Ashaar Write a Shair, ghazal or Nazam Daily July 2019

@Falak
@Mishaikh
@Recently Active Users

image%3A61211.png
 
@Recently Active Users


اسیرِ دشتِ بلا کا نہ ماجرا کہنا
تمام پُوچھنے والوں کو بس دُعا کہنا
یہ کہنا رات گذرتی ہے اب بھی آنکھوں میں
تمہاری یاد کا قائم ہے سلسلہ کہنا
یہ کہنا چاند اُترتا ہے بام پر اب بھی
مگر نہیں وہ شبِ ماہ کا مزا کہنا
یہ کہنا ہم نے ہی طوفاں میں ڈال دی کشتی
قصور اپنا ہے دریا کو کیا بُرا کہنا
یہ کہنا ہار نہ مانی کبھی اندھیروں سے
بُجھے چراغ تو دل کو جلا لیا کہنا
یہ کہنا تم سے بچھڑ کر بکھر گیا تشنہ
کہ جیسے ہاتھ سے گر جائے آئینہ کہنا

@Ellaf khan
 
@Ellaf khan
@Recently Active Users


طے تو یہ تھا کہ سجاتا رہے لفظوں کے کنول
میرے خاموش خیالوں میں تکلم تیرا

رقص کرتا رہے،بڑھتا رہے خوشبو کا خمار
میری خواہش کے جزیروں میں تبسم تیرا

تو مگر اجنبی ماحول کی پروردہ کرن
میری بجھتی ہوئی راتوں کو سحر کر نہ سکی

تیری سانسوں میں مسیحائی تھی، لیکن تو بھی
چارہِ زخم دیدہِ ترکر نہ سکی

تجھ کو معلوم ہی کب ہے کہ کسی درد کا داغ
آنکھ سے دل میں اتر جائے تو کیا ہوتا ہے؟

تو ! کہ سیماب طبیعت! تجھے کیا معلوم
موسم ہجر ٹھہر جائے تو کیا ہوتا ہے

تو نے اس موڑ پہ توڑا ہے تعلق کہ جہاں
دیکھ سکتا نہیں کوئی بھی پلٹ کر جاناں
محسن نقوی
 
Chup chup kay rona hi tu muhabbat ka muqqaddar hota hai.

@Falak

Dil hi tu hai na sang o khisht dard say bhar na aaey kiyon
Roain gay hum hazar baar koi humain sataey kiyon

@Recently Active Users
 
Back
Top