Content tagged with Parveen Shakir Poetry

Parveen Shakir (Urdu: پروین شاکر; 24 November 1952 – 26 December 1994) was a Pakistani poet, teacher and a civil servant of the government of Pakistan. She is best known for her poems, which brought a distinctive feminine voice to Urdu literature, and for her consistent use of the rare grammatical feminine gender for the word "lover".Since her death, the "Parveen Shakir Urdu Literature Festival" has been held every year in Islamabad in her memoriam.

View More On Wikipedia.org
  1. Asad Rehman

    Ghazal تجھ سے لازم تھی محبت نادانی کب تھی - پروین شاکر

    تجھ سے لازم تھی محبت نادانی کب تھی ہم کو معلوم تھا تم نے نبھانی کب تھی اب جو اداس طبعیت ہے رونا کیسا پہلے بھی میری کوئی شام سہانی کب تھی ہو گئی عمر رسیدہ تو خیال آیا ہم پہ آئی وہ چند روز جوانی کب تھی ہم نے جینے کی تمنا ہی چھوڑ دی ورنہ زندگی ہم سے میرے دوست بیگانی کب تھی اب تیرے ہجر کو...
  2. Asad Rehman

    Ghazal Tujh pay lazam the mohabat By Parveen Shaker

    تجھ سے لازم تھی محبت نادانی کب تھی ہم کو معلوم تھا تم نے نبھانی کب تھی اب جو اداس طبعیت ہے رونا کیسا پہلے بھی میری کوئی شام سہانی کب تھی ہو گئی عمر رسیدہ تو خیال آیا ہم پہ آئی وہ چند روز جوانی کب تھی ہم نے جینے کی تمنا ہی چھوڑ دی ورنہ زندگی ہم سے میرے دوست بیگانی کب تھی اب تیرے ہجر کو...
  3. intelligent086

    Ghazal Aks-e-Khushbu hun bikharne se na roke koi By Parveen Shakir

    عکس خوشبو ہوں بکھرنے سے نہ روکے کوئی اور بکھر جاؤں تو مجھ کو نہ سمیٹے کوئی کانپ اٹھتی ہوں میں یہ سوچ کے تنہائی میں میرے چہرے پہ ترا نام نہ پڑھ لے کوئی جس طرح خواب مرے ہو گئے ریزہ ریزہ اس طرح سے نہ کبھی ٹوٹ کے بکھرے کوئی میں تو اس دن سے ہراساں ہوں کہ جب حکم ملے خشک پھولوں کو کتابوں میں...
  4. intelligent086

    Ghazal Wo to Khush-bu hai hawaon mein bikhar jaega By Parveen Shakir

    وہ تو خوش بو ہے ہواؤں میں بکھر جائے گا مسئلہ پھول کا ہے پھول کدھر جائے گا ہم تو سمجھے تھے کہ اک زخم ہے بھر جائے گا کیا خبر تھی کہ رگ جاں میں اتر جائے گا وہ ہواؤں کی طرح خانہ بجاں پھرتا ہے ایک جھونکا ہے جو آئے گا گزر جائے گا وہ جب آئے گا تو پھر اس کی رفاقت کے لیے موسم گل مرے آنگن میں...
  5. intelligent086

    Ghazal Ku-ba-ku phail gai baat shanasai ki By Parveen Shakir

    کو بہ کو پھیل گئی بات شناسائی کی اس نے خوشبو کی طرح میری پذیرائی کی کیسے کہہ دوں کہ مجھے چھوڑ دیا ہے اس نے بات تو سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی وہ کہیں بھی گیا لوٹا تو مرے پاس آیا بس یہی بات ہے اچھی مرے ہرجائی کی تیرا پہلو ترے دل کی طرح آباد رہے تجھ پہ گزرے نہ قیامت شب تنہائی کی اس نے...
  6. intelligent086

    Ghazal Chalne ka hausla nahin rukna muhaal kar diya By Parveen Shakir

    چلنے کا حوصلہ نہیں رکنا محال کر دیا عشق کے اس سفر نے تو مجھ کو نڈھال کر دیا اے مری گل زمیں تجھے چاہ تھی اک کتاب کی اہل کتاب نے مگر کیا ترا حال کر دیا ملتے ہوئے دلوں کے بیچ اور تھا فیصلہ کوئی اس نے مگر بچھڑتے وقت اور سوال کر دیا اب کے ہوا کے ساتھ ہے دامن یار منتظر بانوئے شب کے ہاتھ میں...
  7. intelligent086

    Ghazal Kuch to hawa bhi sard thi kuch tha tera KHayal bhi By Parveen Shakir

    کچھ تو ہوا بھی سرد تھی کچھ تھا ترا خیال بھی دل کو خوشی کے ساتھ ساتھ ہوتا رہا ملال بھی بات وہ آدھی رات کی رات وہ پورے چاند کی چاند بھی عین چیت کا اس پہ ترا جمال بھی سب سے نظر بچا کے وہ مجھ کو کچھ ایسے دیکھتا ایک دفعہ تو رک گئی گردش ماہ و سال بھی دل تو چمک سکے گا کیا پھر بھی تراش کے دیکھ...
  8. intelligent086

    Adabi Mazameen Lafz Mere Hone Ki Gawahi Denge | Parveen Shakir

    لفظ میرے مرے ہونے کی گواہی دیں گے .... رانا اعجاز محبت کی خوشبو کو شعروں میں سمو کر بیان کرنے والی منفرد لہجے کی شاعرہ پروین شاکر کو ہم سے بچھڑے 26 برس بیت گئے لیکن ان کے الفاظ آج بھی ہزاروں دلوں میں زندگی کا احساس دلا رہے ہیں اور اس عظیم شاعرہ کے ہمارے درمیان موجود ہونے کی گواہی دے رہے ہیں۔...
  9. Ajwah

    Ghazal Bicharny waalon main ek mera hamsafar he na tha

    تمام لوگ اکیلے، کوئے رہبر ہی نہ تھا بچھڑنے والوں میں اک میرا ہمسفر ہی نہ تھا برہنہ شاخوں کا جنگل گڑا تھا آنکھوں میں وہ رات تھی کہ کہیں چاند کا گزر ہی نہ تھا تمھارے شہر کی ہر چھاؤں مہرباں تھی مگر جہاں پہ دھوپ کھڑی تھی وہاں شجر ہی نہ تھا سمیٹ لیتی شکستہ گلاب کی خوشبو ہوا کے ہاتھ میں ایسا کوئی...
  10. Sibgha Ahmad

    Nazm Shaam Dhalay Namnak Sarak Per

    شام ڈھلے نمناک سڑک پر برف سی رنگت والی لڑکی کسی کا رستہ دیکھ رہی ہے کھڑکی کھول کر میں کیا دیکھوں کہہ دے گی وہ نین چرا کر دنیا کتنا شک کرتی ہے کان کا بالا ڈھونڈ رہی ہوں پروین شاکر

Latest reviews

  • Saad Sheikh
    Muntaha
    5.00 star(s)
    Muntaha is a beautiful Arabic name suitable for both boys and girls. It carries deep meanings of 'goal', 'aspiration', and 'final destination'...
    • Saad Sheikh
Back
Top