Ghazal Koi b naam na mila to bus nishan ban gaye

Maria-Noor

Maria-Noor

New Member
I Love Reading
Invalid Email
11
 
Messages
6,575
Reaction score
11,925
Points
731
کوئی بھی نام نہ ملا تو بس نشان بن گئے
ہمیں زمین لے اڑی، تم آسمان بن گئے
میں آگ میں جلا تو یوں جلا کہ راکھ ہوگیا
وہ دیکھنے میں خاک تھے، مگر چٹان بن گئے
تمہارے میرے پیار میں کئی جہان بن گئے
کئی جہاں تمہارے میرے درمیان بن گئے
میں کارواں کا راہبر تھا، دفن کردیا گیا
وہ رہزنی کے شوق ہی میں پاسبان بن گئے
میں پر خلوص ہو کے بھی جہاں میں نامراد تھا
وہ نفرتوں میں کامیاب و کامران بن گئے
مسافروں کی ہڈیاں بھی راہ سے نہیں ملیں
وہ پتھروں کا ڈھیر تھے جو کاروان بن گئے
وہ شعر خون سے لکھے گئے تھے اپنے وقت میں
جو کاغذوں میں قید ہوکے داستان بن گئے
مریض غم کو جن پہ اعتماد و اعتبار تھا
وہ چارہ گر تو خود عدوئے جسم و جان بن گئے
ستم کے شوق سے جو تھک نہیں سکے نہ مر سکے
وہ خون پی کے مفلسوں کا حکمران بن گئے
سراغ جو بھی مل گیا، الٹ پلٹ دیا گیا
گماں یقیں سے جا ملے، یقیں گمان بن گئے
محبتوں کی داستاں، جمال یار کا فسوں
کبھی مکین ہو گئے، کبھی مکان بن گئے
بن آئی جان پر تو شہنواز یہ کرم ہوا
سب ایک جسم و جان، ایک خاندان بن گئے
 

@Veer bro
یہ کچھ غزلیں نظمیں مطلوبہ موضوعات کے لیے نہیں ویسے ہی اچھا کلام ہے پوسٹ کر دیا
 
@Maria-Noor aik aik shair ka apna alug mzaa...............bhtttttttttttttttttt hi zbrdst...dhairon daaaaaaaaaaaaad wusool krain...
 
Back
Top