جو تماشا نظر آیا اسے دیکھا سمجھا
جو تماشا نظر آیا اسے دیکھا سمجھا
جب سمجھ آگئی دنیا کو تماشا سمجھا
اس کی اعجاز نمائی کا تماشائی ہوں
کہیں جگنو بھی جو چمکا یدبیضا سمجھا
میں یہ سمجھاہوں کہ سمجھےنہ میری بات کو آپ
سر ہلا کر کہا جو آپ نے اچھا سمجھا
اثر حسن کہوں یا کشش عشق کہوں
میں تماشائی...
بیخود دھلوی
ہوا جو وقف غم وہ دل کسی کا ہو نہیں سکتا
تمہارا بن نہیں سکتا ہمارا ہو نہیں سکتا
سنا پہلے تو خواب وصل پھر ارشاد فرمایا
ترے رسوا کئے سے کوئی رسوا ہو نہیں سکتا
لگاوٹ اس کی نظروں میں بناوٹ اس کی باتوں میں
سہارا مٹ نہیں سکتا بھروسا ہو نہیں سکتا
تمنا میں تری مٹ جائے دل ہاں یہ تو...
بیخود دھلوی
بزم دشمن میں بلاتے ہو یہ کیا کرتے ہو
اور پھر آنکھ چراتے ہو یہ کیا کرتے ہو
بعد میرے کوئی مجھ سا نہ ملے گا تم کو
خاک میں کس کو ملاتے ہو یہ کیا کرتے ہو
ہم تو دیتے نہیں کچھ یہ بھی زبردستی ہے
چھین کر دل لیے جاتے ہو یہ کیا کرتے ہو
کر چکے بس مجھے پامال عدو کے آگے
کیوں مری خاک...