دل کے پردے پہ چہرے ابھرتے رہے مسکراتے رہے اور ہم سو گئے
تری یادوں کے جھونکے گزرتے رہے تھپتھپاتے رہے اور ہم سو گئے
یاد آتا رہا کوچۂ رفتگاں سر پہ سایہ فگن ہجر کا آسماں
نارسائی کے صدمے نکھرتے رہے دل جلاتے رہے اور ہم سو گئے
ہجر کے رتجگوں کا اثر یوں ہوا وصل جاناں کا لمحہ بسر یوں ہوا
دوش پر اس کے...