Jang e Korea mein kya hota raha? By Carine Landolt ,Translted in Urdu

intelligent086

intelligent086

Star Pakistani
20
 
Messages
17,578
Reaction score
26,649
Points
2,231
جنگِ کوریا میں کیا ہوتا رہا ؟ ۔۔۔۔۔۔ تحریر : کیرین لیناڈٹ

korea.jpg

٭: جنگِ کوریا کا آغاز 25 جون 1950ء کو ہوا جب اندازاً 75 ہزار شمالی کوریائی فوجوں کی مدد سے جنوبی کوریا پر حملہ ہوا۔ ٭: جنگ ِ کوریا 4:30 بجے صبح شروع ہوئی اور اس کا اختتام 27 جولائی 1953ء کو ہوا تاہم کشیدگی اس کے بعد بھی جاری رہی۔ ٭: اس جنگ میں بہت زیادہ انسان ہلاک ہوئے۔ ہلاک، زخمی اور لاپتا ہونے والوں کی تعداد 50 لاکھ نفوس تک ہے۔ ان میں نصف تعداد عام شہریوں کی ہے۔سات ہزار امریکی فوجی بھی لاپتا ہوئے۔٭: یہ سرد جنگ کی پہلی بڑی عسکری کارروائی تھی۔ ٭: اس جنگ کے بعد 1950ء کی دہائی کے اواخر میں پیدا ہونے والے شمالی کوریا کے باشندوں کا قدجنوبی کوریا کے باشندوں سے اوسطاً دو انچ کم ہے۔ ٭: 27 جون 1950ء سے 31 جنوری 1955ء تک اس جنگ میں 68 لاکھ امریکی مردوخواتین شریک ہوئے۔ 54200 امریکی 27 جون 1950ء تا 27 جولائی 1953ء ہلاک ہوئے۔ ان میں 33700 کی ہلاکت میدانِ جنگ میں ہوئی۔ ٭: امریکا نے دوسری عالمی جنگ میں پیسفک خطے پر جتنے بم گرائے، اس سے زیادہ کوریا پر گرائے۔ ٭: امریکا کو سب سے زیادہ ہزیمت اس وقت ہوئی جب امریکی فوج کے بریگیڈئر جنرل فرانسس ٹونسنڈ ڈوڈ کو شمالی کوریا کے جنگی قیدیوں نے ایک بغاوت میں یرغمال بنا لیا۔ شمالی کوریا نے اس پر بہت پروپیگنڈا کیا۔ گرفتاری کے بعد ڈوڈ کا کیرئیر ختم ہو گیا۔ ٭: سرکاری سطح پر جنگ کوریا ایک ’’پولیس ایکشن‘‘ تھا کیونکہ امریکی صدر ٹرومین نے کانگرس سے جنگ کا رسمی اعلان کرنے کا معاملہ کبھی نہ اٹھایا۔ ٭: جنگ کے دوران شمالی کوریا (رسمی نام عوامی جمہوریہ کوریا) کو سوویت یونین اور عوامی جمہوریہ چین کی حمایت حاصل تھی۔ اس جنگ میں جنوبی کوریا کو ریاست ہائے متحدہ امریکا، برطانیہ اور اقوام متحدہ کی حمایت ملی۔ ٭: اگرچہ اس جنگ میں 16 ممالک نے حصہ لیا لیکن اسے عالمی جنگ نہیں مانا جاتا۔ اقوام متحدہ کے 15 رکن ممالک نے اپنے فوجی کوریا بھیجے۔ ان میں آسٹریلیا، بلیجیئم، کینیڈا، کولمبیا، ایتھوپیا، فرانس، برطانیہ، یونان، ہالینڈ، لکسمبرگ، نیوزی لینڈ، فلپائن، جنوبی افریقہ، تھائی لینڈ اور ترکی شامل ہیں۔ چار ممالک نے طبی امداد فراہم کی جن میں انڈیا، اٹلی، ناروے اور سویڈن شامل ہیں۔ ٭: جنگ کی ایک ہیروئن گھوڑی ’’سارجنٹ ریکلیس‘‘ ہے جس کا مجسمہ بھی بنایا گیا۔ دورانِ جنگ یہ (شمالی کوریا کے مخالف) سپاہیوں کو اسلحہ پہنچاتی رہی اور زخمی فوجیوں کو میدانِ جنگ سے لاتی رہی۔ ٭: امریکی فوج نے تقریباً 1500 کتوں کو اس جنگ میں استعمال کیا جبکہ جنگِ ویت نام میں چار ہزار کتوں کو استعمال کیا گیا۔ ٭: جنگ کے بعد 21 امریکی سپاہیوں نے گرفتار کرنے والے چینیوں کے ساتھ قیام کرنے کا فیصلہ اور اعلان کیا۔ چین میں انہیں ’’امن کے لیے لڑنے والے‘‘ کہا گیا جبکہ امریکا میں انہیں غدار قرار دیا گیا۔ ان میں سے بیشتر بعدازاں اپنے بیان سے منحرف ہو کر امریکا لوٹ آئے۔ ٭: جنگ ِ کوریا میں 7,245امریکی جنگی قیدی بنے۔ ان میں سے 2,806 قید کے دوران مر گئے۔٭: ایک اندازے کے مطابق جنگِ کوریا میں 86,300 عورتیں وٹیرین (veteran) بنیں، جو کل وٹیرین عورتوں کا سات فیصد بنتا ہے۔ ٭: بہت سے فوجی سردی سے اعضا کے ناکارہ ہونے (فراسٹ بائٹ) سے ہلاک ہوئے، ان میں بہت سے میدان جنگ پہنچنے سے پہلے مارے گئے۔ میدانِ جنگ کے بعض علاقوں کا درجہ حرارت طویل عرصے تک صفرسینٹی گریڈ سے بھی کم رہتا تھا۔ ٭: شمالی کوریائی فوج کی جانب سے گرفتار ہونے والا اعلیٰ ترین امریکی افسر میجر جنرل ولیم ایف ڈین تھا جسے 22 جولائی 1950ء کو تائی جون کی لڑائی میں پکڑا گیا۔ ٭: معروف مصور پابلو پکاسو نے شمالی کوریا، جنوبی کوریا اور امریکی فوجوں کی جانب سے قصبہ سنچون میں ہونے والے قتل عام پر ایک شاہکار ’’کوریا میں قتلِ عام‘‘ تخلیق کیا۔ شمالی کوریا کے مطابق اس میں صرف ان کے مخالف جنوبی کوریا اور امریکا کی کارروائیوں کو بیان کیا گیا۔ ( ترجمہ : رضوان عطا)
 

@intelligent086
امریکی یہاں سے بھی ذلیل ہوتے رہے
اہم اور نایاب معلومات شیئر کرنے کا شکریہ
 
اس جنگ میں بہت زیادہ انسان ہلاک ہوئے۔ ہلاک، زخمی اور لاپتا ہونے والوں کی تعداد 50 لاکھ نفوس تک ہے۔ ان میں نصف تعداد عام شہریوں کی ہے۔سات ہزار امریکی فوجی بھی لاپتا ہوئے
آف
 
Back
Top