جلا کے مشعل جاں ہم جنوں صفات چلے
جو گھر کو آگ لگائے ہمارے ساتھ چلے
دیار شام نہیں منزل سحر بھی نہیں
عجب نگر ہے یہاں دن چلے نہ رات چلے
ہمارے لب نہ سہی وہ دہان زخم سہی
وہیں پہنچتی ہے یارو کہیں سے بات چلے
ستون دار پہ رکھتے چلو سروں کے چراغ
جہاں تلک یہ ستم کی سیاہ رات چلے
ہوا اسیر کوئی ہم...
کوئی بھی نام نہ ملا تو بس نشان بن گئے
ہمیں زمین لے اڑی، تم آسمان بن گئے
میں آگ میں جلا تو یوں جلا کہ راکھ ہوگیا
وہ دیکھنے میں خاک تھے، مگر چٹان بن گئے
تمہارے میرے پیار میں کئی جہان بن گئے
کئی جہاں تمہارے میرے درمیان بن گئے
میں کارواں کا راہبر تھا، دفن کردیا گیا
وہ رہزنی کے شوق ہی میں پاسبان بن...
ہے قدموں کے تلے زمیں نہ سر پہ آسمان ہے
یہ پتھروں سے سخت قلب والوں کا جہان ہے
یہ شور، یہ دھواں، یہ آگ، یہ لہو، یہ زلزلے
سزا ہے میرے جرم کی یا میرا امتحان ہے
کہیں پہ تیز بارشیں، کہیں پہ خشک سالیاں
کہیں پہ ہے حلق میں دل، کہیں لبوں پہ جان ہے
یہ آندھیاں اڑا کے لے کے جائیں گی مجھے کہاں
ہوا میں کوئی...
Maria-Noor
Thread
Poetry Contest Entries Feb 2020
poetryonaagpoetryon aandhi
PoetryOn Aasman
PoetryOn Barish
PoetryOn Dhuwan
PoetryOn Dil
PoetryOn Ghar
PoetryOn Hawa
PoetryOn Jism
PoetryOn Phool
poetryon rooh
PoetryOn Zindagi
آگ ہو تو جلنے میں دیر کتنی لگتی ہے
برف کے پگھلنے میں دیر کتنی لگتی ہے
چاہے کوئی رک جائے، چاہے کوئی رہ جائے
قافلوں کو چلنے میں دیر کتنی لگتی ہے
چاہے کوئی جیسا بھی ہمسفر ہو صدیوں سے
راستہ بدلنے میں دیر کتنی لگتی ہے
یہ تو وقت کے بس میں ہے کہ کتنی مہلت دے
ورنہ بخت ڈھلنے میں دیر کتنی لگتی ہے
موم...
دل میں یاد رفتگاں آباد ہے
ورنہ یہ دل بھی کہاں آباد ہے
ایک میں آباد ہوں اس شہر میں
اور اک میرا مکاں آباد ہے
کس کے یہ نقش قدم ہیں خاک پر
کون ایسے میں یہاں آباد ہے
باب عمر رائیگاں کی لوح پر
حرف احساس زیاں آباد ہے
میرے ہونے سے نہ ہونا ہے مرا
آگ جلنے سے دھواں آباد ہے
رونق دل کا ہے عالم دیدنی...
Asad Rehman
Thread
jamal ehsani poetryPoetry Contest Entries Feb 2020
poetryonaagPoetryOn Dhuwan
PoetryOn Dil
PoetryOn Ghar
PoetryOn Yaad
وہم ہی ہوگا مگر روز کہاں ہوتا ہے
دھندھ چھائی ہے تو اک چہرہ عیاں ہوتا ہے
شام خوش رنگ پرندوں کے چہک جانے سے
گھر ہوا جاتا ہے دن میں جو مکاں ہوتا ہے
وو کوئی جذبہ ہو الفاظ کا محتاج نہیں
کچھ نہ کہنا بھی خود اپنی ہی زباں ہوتا ہے
بے سبب کچھ بھی نہیں ہوتا ہے یا یوں کہیے
آگ لگتی ہے کہیں پر تو دھواں...
درد کی خوشبو سے سارا گھر معطر ہو گیا
زخم کھا کھا کر بدن پھولوں کا پیکر ہو گیا
مائل پرواز ہر لحظہ ہے مرغ جستجو
میں جو سیڑھی پر چڑھا وہ اور اوپر ہو گیا
گوہر امید لائیں کس اتھاہ میں ڈوب کر
ہم جو غوطہ زن ہوئے گہرا سمندر ہو گیا
ترچھے سورج کی شعاعیں دے گئیں اک ہم سفر
میرا سایہ ہی مرے قد کے برابر ہو...