Seerat e Sahabah Syedna Hazrat Ali Murtaza (RA) By Mufti Muhammad Ismail Khan Niazi

intelligent086

intelligent086

Star Pakistani
20
 
Messages
17,578
Reaction score
26,649
Points
2,231
سید ناحضرت علی مرتضٰیؓ ..... تحریر : مفتی محمد اسماعیل خان نیازی

Ali RA.jpg

اللہ تعالیٰ نے ہر ذی شعور کو اپنی سوچ اور فکر کے لحاظ سے آزاد رکھا ہے چاہے وہ اچھا سوچے یا بُرا ۔اسی اپنی سوچ اور فکر کی روشنی میں بعض لوگ اپنی منازل کا تعین کر لیتے ہیں کہ ہم نے زندگی میں یہ حاصل کرنا ہے مثلاً،ڈاکٹر، افسر،انجینئربننا ہے وغیرہ وغیرہ۔پھر وہ پوری زندگی اسی تگ و دو میں گزار دیتے ہیں لیکن اللہ تعالیٰ کے بعض خوش نصیب ایسے افراد بھی ہوتے ہیں جو اپنی سوچ، فکراور زندگی اللہ پاک کے نام پر وقف کردیتے ہیں اور ان کی منزل صرف و صرف اللہ پاک کی رضا ہوتی ہے اور حقیقت میں یہی لوگ انسانیت کے ماتھے کا جھومر ہیں اور آج بھی تاریخ نہ صرف ان پر فخر کرتی ہے بلکہ ان کے نقشِ قدم پر چلنا اپنے لئے سعادتِ دارین سمجھتی ہے اور یہ زندہ دل لوگ تا قیامت انسانیت کو یہ پیغام دے جاتے ہیں کہ حقیقی زندگی وہی ہے جو اپنے مالک و خالق کے نام پر وقف کردی جائے-بقول ڈاکٹر علامہ اقبال ؒ :

تجھ سے میری زندگی سوز و تب و درد و داغ

تُو ہی میری آرزو تو ہی میری جستجو

انہی اولو العزم ہستیوں کے سرخیل امیرالمؤمنین، امام المتقین،سیدالصادقین،سیدنا شیرِ خدا حضرت علی المرتضیٰؓ ہیں۔آپؓ کی زندگی کے چند گوشے قارئین کی خدمت میں پیش کرنے کی سعی سعید کی جارہی ہے۔

نام ونسب:علی بن ابی طالبؓ بن عبد المطلب بن ہاشم،بن عبد مناف اورلقب و کنیت’’ ابوالحسن‘‘، ’’ابو تراب‘‘ اور ’’ حیدر و مرتضیٰ ‘‘ہیں۔ حضرت طالبؓؓ،حضرت عقیلؓ اورحضرت جعفرؓ آپؓکے بھائی تھے آپؓکی 2 بہنیں حضرت اُم ہانیؓ اورحضرت جمانہؓ تھیں۔

ولادت باسعادت :آپؓ کی وِلادت 13رجب المرجب بروزجمعۃ المبارک خانہ کعبہ میں ہوئی اس وقت سرورِ دو عالم نورِمجسمﷺکی عمر مبارک 30 برس کی تھی۔

نبی کریم ﷺسے نسبت اور رفاقت: خلیفہ چہارم سیدنا حضرت علی المرتضٰیؓ کو ’’السابقون الاولون ‘‘ میں بھی خاص مقام اور درجہ حاصل ہے، آپ ؓہر قسم کے آزمائشوں میں حضور پاک ﷺ کے ساتھ شانہ بشانہ رہے۔آپ ؓکا نسب حضور اکرم ؐکے بہت قریب ہے،آپؓکو یہ سعادت حاصل تھی کہ آپؓکی ابتدائی تربیت اور پرورش آقا پاکﷺنے فرمائی اورآپؓ پر اللہ تعالیٰ کے انعامات میں سے یہ بھی تھا کہ اسلام سے پہلے آپ نبی کریم ﷺکی زیرِ نگرانی تربیت میں رہے اور ہر حال میں ساتھ ساتھ رہے ۔ حضرت علی کرم اللہ وجہہ ہر میدان میں نبی اکرم ﷺ کے ساتھ رہے، جنگ بدر ، جنگ اُحد، جنگ خندق وغیرہ کئی معرکوں میں اپنی بے پناہ شجاعت کے جوہر دکھاتے رہے اورکفارِ عرب کے بڑے نامور بہادر اور سورما آپؓ کی مقدس تلوارذوالفقار سے واصلِ جہنّم ہوئے ۔ اسی طرح جب غزوہ تبو ک کاموقع آتاہے توحضو ر اکرم ﷺ آپؓکو اپنا نائب مقر رفرماتے ہیں پوری زندگی رفاقت کے بعد جب نبی کریمؐ نے ظاہر ی وصال فرمایا تو غسل اور تجہیز و تکفین کا شرف بھی آپؓکے حصّے میں آیا۔

