Naat Jo ahl- e- dil hain,kaifiyat se kab bahir niklte hain By Hanif

intelligent086

intelligent086

Star Pakistani
20
 
Messages
17,578
Reaction score
26,649
Points
2,231
جو اہلِ دل ہیں ، کیفیت سے کب باہر نکلتے ہیں
کہ ہر منظر سے طیبہ کے ، کئی منظر نکلتے ہیں

شبِ معراج اُن کی اک جھلک جس راہ پر دیکھی
اُسی پر آج تک ہر شب مہ و اختر نکلتے ہیں

طوافِ قصر و ایواں اورہم،توبہ ، معاذ اللہ
کہ ہم جیسوں کے ارماں آپ کے در پر نکلتے ہیں

رہے آباد میخانہ ترا اے ساقیِؐ بطحیٰ!
کہ جس سے انبیاء و اولیا پی کر نکلتے ہیں

عجب ہے اُن کے دیوانوں کا عالم راہِ طیبہ میں
جنوںِ شوق کی اوڑھے ہوۓ چادر نکلتے ہیں

جو زائر ہیں، وہ زندہ لَوٹتے ہیں حاضری دے کر
جو عاشق ہیں ، وہ اُن کے شہر سے مر کر نکلتے ہیں

بہا لے جاۓ جن کو موجِ عشقِ ساقئؐ کوثر
قیامت میں سہی ، لیکن لبِ کوثر نکلتے ہیں

تری نسبت کی دولت سیر چشمی بخش دے جن کو
شہان، بُو الہوس سے وہ گدا بہتر نکلتے ہیں

میسر آگیا تھا لمسِ نعلینِ نبیؐ جن کو
اب ان ذرات سے خورشید کے تیور نکلتے ہیں

سرِ محشر کہیں گے آپؐ ِ دامن خشک سب ، تیرے
مِرے حصے میں کر دے ، جن کے دامن تر نکلتے ہیں

پرستارِ خرد ! نعتِ نبیؐ آساں نہیں اِتنی
کہ یہ اشعار دل کی راہ سے ہو کر نکلتے ہیں

حنیف اپنی اُمیدیں بھی ہیں اُ س کوچے سے وابستہ
کہ جس کُوچے کے بے زر ، وقت کے بُوذرنکلتے ہیں
------
حنیف​
 

@intelligent086
ماشاءاللہ
بہت عمدہ انتخاب
شیئر کرنے کا شکریہ
 
images (11).jpeg
 
Back
Top