک ہفتے سے غزہ کے فلسطینیوں پر اسرائیل کی وحشیانہ بمباری مسلسل ہو رہی ہے۔ ہر طرف قیامت صغریٰ کے دلدوز مناظر دکھائی دے رہے ہیں۔ جگہ جگہ رہائشی عمارتوں سے سیاہ دھویں کے بادل فضا میں بلند ہو رہے ہیں۔ فلک بوس عمارتیں اسرائیلی بموں اور میزائلوں سے زمیں بوس ہو رہی ہیں۔ غزہ کی تیرہ تیرہ منزلہ عمارتیں آنِ واحد میں ملبے کا ڈھیر بنا دی گئی ہیں۔ ان میں سے ایک عمارت میں عالمی میڈیا کے دفاتر بھی تھے۔ تادمِ تحریر فلسطینی شہدا کی تعداد 200 ہوگئی ہے جن میں 58 بچے بھی شامل ہیں۔ ایک ہزار کے قریب فلسطینی شدید زخمی ہیں۔ ہسپتال تڑپتے ہوئے زخمیوں سے بھر چکے ہیں۔ رمضان المبارک اور عید کے موقع پر اسرائیل چند لاکھ نہتے لوگوں کے ساتھ یہ بہیمانہ سلوک کر رہا ہے اور اسے روکنے...
روشن مستقبل کے راستے میں رکاوٹ کیا؟ .. بیرسٹر حمید باشانی ہم ڈیجیٹل دور کے لوگ ہیں۔ ڈیجیٹل دورکو انفارمیشن دور بھی کہا جاتا ہے۔ یہ دورپوری دنیا کے لیے کوئی نیا دور نہیں ہے۔ بنیادی طور پریہ 70 ء کی دہائی سے شروع ہوتا ہے۔ اس کا آغاز دنیا کے کچھ ممالک میں پرسنل کمپیوٹر متعارف کروانے سے ہوا تھا۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ پرسنل کمپیوٹر کے علاوہ ٹیکنالوجی کے دیگرجدید ذرائع متعارف ہوتے رہے ‘ جن کے ذریعے معلومات کو آسانی اور تیز رفتاری سے منتقل کیا جا سکتا ہے۔ 90 ء کی دہائی میں انٹرنیٹ عام ہو جانے سے اس میدان میں انقلاب آگیا۔ پھراس صدی کے پہلے عشرے میں سمارٹ فون آیاجس نے اس میدان میں انقلاب برپا کر دیا اور لوگ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی جیب میں اور ہاتھ میں لے کر گھومنے لگے۔ عالمی مالیاتی بحران کے بعد عالمی سطح پر ڈیٹا ٹرانسفر یا اعداد و شماراور...
نہ تیتر‘ نہ بٹیر .... زاہد اعوان کورونا وائرس کی پہلی لہر کے دوران ملک بھر میں تعلیمی اداروں کی بندش کے ساتھ لاک ڈائون کے نام پر شٹر ڈائون بھی کر دیا گیا تھا؛ تاہم پہلے مرحلے میں پبلک ٹرانسپورٹ چلتی رہی تھی۔ اس کے بعد جب عالمی وبا میں شدت آنے لگی تو پبلک ٹرانسپورٹ کا پہیہ بھی جام کر دیا گیا لیکن اس کے باوجود نہ توسڑکوں پر گاڑیوں کا رش کم ہوا اور نہ ہی گلی محلوں میں محفلیں کم ہوئی تھیں۔ ملک بھر میں 80 فیصد کاروبار تو بند تھا اور غریب آدمی سواری اورروزگار بند ہونے سے فاقہ کشی پر مجبور تھا۔ پھر لاک ڈائون میں نرمی ہوئی، تو ایک لطیفہ زبان زد عام ہوا ''دکانیں فجر کے بعد کھلیں گی اورکورونا سحری کرکے نیند پوری کرے گا، پانچ بجے کورونا افطاری کیلئے اٹھے گا تو فوراً دکانیں بند ہو جائیں گی۔ پیر‘ منگل‘ بدھ اور جمعرات تاجر کام پر جائیں گے اور...