سید ناحضرت علیؓ اور قرآن :سیدنا حضرت علیؓ قرآن مجید کے حافظ اور اس کی ایک ایک آیت کے معنی ٰ اور شانِ نزول سے واقف تھے ۔جیساکہ آپؓ خود ارشادفرماتے ہیں ’’اللہ پاک کی کتاب (قرآن مجید) کے متعلق مجھ سے پوچھو پس میں اس کی ہر آیت کے متعلق جانتاہوں رات کے وقت نازل ہو ئی یا دن کے وقت،صحرا میں یا پہاڑ پر۔‘‘ حافظ ابن عساکرؒحضرت ابن عباسؓ کا قول نقل کرتے ہوئے بیان کرتے ہیں جتنی آیات اللہ پاک نے قرآن پاک میں حضرت علیؓ کے بارے نازل فرمائیں اتنی اور کسی اُمتی کے بارے میں نازل نہیں فرمائیں۔بطورِبرکت واستشہادچند آیات پیش کرنا چاہوں گا:

’’آپ (ﷺ)فرما دیں کہ آجاؤ ہم (مل کر) اپنے بیٹوں کو اور تمہارے بیٹوں کو اور اپنی عورتوں کو اور تمہاری عورتوں کو اور اپنے آپ کو بھی اور تمہیں بھی (ایک جگہ پر) بلا لیتے ہیں ‘‘ ۔مفسرین کرام اور محدثین کے نزدیک یہاں ’’اَبنَاء َنَا‘‘سے سیدنا امام حسنؓ اور امام حسین ؓ اور’’نِسَا َنَا‘‘سے مرادسیدہ خاتونِ جنت بی بی حضرت فاطمۃ الزہراء ؓاو ’’ اَنفُسَنَا‘‘ سے مراد تاجدارِ انبیاءؐ اور حضرت علی المرتضیٰؓ ہیں۔

اسی طرح ایک اور آیت میں ہے کہ ’’ آج میں نے تمہارے لیے تمہارا دین مکمل کر دیا اور تم پر اپنی نعمت پوری کر دی اور تمہارے لیے اسلام کو (بطور) دین (یعنی مکمل نظام حیات کی حیثیت سے) پسند کر لیا ‘‘۔امام جلال الدین سیوطیؒاپنی تفسیر’’در منثور‘‘ میں اسی آیت کے تحت لکھتے ہیں: ابن مردویہ، خطیب اور ابن ِعساکر نے حضرت ابوہریرہؓ سے روایت نقل کی ہے کہ جب غدیرکا دن تھا تو نبی کریمﷺنے ارشادفرمایا: ’’جس کا میں مولا ہوں اس کا علی مولا ہے‘‘۔تو اللہ تعالیٰ نے اس (مذکورہ )آیت کو نازل فرمایا۔جب سید عالمﷺ نے حضرت علیؓ کو اس اعزاز سے نوازا تو حضرت عمرِ فاروقؓ نے آپؓ سے ملاقات کی اورفرمایا ’’ آپؓ کو مبارکباد اے ابنِ ابی طالبؓ ! آج سے آپ ؓمیرے اور ہر مومن مرد اور مومن عورت کے مولا(آقا)ہیں ‘‘۔

سورہ مریم میں باری تعالیٰ کا فرمان ہے :ترجمہ ’’بے شک جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کیے تو (خدائے) رحمن ان کیلئے (لوگوں کے) دلوں میں محبت پیدا فرما دے گا ‘‘۔حضرت قاضی ثناء اللہ پانی پتیؒ ’’تفسیر مظہری‘‘ میں مذکورہ آیت کے ضمن میں امام طبرانیؒ کے حوالے سے نقل فرماتے ہیں کہ یہ آیت حضرت علیؓ ابن ابی طالبؓ کے حق میں نازل ہوئی ۔ رسول کریم ﷺ نے فرمایا ’’ اے علی اللہ تعالیٰ آپ کی محبت سوائے کافروں کے تمام مؤمنوں اور ساری مخلوق کے دلوں میں ڈال دے گا‘‘۔ ایک اور فرمان رسولﷺ ہے کہ ’’میں علم کا شہر ہوں اور علی اس کادروازہ ہے پس جو کوئی علم کا ارادہ رکھتا ہے تو اسے چاہیے کہ وہ اس کے دروازے سے آئے ‘‘۔

