کبھی تو ہوں گے کم،کروڑوں محنت کشوں کے غم
محنت کشوں کا بڑا حصہ زراعت ،ٹریڈ اور ٹرانسپورٹ سیکٹر سے منسلک ہے جہاں سرے سے لیبر قوانین نافذ نہیںمزدوروں میں شوگر کا مرض پھیل رہا ہے، اور شوگر بینائی چھین رہی ہے
آج دنیا بھر کے محنت کش ’’مزید محنت کر کے ‘‘ اپنا دن منا رہے ہیں ، اس دن کا سوگ منا رہے ہیں جب شکاگو میں 1886ء میںکارپور یٹ سیکٹر کی پولیس نے 8گھنٹے کام کرنے کا مطالبہ کرنے کے جواب میں براہ راست فائرنگ کر کے سڑکیں محنت کشوں کے خون سے سرخ کر دی تھیں۔پولیس کی اندھا دھند فائرنگ سے ایک طویل جدوجہد نے جنم لیا، کارپوریٹ سیکٹر کو بھی آخرکار گھٹنے ٹیکنا پڑ گئے اور 1919 ء میں عالمی ادارہ محنت نے اپنے دستور میں سماجی انصا ف کی اہمیت کو تسلیم کر لیا اور مان لیا کہ اگر سماجی انصاف نہ ملا تو کارپوریٹ سیکٹر بھی نہیں چل سکے گا۔
بدقسمتی سے دنیا...