کرپشن، کرکٹ اور کھلاڑی ۔۔۔۔۔ ڈاکٹر منور صابر گزشتہ دو کالموں میں دو ایسی مسند تحقیقات کا ذکر ہوا جن میں صحت سے متعلق اور ادویات کے بغیر علاج اور بیماریوں سے دور رہنے کے راز بتائے گئے تھے۔ راقم نے اس حوالے سے تین سال پہلے لکھے گئے اپنے کچھ کالموں کو جدید تناظر، یعنی وبا کے تناظر میں دوبارہ لکھا تاکہ قارئین صرف مال و دولت کے بجائے اپنی صحت کی دیکھ بھال بہتر انداز سے کرنے کی طرف بھی مائل ہو سکیں۔ اس سلسلے میں The China Study نام کی کتاب کا ذکر بھی ہوا جس میں چین میں ہونے والی عالمی سطح کی تحقیق سے ثابت ہوا کہ غذا کو جتنا قدرتی حالت میں کھایا جائے‘ یہ اتنا ہی جسم کو مضبوط اور بیماریوں سے محفوظ بناتی ہے۔چونکہ اس تحقیق کا تعلق دنیا کی دوسری بڑی طاقت‘ جو آنے والے چند سالوں میں دنیا کی سب سے بڑی معاشی طاقت بن جائے گی‘ یعنی چین سے ہے‘ اس لیے...
ملک کا سیاسی منظرنامہ ۔۔۔۔ کنور دلشاد معزز عدالت نے شمعونہ قیصرانی سابق ممبر صوبائی اسمبلی حلقہ 240 کی نااہلیت کے فیصلہ پر آئین کے آرٹیکل 62 (1) ایف پر فیصلہ دیا تھا کہ کاغذاتِ نامزدگی میں حقائق کو پوشیدہ رکھنے کے بارے میں کئی زاویے دیکھنا ہوتے ہیں۔ فیصلے میں قرار دیا گیا کہ امیدوار کی جانب سے پیش کی گئی وضاحت فیصلہ کن عنصر ہے کہ آیا کسی اثاثے کا انکشاف نہ کرنا مستقل نااہلی کے لیے کافی ہے یا نہیں اور یہ دیکھنا بھی اہم ہے کہ عدم انکشاف میں بے ایمانی کا عنصر شامل ہے یا نہیں۔ جناب جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کی جانب سے دیے گئے فیصلے میں قرار دیا گیا کہ یہ ایک طے شدہ اصول ہے کہ کاغذاتِ نامزدگی کے فارم میں حقائق پوشیدہ رکھنے کی بنا پر یا غلط ڈیکلریشن قانون ساز یا انتخابی امیدوار کو مستقل طور پر نااہل کرنے کے لیے کافی...
اسرائیل کے فلسطینیوں‌ پر بڑھتے مظالم کا ذمہ دار کون ؟ از سائرہ نسیم جدید سہولتوں سے آراستہ شہر، کشادہ و ہموار سڑکیں جن کے دونوں جانب جا بجا لگے درخت، رنگ برنگے پھولوں سے مزین نخلستان اور سرسبز و شاداب میدان ، بلند و بالا عمارتیں، ٹیکنالوجی کی شاہکار ٹرانسپورٹ اور دیگر آسائشیں اس ملک کو دنیا سے منفرد بناتے ہیں۔ جزیرہ نما عرب کے عین وسط میں پھن پھیلائے خوبصورت زہریلے ناگ کی مانند یہ ملک “اسرائیل” کے نام سے جانا جاتا ہے۔ حیرت انگیز طور پر اسرائیل کو کوویِڈ 19 کی وبا سے بچاؤ کے لئے ویکسی نیشن کے عمل سے کامیابی سے گزرنے والا دنیا کا پہلا ملک قرار دیا گیا ہے۔ ۔19 دسمبر 2020 کو اسرائیل کے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے ٹی وی کے ایک پروگرام میں فائزر بائیوٹیک کوویِڈ 19 ویکسین وصول کی اور اس کے ساتھ ہی اسرائیل میں قومی ویکسی نیشن پروگرام کا...
نوجوانوں کو جلد پریکٹیکل بنانے کا نسخہ ۔۔۔۔۔ عمارچوہدری نوجوانوں کو جلد پریکٹیکل بنانے کا ایک نسخہ یہ ہے کہ انہیں کنسٹرکشن کے میدان میں کچھ وقت لگانے کا لازمی موقع دیا جائے۔ پانچ مرلے کا ایک گھر چھ‘ سات ماہ میں مکمل ہو جاتا ہے۔ اگر کالجز اور یونیورسٹیز کے طلبہ کو چھ ماہ کیلئے ایسے پروجیکٹس سے منسلک کر دیا جائے تو وہ انتہائی کم وقت میں درجنوں صنعتوں‘ اشیا اور سروسز سے متعلق نہ صرف سیر حاصل معلومات حاصل کر لیں گے بلکہ معاشرے کو اچھا خاصا سمجھ جائیں گے کیونکہ کنسٹرکشن کے دوران سب سے زیادہ جس چیز کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہ جھوٹ‘ دھوکا اور دو نمبری ہے جو اس معاشرے میں چہار سو پائے جاتے ہیں۔ بصورت دیگر ایک بچہ یا نوجوان یہ چیزیں زندگی کے کئی ماہ و سال میں مختلف تجربات کے ساتھ سیکھے گا۔ اس میں دس سے بیس سال بھی لگ سکتے ہیں اور اس میں اسے...
