اردو شاعری میں طنزو مزاح کی روایت ۔۔۔ محمد شعیب
جس طرح خوشی اور غم کا عمل دخل تمام حیاتِ انسانی میں جاری وساری رہتا ہے، اسی طرح طنز و مزاح کو بھی زندگی میں بنیادی حیثیت حاصل ہے۔بچہ اپنی پیدائش ہی سے رونے کے بعد جو کام سیکھتا ہے، وہ رونا اور ہنسی ہے۔اس وقت وہ کسی بھی جذبے سے آگاہی کے بغیر صرف...
داغ دھلوی
رنج کی جب گفتگو ہونے لگی
آپ سے تُم ۔ تُم سے تُو ہونے لگی
چاہیے پیغام بر دونوں طرف
لطف کیا جب دو بدو ہونے لگی
میری رسوائی کی نوبت آ گئی
ان کی شہرت کو بکو ہونے لگی
ہے تری تصویر کتنی بے حجاب
ہر کسی کے روبرو ہونے لگی
غیر کے ہوتے بھلا اے شامِ وصل
کیوں ہمارے روبرو ہونے لگی
نا امیدی...
دل مبتلائے لذت آزار ہی رہا
مرنا فراق یار میں دشوار ہی رہا
ہر دم یہ شوق تھا اسے قربان کیجئے
میں وصل میں بھی جان سے بے زار ہی رہا
احسان عفو جرم سے وہ شرمسار ہوں
بخشا گیا میں تو بھی گنہ گار ہی رہا
ہوتی ہیں ہر طرح سے مری پاسداریاں
دشمن کے پاس بھی وہ مرا یار ہی رہا
دن پہلوؤں سے ٹال دیا...
Uzr anay may bhi hai aur bulatay bhi nhi
Baais-e-tark e mulaqaat btatay bhi nhi
Muntazir hai dam-e-rukhsat k ye mar jaye to jain
Phir ye ehsan k hm chod k jatay bhi nhi
Sar uthao to sahi ankh milao to sahi
Nasha-e-mai bhi nhi neend k maate bhi nhi
Kya kaha phir to kaho hum nhi sunty teri
Nahi...