Kon Thaa Wo...

  • Thread starter Abdullah Bin Nazir
  • Start date
Abdullah Bin Nazir

Abdullah Bin Nazir

Popular Pakistani
7
 
Messages
1,648
Reaction score
3,808
Points
336
*میری آپ بیتی*

بس سورج کی ڈھلتی ہوئی کرنوں کے سائے میں لطف اٹھایا جا رہا تھا اور روزے کی وجہ سے صبر میں بھی اضافہ ہو رہا تھا کہ تیز رفتار سے موٹر سائیکل ہمارے پاس سے گزر ہی رہی تھی کہ دیکھتے ہی دیکھتے اس کی نظر میری طرف پڑی اور موٹر سائیکل اچانک ایک دم سے رک گئی یہاں تک کہ ہر طرف گردو غبار چھا گیا۔ جانے کون تھا وہ۔۔۔
نہایت ہی پیچیدہ حالت تھی ۔ بس جونہی اس انسان کا چہرہ میری نظروں کے سامنے آیا تو بڑے ہی عجیب سے انداز سے تنزیہ لہجے میں کہنے لگا کہ نہیں نہیں میں جا رہا ہوں میں جا رہا ہوں۔۔۔تو ناجانے کیوں اسے دیکھتے ہی میری زبان سے اتفاقاً نکلا "الطاف!!!" مجھے معلوم نہیں تھا، میں پریشان ہو گیا اور سوچ میں پڑ گیا کہ کون ہے یہ۔۔۔ جانتا بھی نہیں تھا اور نام بھی لے رہا تھا۔۔۔
جونہی میری زبان سے اس نے اپنا نام سنا تو جھپٹ کر میرے گلے سے لگ گیا جس سے میں اور بھی تجسس میں پڑ گیا۔ اس نے مجھے خوشی سے زور سے گلے لگا کر رکھا اور میں سوچتا رہا کہ کون ہے یہ۔۔۔
خیر، اس کی بھاوباؤں کو چوٹ نہ پہنچے، اس ڈر سے میں اس کی ہاں میں ہاں ملاتا رہا اور ایسا ہی انداز اپنائے رکھا کہ جیسے میں اسے جانتا ہوں۔ حال چال پوچھنے اور بتانے کے بعد کہنے لگا کہ مجھے تو تم پر تھوڑا شک تھا ک کہیں تم کوئی اور ہی نہ ہو لیکن تمہیں تو میرا نام بھی یاد ہے اور یہی وجہ تھی کہ اسکی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہیں تھا۔ اف لیکن اسے کیا پتا تھا کہ میں تو چھپا رہا کہ میں اسے نہیں جانتا۔ خیر میں اس سے باتیں کرتا رہا۔ پھر میرا تجسس بڑھنے لگا اور میں نے ڈرتے ڈرتے پوچھ ہی لیا،"کیا تم میٹرک میں میرے ساتھ پڑھتے تھے؟" اس بات پر وہ حیران رہ گیا اور خاموش ہوگیا اور گھور کر میری طرف مسکراتے ہوئے دیکھنے لگا۔ اس انداز کی وجہ سے میں تھوڑا کچا ساہو گیا۔
پھر اس نے جب رحمان پبلک سکول کا نام لیا تو معلوم ہوا کہ وہ تو اول کلاس میں میرے ساتھ پڑھتا تھا۔ تب ہم اپنے دوسرے ہم جماعت کے بارے میں سوچنے لگ گئے اور یوں گفگو کرتے چلے گئے اور پوری کلاس کو وہیں کھڑے کھڑے آدھے گھنٹے میں باتوں باتوں میں اکٹھا کر لیا۔
بہت ہی خوشگوار لمحات تھے، یقین نہیں آرہا تھا۔ آج سے ۱۳ سال پرانے دوست کا یوں ملنا، نا جانتے ہوئے بھی اتفاقاً زبان سے اس کا نام نکلنا اور پھرپرانی یادیں تازہ کرنا۔۔۔
سچ کہتے ہیں کچھ لوگ ہمارے اندر بسے ہوتے ہیں یہاں تک کہ فاصلے اور رابطے کوئی قیمت نہیں رکھتے۔ کچھ ایسے ہوتے ہیں جنہیں ہم نہیں جانتے، جو ہماری پہچان میں نہیں ہوتے، وہ صرف ہماری سوچ میں ہی انجان ہوتے ہیں۔ کیونکہ وہ ہمارے اندر بسے ہوتے ہیں اور انہیں جاننے کے لیے ہمیں اپنے اندر جانکنا پڑتا ہے۔ اور جو قسمت اور مقدر میں لکھ دیا گیا ہو وہ تو پھر ہو کر ہی رہتا ہے۔
پھر اس نے سب کے بارے میں پوچھا، سب کا حال دریافت کیا۔ اور کچھ کے ٹوٹے پھوٹے نام لیے۔ اس طرح گفگو لمبی ہو گئی۔
اس کی خوشی کا لیول بھی عروج پر تھا، اور میری خوشی کا بھی کوئی ٹھکانہ نہیں تھا۔ ہائے ایک شخص مجھے ابھی تک یاد رکھے ہوئے تھا۔

*مصنف: مرزا عبدالله نزیر*

 

@Abdullah Nazeer
It is an overwhelming feeling to meet someone, especially a dear friend, after a long time. This moment is as much a nostalgic one as it is enjoyable...It's a small world:)...Amazing sharing...
 
@Abdullah Nazeer amazing sharing bro nd v well said kch log waqy hi humra andr basta ha unki humra shaor tu bhul jata pr humra lashur unko yad rahta ha
 
@Abdullah Nazeer bhai kia baat likhi he

kch din pehly aisa he mery sath bhi hua he..14 saal bad aik class fellow se mila..
It is an overwhelming feeling to meet someone, especially a dear friend, after a long time. This moment is as much a nostalgic one as it is enjoyable...I
yep same feelings....aisy he us ka nam lia aur btaya .. turns out pichly 14 saal se jahan pe woh reh raha tha, men kai dafa joggin krty huy wahan tk aya but couldnt meet him, because didnt know...
small world..but milty wohi hen..jin se hamen zindagi men milna huta he
 
Back
Top