Point of No Return By Imran Yaqoob Khan وزیراعظم عمران خان نے منگل کے روز عوام کے سوالوں کے جوابات دیئے اور حسب عادت بہت کھل کر بولے، اس قدر کھل کر کہ کئی معاملات پر ان کے خدشات اور تحفظات بھی سامنے آ گئے۔ ان کی گفتگو کا ماحصل یہ تھاکہ وہ شریف خاندان کو نہیں چھوڑیں گے چاہے ان کی حکومت چلی جائے، شہباز شریف ملک سے بھاگنے کی کوشش کر رہے تھے، بڑے چوروں کو نہیں چھوڑوں گا وغیرہ وغیرہ۔ وزیراعظم کے خطاب اور مختلف سوالوں کے دئیے گئے جوابات کے ساتھ مزید چھوٹی چھوٹی خبروں کو ملا کر دیکھیں تو ایک منظرنامہ بنتا دکھائی دیتا ہے۔ وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ نیب کی طرف سے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست آگئی ہے جس پر عید سے پہلے اجلاس ہوگا اور فیصلہ کابینہ کو بھجوا دیا جائے گا۔ وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے حدیبیہ پیپر ملز کے مقدمے کی...
دی چائنہ سٹڈی ۔۔۔۔ ڈاکٹر منور صابر گزشتہ کالم میں ذکر ہوا تھا ایک مسند تحقیق کا‘ جس کا نچوڑ یہ تھا کہ اپنے دماغ کو ٹھنڈا، اپنے پائوں کو گرم جبکہ معدہ تھوڑا خالی رکھیں‘ اس سے آپ کی صحت بہتر رہے گی اور آپ لمبی زندگی پائیں گے۔ اسی طرح کی ایک اور اہم تحقیق کا ذکرکریں تو ہمیں دوبارہ چین کا رخ کرنا پڑے گا۔ چین کے وزیراعظم چو این لائی میں 1970ء کی دہائی کے اوائل میں کینسر کے موذی مرض کی تشخیص ہوئی تھی۔ اپنا علاج کروانے کیلئے کسی مغربی ملک روانہ ہونے کے بجائے اس رہنما نے اس مہلک بیماری کے بارے میں کھوج لگانے کا سرکار ی حکم جاری کیا۔ اس وقت تازہ‘ تازہ (1972ء میں) چین اور امریکا کے مابین تعلقات قائم ہوئے تھے سو اس عظیم رہنما نے امریکا کی علمی ترقی اور برتری کا فائدہ اٹھانے کے لیے ایک امریکی پروفیسر کی سربراہی میں چین میں کینسر پر ریسرچ پروجیکٹ...
عید مبارک ..... انجم فاروق عید آئی تم نہ آئے کیا مزہ ہے عید کا عید ہی تو نام ہے اک دوسرے کی دید کا دو سال پہلے تک عید کے حوالے سے ایسے شعر اور باتیں دیوانے کا خواب لگتی تھیں۔ دل مانتا تھا نہ دماغ‘ بھلا یہ کیسے ممکن ہے کہ عید آئے اور دبے پاؤں گزر جائے۔ کوئی آپ سے ملنے آئے اور نہ آپ کسی کے گھر جائیں۔ کوئی دل جلا اگر ایسی بے پَر کی چھوڑتا بھی تھا تو کتنا معیوب لگتا تھا، مگر اب... اب تو میل ملاقات کسی اور زمانے کی داستان لگتی ہے۔ عید ہو یا شبِ برات، خوشی ہو یا غمی، لوگ ایک دوسرے سے ملنے سے کتراتے ہیں۔ کیا کریں اور کوئی چارہ بھی تو نہیں ہے۔ کورونا وائرس نے صرف انسان کو انسان سے دور نہیں کیا بلکہ روایات کو بھی خزاں رسیدہ کر دیا ہے۔ ساری رسمیں خوشی کے آنگن میں کھڑے پیڑوں سے جھڑ کر زمیں بوس ہو چکی ہیں۔ کون جانے زخموں سے چور کرنے والا...
