اب کے برس۔۔۔اب کے برس کچھ ایسا کرنا
اپنے پچھلی بارہ ماہ کے۔۔۔دکھ سکھ کا اندازہ کرنا
بسری یادیں تازہ کرنا۔۔۔سادہ سا اک کاغذ لے کر
بھولے بسرے پل لکھ لینا۔۔۔پھر اس بیتے اک اک کل کا
اپنے گزرے اک اک کل کا۔۔۔اک اک موڑ کا احاطہ کرنا
سارے دوست اکٹھے کرنا۔۔۔ساری صبحیں حاضر رکھنا
ساری شامیں پاس...
یہ سال اتنا بر ابھی نہیں تھا ..... انجم فاروق
یہ سال بھی عجیب تھا‘ صد شکرکہ گزر گیا۔ آندھیاں ساتھ لایا تھا اور طوفان چھوڑ گیا۔ موت کا بیوپار کرنے نکلا تھا سوچوں کا قبرستان بنا کر چلا گیا۔ آج دنیا بھر میں خوف کا راج ہے ، ہسپتالوں میں دہشت اور انسانوں کو انسانوں سے وحشت ہے۔ سارا سال یوں لگتا...
رہے ہجر میں یا وصال میں
تُو رہے جیسے بھی حال میں
نہ آئے لغزش تیری چال میں
تُو رہے خدا کی ڈھال میں
جو ابھی ہو تیرے خیال میں
تجھےسب ملے نئے سال میں
تیرے اپنے سارے قریب ہوں
اورمحبتیں بھی نصیب ہوں
جو رقیب ھیں وہ حبیب ہوں
وہ امیر ھوں جو غریب ہوں
رہے تیرا ستارہ کمال میں
تجھےسب ملے نئے سال میں...
نتیجہ پھر وہی ہوگا سنا ہے سال بدلےگا
پرندے پھر وہی ہونگے شکاری جال بدلےگا
بدلنا ہے تو دن بدلو،بدلتے کیوں ہو ہندسےکو
مہینے پھر وہی ہونگے سنا ہے سال بدلےگا
وہی حاکم وہی غربت وہی قاتل وہی ظالم
بتاو کتنے سالوں میں ہمارا حال بدلے گا
نیا سال مبارک
@Recently Active Users
newyearpoetry
Parveen Shakir PoetryPoetry On Dil
Poetry On Khawab
Poetry On Khushboo
Poetry On Mausam
Poetry On Phool
poetry on rooh
Poetry On Shab E Hijr
Poetry On Tanhai