You are using an out of date browser. It may not display this or other websites correctly. You should upgrade or use an alternative browser.
Content tagged with Poetry On Gham
The Landay is a traditional Afghan poetic form consisting of a single couplet. There are nine syllables in the first line, and thirteen syllables in the second. These short poems typically address themes of love, grief, homeland, war, and separation. The poetic form, traditionally sung aloud, was likely brought into Afghanistan by Aryan nomads thousands of years ago. "Landay," in Pashto, means "short, poisonous snake", likely an allusion to its minimal length and use of sarcasm.
پاؤں کے زخم دکھانے کی اجازت دی جائے
ورنہ رہگیر کو جانے کی اجازت دی جائے
اس قدر ضبط مری جان بھی لے سکتا ھے
کم سے کم اشک بہانے کی اجازت دی جائے
کارِ دنیا مجھے مجنوں نہیں بننا لیکن
عشق میں نام کمانے کی اجازت دی جائے
پھر نہیں ھو گا مرا شہرِ خموشاں سے گزر
سوئے لوگوں کو جگانے کی اجازت دی...
Ajwah
Thread
poetryon aansoo
PoetryOn Dunya
PoetryOnGhamPoetryOn Majnun
PoetryOn Udasi
PoetryOn Zakham
زیر لب رہا نالہ درد کی دوا ہو کر
آہ نے سکوں بخشا آہ نارسا ہو کر
کر دیا تعین سے ذوق عجز کو آزاد
نقش سجدہ نے میرے تیرا نقش پا ہو کر
فرط غم سے بے حس ہوں غم ہے غم نہ ہونے کا
درد کر دیا پیدا درد نے دوا ہو کر
ہو چکے ہیں سل بازو ہے نہ ہمت پرواز
ہم رہا نہ ہو پائے قید سے رہا ہو کر
حسرتیں نکلتی ہیں...
اسی خوشی نے میرا دم نکال رکھا ہے
کہ اس نے اب بھی میرا غم سنبھال رکھا ہے
میں خاک ہی تو ہوں آخر میرا بنے گا کیا
مجھے کمہار نے چکر میں ڈال رکھا ہے.
:sorry::sorry::sorry::sorry:
ثروت زہرا
ثواب کی دعاؤں نے گناہ کر دیا مجھے
بڑی ادا سے وقت نے تباہ کر دیا مجھے
منافقت کے شہر میں سزائیں حرف کو ملیں
قلم کی روشنائی نے سیاہ کر دیا مجھے
مرے لیے ہر اک نظر ملامتوں میں ڈھل گئی
نہ کچھ کیا تو حیرت نگاہ کر دیا مجھے
خوشی جو غم سے مل گئی تو پھول آگ ہو گئے
جنون بندگی نے خود نگاہ کر...
Maria-Noor
Thread
poetryon dua
PoetryOnGhampoetryon khushi
PoetryOn Phool
معین احسن جذبی
ملے مجھ کو غم سے فرصت تو سناؤں وہ فسانہ
کہ ٹپک پڑے نظر سے مئے عشرت شبانہ
یہی زندگی مصیبت یہی زندگی مسرت
یہی زندگی حقیقت یہی زندگی فسانہ
کبھی درد کی تمنا کبھی کوشش مداوا
کبھی بجلیوں کی خواہش کبھی فکر آشیانہ
مرے قہقہوں کی زد پر کبھی گردشیں جہاں کی
مرے آنسوؤں کی رو میں کبھی تلخیٔ...
چہرہ ان کا صبحِ روشن، گیسو جیسے کالی رات
باتیں اُن کی سبحان اللہ، گویا قرآں کی آیات
رُخ کا جلوہ پنہاں رکھا پیدا کر کے مخلوقات
حُسنِ ظاہر سب نے دیکھا، کس نے دیکھا حُسنِ ذات
جذبہ کی سب گرمی، سردی، بہتے اشکوں کی برسات
ہم نے سارے موسم دیکھے، ہم پر گزرے سب حالات
غم کی ساری چالیں گہری، بچتے بچتے آخر...
Maria-Noor
Thread
Poetry Contest Entries Feb 2020
poetryon aansoo
PoetryOn Bachpan
PoetryOn Dil
PoetryOn Dunya
poetryon gesu
PoetryOnGhampoetryon husn
PoetryOn Mausam
PoetryOn Raat
PoetryOn Subah
PoetryOn Zulf
نرم فضا کی کروٹیں دل کو دکھا کے رہ گئیں
ٹھنڈی ہوائیں بھی تری یاد دلا کے رہ گئیں
شام بھی تھی دھواں دھواں حسن بھی تھا اداس اداس
دل کو کئی کہانیاں یاد سی آ کے رہ گئیں
مجھ کو خراب کر گئیں نیم نگاہیاں تری
مجھ سے حیات و موت بھی آنکھیں چرا کے رہ گئیں
حسن نظر فریب میں کس کو کلام تھا مگر
تیری ادائیں...
Maria-Noor
Thread
Eid PoetryPoetry Contest Entries Feb 2020
poetryon aansoo
poetryon ada
poetryon bahar
poetryon bhool
PoetryOn Dard
PoetryOn Dhuwan
PoetryOn Dil
PoetryOnGhamPoetryOn Hawa
poetryon husn
PoetryOn Ishq
PoetryOn Raat
PoetryOn Sham
PoetryOn Tanhai
PoetryOn Udasi
PoetryOn Yaad
PoetryOn Zindagi
کوئی بھی نام نہ ملا تو بس نشان بن گئے
ہمیں زمین لے اڑی، تم آسمان بن گئے
میں آگ میں جلا تو یوں جلا کہ راکھ ہوگیا
وہ دیکھنے میں خاک تھے، مگر چٹان بن گئے
تمہارے میرے پیار میں کئی جہان بن گئے
کئی جہاں تمہارے میرے درمیان بن گئے
میں کارواں کا راہبر تھا، دفن کردیا گیا
وہ رہزنی کے شوق ہی میں پاسبان بن...