آخری اننگز کا کھیل شروع؟ ۔۔۔۔۔ خاور گھمن اگست 2021 میں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو تین سال پورے ہو جائیں گے۔ اگست 2018 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ہی وزیراعظم عمران خان کو ایک سے بڑھ کر ایک چیلنج کا سامنا رہا ہے۔ وزیراعظم کا انتخاب جیتنے کے بعد پہلے ہی دن آثار واضح ہو گئے تھے کہ اپوزیشن، حکومت کو چین سے نہیں بیٹھنے دے گی۔ بلاول بھٹو زرداری نے عمران خان کو سلیکٹڈ کا طعنہ دیا تو دوسری طرف قومی اسمبلی اور پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی نشستوں پر براجمان مسلم لیگ (ن) نے تحریک انصاف پر دھاندلی شدہ حکومت ہونے کا الزام عائد کیا اور وزیر اعظم کو پہلے ہی دن ایوان میں تقریر نہ کرنے دی گئی۔مولانا فضل الرحمان کے خیال میں تمام اپوزیشن سیاسی جماعتوں کو الیکشن نتائج کو رد کرنا چاہیے تھا۔ حتیٰ کہ اسمبلیوں کا حلف لینے کی بھی ضرورت نہیں...
پولیس اصلاحات اور جدید ٹیکنالوجی ۔۔۔۔۔ عمارچوہدری ''پولیس کے شعبے میں اصلاحات صرف اور صرف ایک چیز کے ذریعے آ سکتی ہیں اور وہ ہے انفارمیشن ٹیکنالوجی۔ آپ قوانین میں جتنی چاہے ترامیم کر لیں‘ نت نئے قوانین لے آئیں یا لمبی چوڑی کمیٹیاں تشکیل دے دیں‘ ان کا وہ فائدہ نہیں ہو گا جو پولیس سے متعلقہ شعبوں کو آئی ٹی سے لیس کرنے سے ہو گا‘‘۔ آئی جی پنجاب انعام غنی نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز صحافیوں کی ایک نشست میں میرے ایک سوال کے جواب میں کیا۔ آئی جی پنجاب نے چار اپریل کو ایک منفرد قدم اٹھایا۔ انہوں نے حکم دیا کہ پنجاب میں جن ایس ایچ اوز کے خلاف کریمنل کیسز زیر سماعت ہیں‘ انہیں تھانیدار نہ لگایا جائے اور خراب اور کریمنل کیسز کے حامل تھانیداروں کو فوری ہٹا دیا جائے۔ یہ پولیس کے احتساب کی جانب ایک شاندار قدم ہے۔ اس سے بھی اہم اقدامات انہوں...
ناموس رسالت کا مسٔلہ ہو یا مقبوضہ کشمیر پر کمزور موقف یا پھر افغانستان میں امریکی اثرورسوخ کو برقرار رکھنے میں پاکستان کی امریکہ کے ساتھ معاونت کی بات ہو، پاکستان کی حکومت کی جانب سے ان تمام کی وجوہات مسلسل معاشی مجبوریاں بیان کی جاتی ہیں۔ لیکن حکومت نے ہی پاکستان کو آئی ایم ایف اور عالمی بینک کے ساتھ نتھی کیا ہوا ہے جبکہ یہ وہ ادارے ہیں جنہیں امریکا نے جنگ عظیم دوئم کے بعد اس لیے تشکیل دیا تھا کہ دنیا بھر کے ممالک کی معیشت، مالیات اور سیاست کو اپنے اثر و رسوخ کے اندر رکھ سکے۔ وہ ممالک جنہیں ڈالر کی کمی کا سامنا ہوتا ہے آئی آیم ایف ان کی "ادائیگیوں کے توازن"(balance of payment)کو برقرار رکھنے کے لیے ڈالر فراہم کرتا ہے ۔ اس وجہ سے ریاستیں اسی ڈالر کے حصول کی تگ و دو میں لگی رہتی ہیں جس سے دنیا میں ڈالر کی بالادستی برقرار رہتی ہے۔ جبکہ...
