دیکھ لینا کہ کسی دکھ کی کہانی تو نہیں
یہ جو آنسو ہیں کہیں اُس کی نشانی تو نہیں
جس طرح شہر سے نکلا ہوں میں بیمار تیرا
یہ اُجڑنا ہے کوئی نقل مکانی تو نہیں
جانتا ہوں کہ سرابوں پہ میں گھرا ہوں یارو
دوڑ پڑتا ہوں مگر پھر بھی کہ پانی تو نہیں
بچھ گئی ہے تیرے ماتم کو جو اب قسمت سے
ہم نے یہ صف دلِ صحرا...
دل ابھی لوٹا نہیں,,
دل ابھی لوٹا نہیں
صبح سے نکلا ہوا ہے گھر سے
رات بھی بیت چلی ہے اب تو
جانے کس بیتے ہوئے وصل کے کملائے ہوئے در پہ پڑا ہو گا کہیں
جانے کس اُلجھے ہوئے ہجر کے زانو پہ ذرا ٹیک کے سر
چین سے سویا ہوگا
دل ابھی لوٹا نہیں
صبح سے نکلا ہوا ہے گھر سے
آگیا ہوگا کسی درد کے بہلاوے میں
اور...
اجنبیت قبول کیا کرتے
ہم تمہارے اصول کیا کرتے
اپنے آنسو چھپا لیے ہم نے
دوسروں کو ملول کیا کرتے
ہم وہاں تھے نہیں تو غم تیرا
شہر والے قبول کیا کرتے
ہم نے اچھا کیا کہ چل نکلے
بیٹھ کر بھی فضول کیا کرتے
رہگذاروں کی دھول کیا کرتے
ہم تسلی قبول کیا کرتے
فرحت عباس شاہ
بے چین مزاجی میں عجب کچھ بھی نہیں تھا
سوچا تو بچھڑنے کا سبب کچھ بھی نہیں تھا
اس بخت میں اب لاکھ زمانہ تجھے چاہے
ہم نے تو تجھے چاہا، تُو جب کچھ بھی نہیں تھا
تو نے مری جاں جھانک کے دیکھا نہ تھا دل میں
چہرے پہ جو تھا وہ تو غضب کچھ بھی نہیں تھا
فرحت جو کوئی بھی تھا، کہاں سے تھا، بس اس کا
اک عشق...
کچھ اس طرح سے مقدر فریب دیتا ہے
کبھی نگر تو کبھی گھر فریب دیتا ہے
نہ کوئی صحن میں اترا ہے اور نہ رویا ہے
اداس رات کا منظر فریب دیتا ہے
کبھی کھٹاک سے کھلتا کبھی کھٹکتا ہے
تمام رات ہمیں در فریب دیتا ہے
کبھی لگا ہی نہیں سخت پتھروں کی طرح
تھکے ہوؤں کو سمندر فریب دیتا ہے
کہیں بھی کوئی نہیں ہے...
Tu Ne Dekha Hai Kabi Aik Nazar Shaam Ke Baad
Kitne Chup Chap Se Lagte Hain Shajar Shaam Ke Baad
Itne Chup Chap Ke Raste Bhi Rahen Gey La-ilm
Chor Jayen Gey Kisi Roz Nagar Shaam Ke Baad
Mein Ne Aesi Hi Gunah Teri Judai Mein Kiye
Jese Tofan Mein Koi Chor De Ghar Shaam Ke Baad
Shaam Se Pehle Wo...
sahrish khan
Thread
FarhatAbbasShahFarhatAbbasShahPoetryPoetry On Dard
Poetry On Judai
Poetry On Sham