بلاشبہ حضرت علی ؓ تمام کمالاتِ ولایت کے مرکزی نکتہ اور قطب ہیں تمام اولیائے کرامؒ،بلکہ صحابہ کرامؓ بھی مقام ولایت میں آپؓکے تابع ہیں۔ آیاتِ مبارکہ کے علاوہ محدثین کرام نے آپؓ کی شانِ اقدس،مناقب اور فضائل میں کتبِ احادیث میں باقاعدہ ابواب باندھے ہیں،جبکہ متعدّد محدثین کرام نے آپ ؓکے مناقب و فضائل اور آپؓ کی ارفع و اعلیٰ شان پہ الگ الگ کتب ترتیب دی ہیں۔

غزوہ تبوک کے موقع پر جب حضرت علی المرتضیٰ ؓکو نبی کریم ؐنے اپنے آستانہ پاک کی نگرانی کیلئے ٹھہرنے کا حکم مبارک دیا او ارشادفرمایا ’’کیا آپ اس بات سے خوش نہیں کہ تم میرے لیے اس طرح بنو جس طرح ہارون (علیہ السلام)موسیٰ (علیہ السلام)کے نائب تھے مگر میر ے بعد نبوت نہیں ‘‘ ۔ ایک اور مقام پر فرمایا ’’ تم مجھ سے ہو اورمیں تجھ سے ہوں ‘‘۔ غزوہ خیبر کے موقع پر رسول اکرم ﷺنے ارشادفرمایا ’’کل میں ضرور جھنڈا اس شخص کو دوں گا جس سے اللہ اور اس کارسول (ﷺ) محبت کرتے ہوں گے(اور ) جس کے ہاتھ پر اللہ پاک فتح عطا فرمائے گا‘‘۔

تعلیمات مبارکہ:خلیفہ چہارم سیدنا حضرت علی المرتضیٰ ؓکے فضائل و مناقب اور کردار و کارناموں سے تاریخ اسلام کے اوراق روشن ہیں جس سے قیامت تک آنے والے لوگ ہدایت و راہنمائی حاصل کرتے رہیں گے۔ ویسے توپروردہ آغوش ِ نبیﷺ،سیدنا علیؓکی پوری زند گی انسانیت کیلئے مشعل راہ ہے اللہ پاک سے اس التجا کے ساتھ آپؓکے چند اقوال مبارکہ پیش کیے جارہے ہیں کہ اللہ پاک ہم سب کو آپ کے نقشِ قدم پرچل کرزندگی گزارنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آپؓفرماتے ہیں:

٭:اللہ کے ذکر میں مشغول ہو جاؤ بلا شبہ یہ سب سے اچھا ذکر ہے ۔

٭:اپنے نبی ﷺکی ہدایت کی پیروی کرو بلاشبہ وہ افضل ہدایت ہے کتاب اللہ کو سیکھو بلاشبہ وہ افضل ہے اور دین کو سمجھو بلاشبہ وہ دلوں کی بہار ہے ۔

٭:اپنے آپ کو رخصت نہ دو غافل ہو جاؤگے ۔

٭:میں تمہارے متعلق دو باتوں سے زیادہ خائف ہوں طول امل اور خواہشات کی پیروی سے –طولِ امل(لمبی امیدیں) آخرت کو بھلا دیتی ہیں اور خواہشات کی پیروی حق سے دور کردیتی ہے۔

٭:بلاشبہ آج عمل ہے اور حساب نہیں اور کل حساب ہے اور عمل نہیں۔

 

@intelligent086
حیات طیبہ لکھتے مضمون آسان ہونا چاہئیے عام قاری ان حوالوں میں الجھ جاتا ہے اب مضمون میں قرآن مجید کے حوالے بھی مفسرین کے لئیے ہیں ہمیں تو سیدھی درست اور آسان بات بتائیں
ان پر تا قیامت لکھا جانا ہے، اللہ تعالیٰ ہمیں ان کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے، آمین
باقی صحابیات کے مضامین جلد شامل کرنے کوشش کروں گی
شیئر کرنے کا شکریہ
 
@intelligent086
حیات طیبہ لکھتے مضمون آسان ہونا چاہئیے عام قاری ان حوالوں میں الجھ جاتا ہے اب مضمون میں قرآن مجید کے حوالے بھی مفسرین کے لئیے ہیں ہمیں تو سیدھی درست اور آسان بات بتائیں
ان پر تا قیامت لکھا جانا ہے، اللہ تعالیٰ ہمیں ان کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے، آمین
باقی صحابیات کے مضامین جلد شامل کرنے کوشش کروں گی
شیئر کرنے کا شکریہ

اچھا جی ۔۔۔۔۔۔۔۔
بالکل
پسند اور رائے کا شکریہ
جزاک اللہ خیراً کثیرا
 
Back
Top