حرمتِ قلم اور آزادیِ اظہار ....رانا اعجاز شعبہ ہائے زندگی میں صحافت مشکل ترین پیشہ ہے جس میں نیوز سٹوری، رپوٹنگ، نیوز ایڈیٹنگ، کمپوزنگ، پروف ریڈنگ اور پرنٹنگ سمیت ہر کام انتہائی محنت طلب ہوتا ہے۔ جب ساری دنیا سوتی ہے تو صحافی جاگ کر اپنی قلم چلاتے ہیں۔ جب ایک صحافی عوام کو آگاہی دینے کے لئے حقائق سامنے لانے کی کوشش کرتا ہے تو اسے سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔ گزشتہ کئی عشروں سے صحافت اور صحافتی ادارے جبر کا شکار ہیں، عالمی سطح پر مخصوص ایجنڈے کو فروغ دینے کی کوشش کی جاتی ہے، جو خلاف ورزی کرتا ہے، منظر عام سے ہٹا دیا جاتا ہے۔ مگر اس کے باوجود آج بھی نظریاتی صحافی اور ادارے آزادی اظہار اور حرمت قلم کیلئے سر بکف ہیں۔ پاکستانی میڈیا اور میڈیا سے وابستہ وہ ورکنگ جرنلسٹ ہوں یا وہ مالکان جنہوں نے صحافت کو بطور کیریئر اختیار کیا، اپنی...
کورونا اور دعائیں ۔۔۔۔ منیر احمد بلوچ مجھے ایسے لگا کہ میں کسی بہت بڑے اور پُرنور و معطر دربار میں حاضر ہوں جہاں حدِ نظر تک انسانی جسم ہی نظر آ رہے ہیں، میں ان کے درمیان کھڑا خالقِ حقیقی سے رو رو کر درمندانہ طریقے سے کورونا جیسی مہلک بیماری کو سرے سے ہی ختم کرنے کیلئے دن رات کروڑوں روزہ داروں کی عاجزی سے مانگی ہوئی دعائیں قبول نہ ہونے کا شکوہ کر رہا ہوں۔ مالکِ ارض و سما سے پاکستانیوں کی روزہ کی حالت میں شکووں سے بھری دعائوں کے واسطے دیتی ہوئی میری التجا پر وہاں حد نگاہ تک مردوں اور عورتوں کا مجمع میرا ہم آواز ہو کر زور زور سے فریادی اور احتجاجی انداز سے چلانا شروع ہو گیا۔ جب چیخ و پکار حد سے بڑھ گئی تو اچانک ایک پرشکوہ آواز گونجی جس نے سب سے گویا قوتِ گویائی چھین لی ہو۔ لمحے بھر میں ہر طرف خاموشی چھا گئی۔ اُس پرشکوہ اور کڑک دار...
ضبط ِنفس اور ماہ ِ رمضان ....عندلیب عباس رمضان نظم و ضبط کا مہینہ ہے ۔ روزے کی اصل روح نفسانی اور فطری خواہشات پر قابو پانا ہے ‘ کھانے پینے سے گریز علامتی پابندی ہے لیکن بوجوہ ہم نے اسی کوحتمی مقصد سمجھ لیا ہے ۔ کم و بیش پندرہ گھنٹوں کے لیے کھانا پینا موقوف کردیا جاتا ہے اور روزہ افطار کرتے ہی کھانے پر گویا حملہ کردیتے ہیں‘ یہی وجہ ہے کہ رمضان المبارک کوعمل اور کردار کی بجائے محض تبلیغ‘ خطبے اور خطاب کا مہینہ سمجھ لیا گیاہے ‘ جبکہ اس ماہ مقدس کی حقیقی اقدار اور تعلیمات ہماری سطحی روایات تلے دب جاتی ہیں اور دکھاوا بن کر رہ جاتی ہیں ۔ ان میں روحانی پاکیزگی باقی نہیں رہتی۔ اسی لیے کچھ تشکیک پسند دھڑے یہ بھی سوچنا شروع ہو جاتے ہیں کہ مذہب صرف کچھ لوگوں کو ذاتی مقاصد حاصل کرنے کی چھوٹ دیتا ہے۔ممکن ہے کہ بعض صورتوں میں ایسا ہوتا دکھائی دے...

Browse forums

Have Fun with PWPians

Events & Festivals

English Literature Forum

Library

Education, Knowledge & IT

Contests, Awards, Interviews

Children & Parenting

Back
Top