Novel Haalim By Nimra Ahmed, Episode 18 Part 2, December 2018, January 2019

Veer

Veer

Famous Pakistani
Staff member
27
 
Messages
35,541
Reaction score
45,337
Points
3,711
Haalim novel episode 18 December 2018, Haalim novel by Nimra Ahmed, Haalim Cross Over Special Episode 18 Part 2 read online, Haalim 18th episode reviews. Nimra Ahmed ka novel Haalim Khawateen digest December 2018 mein mulahiza farmayen :relieved face:

The word Haalim is an Arabic word and it means "A Dreamer" (خواب دیکھنے والا)
The title of 18th chapter of Haalim is (Chor aur Jasoos).

Famous Pakistani Urdu novelist Nimra Ahmed has started writting Haalim novel in Khawateen digest. She is very popular in females because of her unique writing style. We're here to discuss and recommend you all to read its 18th episode in Khawateen December 2018 edition.

chor aur jasoos part2.jpg


Rate and Review this Episode
A review is always helpful for people to decide read a novel or not, Reading a good novel can be one of the life's greatest pleasures. Positive reviews encourage people to must read a good novel.

Read online at Readers.pk
Haalim Episode 18 | Part-2 | Read Online
حالم کی اٹھارھویں قسط دوسرا حصہ پڑھنے کیلئے یہاں کلک کریں

If this is useful to you, please..
Like this post and our Fb page: Fb.com/PakistanWeb
Comment below to appreciate the effort & encourage us to contribute more.
Share on social media. We would appreciate it if you could tell your friends about PakWeb.
Download our Android apps from Google Play Store.
 

@Users Love Reading
السلام علیکم۔ ہر ماہ بے تابی سے حالم کا انتظار کرنے کے لیے میں آپ سب کی شکر گزار ہوں۔ جیسے جیسے اس ناول کا اختتام قریب آرہا ہے، اس کو لکھنا مزید چیلنجنگ بنتا جا رہا ہے۔ میرے لیے سب سے مشکل قسط چور اور جاسوس تھی بالخصوص اس کا دوسرا حصہ (میں نے اسے ابھی ختم نہیں کیا۔ کچھ صفحات باقی ہیں۔ ) اس قسط کا دوسر حصہ لکھنا بہت مشکل تھا کیونکہ میں اس قسط کے دوران رائٹرز بلاک کا شکار ہونے لگی ہوں۔ ایک بات میں یہاں کہنا چاہوں گی کہ ہم اپنے رائٹرز کو عموما پرفیکٹ سمجھتے ہیں مگر ایسا نہیں ہوتا۔

رائٹرز کے اوپر سب سے مشکل مرحلے رائٹرز بلاک کی صورت میں آتے ہیں جن میں رائٹر کچھ لکھ نہیں پاتا۔ نمل کی دفعہ شہد کی مکھی والی قسط سے پہلے میرے اوپر یہی فیز آیا تھا (چونکہ اقساط ڈائجسٹ میں ایڈوانس میں جمع کروا رکھی تھیں اس لیے ریڈرز کوپتہ نہیں چل سکا)اور اس دفعہ چور اور جاسوس سے پہلے۔ مجھے یہ تسلیم کرنے میں کوئی عار یا چھوٹا پن محسوس نہیں ہوتا کہ بطور رائٹر میں ایک شدید قسم کے رایٹرز بلاک سے گزر رہی ہوں۔ میں اس بات کو اس لیے نہیں چھپا رہی کیونکہ ہماری یہ کمزوریاں ہمیں “انسان” بناتی ہیں۔ اکثر لوگ جب ہم رایٹرز کی تعریف کرتے ہیں تو وہ یہی کہتے ہیں کہ آپ بہت اچھا لکھتی ہیں۔ کیسے؟ اور ایسے کلمات سن کے اندر سے آپ کو ڈر لگتا ہے کیونکہ آپ جانتے ہوتے ہیں کہ آپ اپنی مرضی سے نہیں لکھتے۔ اللہ تعالی آپ کو توفیق دیتا ہے تو آپ لکھتے ہو۔ اللہ تعالی کا حکم نہیں ہوتا تو آپ ایک لفظ بھی نہیں لکھ سکتے۔ بعض دفعہ کچھ عرصے کے لیے اللہ تعالی ہم رائٹرز سے ان کے قلم کو روک دیتا ہے اور ہمیں دنیا کے کسی مسئلے میں ڈال دیتا ہے اور ہم اس مسئلے سے گزر کے کچھ سیکھتے ہیں تو پھر ہمارا قلم رواں ہوجاتا ہے اور ہم نے پہلے جو لکھنا تھا ہم اس سے مختلف کچھ لکھتے ہیں۔ اس لحاظ سے رائٹرز بلاک بھی اللہ تعالی کی نعمت ہی ہے۔ آپ کو اپنی کمزوری اور کمی کوتاہی کا بھی احساس ہوتا ہے۔ بعض دفعہ آپ کو نظر بھی لگی ہوتی ہے۔ مگر جو بھی ہے آپ اس سے کچھ سیکھ کے ہی نکلتے ہو۔

ریڈرز کے لیے بھی یہ ایک سبق ہے کہ اپنے رائٹرز کو کاملیت کے درجے پہ گمان نہ کیا کریں بلکہ یہ جان لیں کہ اگر آپ کا رائٹر کچھ ایسا لکھ رہا ہے جو آپ کے دل پہ اثر کر رہا ہے تو اس میں رائٹر کا کمال نہیں ہے۔ اس کی محبت اور نیت اور خلوص یقینا ہے مگر کمال نہیں ہے۔ یہ آپ کا اللہ ہے جو رائٹر کے ذریعے آپ کو کچھ بتارہا ہے، سمجھا رہا ہے۔ اور جب اللہ آپ کے رائٹر کے قلم کوروک دے، تو اللہ کے سوا اسے کوئی بھی رواں نہیں کر سکتا۔ اس لیے میں ایسے موقعوں پہ صبر اور تحمل سے اس وقت کا انتظار کرتی ہوں جب میں دوبارہ سے لکھ سکوں کیونکہ بلاک سے نکل کے آپ ہمیشہ پہلے سے بہتر لکھتے ہیں۔ اور آپ کو بطور ریڈر چاہیے کہ اپنے رائٹرز ... سب رائٹرز... کو دعا میں یاد رکھا کریں۔ آج جمعہ ہے اور آج دعاؤں کی قبولیت کا دن ہے تو میں چاہوں گی کہ آپ میرے لیے بھی دعا کریں کہ اللہ تعالی مجھے اس بلاک سے نکالے اور میں پھر سے لکھ سکوں۔ پہلے جیسا نہیں۔ اس سے بہتر اور پر اثر۔ انشاءاللہ آمین۔

نمرہ احمد
 
Back
Top