Content tagged with Poetry On Gham

The Landay is a traditional Afghan poetic form consisting of a single couplet. There are nine syllables in the first line, and thirteen syllables in the second. These short poems typically address themes of love, grief, homeland, war, and separation. The poetic form, traditionally sung aloud, was likely brought into Afghanistan by Aryan nomads thousands of years ago. "Landay," in Pashto, means "short, poisonous snake", likely an allusion to its minimal length and use of sarcasm.

View More On Wikipedia.org
  1. Ajwah

    Ashaar Paaon Kay Zakhm Dikhanay ki Ijazat di jaye

    پاؤں کے زخم دکھانے کی اجازت دی جائے ورنہ رہگیر کو جانے کی اجازت دی جائے اس قدر ضبط مری جان بھی لے سکتا ھے کم سے کم اشک بہانے کی اجازت دی جائے کارِ دنیا مجھے مجنوں نہیں بننا لیکن عشق میں نام کمانے کی اجازت دی جائے پھر نہیں ھو گا مرا شہرِ خموشاں سے گزر سوئے لوگوں کو جگانے کی اجازت دی...
  2. intelligent086

    Ashaar Gham Ki Raaten Hain , Fana Ke Din Hain By Syed Qasim Jafari

    غم کی راتیں ہیں، فنا کے دن ہیں گریہ و آہ و بکا کے دن ہیں تم تو پہلے ہی نہیں ملتے تھے اور پھر اب تو وبا کے دن ہیں
  3. Ajwah

    Ghazal Zair Lab Raha Naala Dard Ki Dawa Ho Kar By Tabish Dehlvi

    زیر لب رہا نالہ درد کی دوا ہو کر آہ نے سکوں بخشا آہ نارسا ہو کر کر دیا تعین سے ذوق عجز کو آزاد نقش سجدہ نے میرے تیرا نقش پا ہو کر فرط غم سے بے حس ہوں غم ہے غم نہ ہونے کا درد کر دیا پیدا درد نے دوا ہو کر ہو چکے ہیں سل بازو ہے نہ ہمت پرواز ہم رہا نہ ہو پائے قید سے رہا ہو کر حسرتیں نکلتی ہیں...
  4. Angelaa

    Ashaar Main Khaak Hi tou Hoon Aakhir Mera Bney Ga Kiya :(

    اسی خوشی نے میرا دم نکال رکھا ہے کہ اس نے اب بھی میرا غم سنبھال رکھا ہے میں خاک ہی تو ہوں آخر میرا بنے گا کیا مجھے کمہار نے چکر میں ڈال رکھا ہے. :sorry::sorry::sorry::sorry:
  5. Maria-Noor

    Ghazal Sawab ki duaon ne gunnah kar diya Mujhe By Sarwat Zahara

    ثروت زہرا ثواب کی دعاؤں نے گناہ کر دیا مجھے بڑی ادا سے وقت نے تباہ کر دیا مجھے منافقت کے شہر میں سزائیں حرف کو ملیں قلم کی روشنائی نے سیاہ کر دیا مجھے مرے لیے ہر اک نظر ملامتوں میں ڈھل گئی نہ کچھ کیا تو حیرت نگاہ کر دیا مجھے خوشی جو غم سے مل گئی تو پھول آگ ہو گئے جنون بندگی نے خود نگاہ کر...
  6. Maria-Noor

    Ghazal Mile mujh ko gham se fursat to sunaon wo fasana By Moeen Ahsan Jazbi

    معین احسن جذبی ملے مجھ کو غم سے فرصت تو سناؤں وہ فسانہ کہ ٹپک پڑے نظر سے مئے عشرت شبانہ یہی زندگی مصیبت یہی زندگی مسرت یہی زندگی حقیقت یہی زندگی فسانہ کبھی درد کی تمنا کبھی کوشش مداوا کبھی بجلیوں کی خواہش کبھی فکر آشیانہ مرے قہقہوں کی زد پر کبھی گردشیں جہاں کی مرے آنسوؤں کی رو میں کبھی تلخیٔ...
  7. M

    Ashaar Kis tarah amanat na rahoon gham se main dilgeer

    Kis tarah amanat na rahoon gham se main dilgeer aankhon mein phira karti hai ustad ki surat Amanat Lakhnavi
  8. Maria-Noor

    Ghazal Chehra in ka subha Roshan, gesu jaise kali raat

    چہرہ ان کا صبحِ روشن، گیسو جیسے کالی رات باتیں اُن کی سبحان اللہ، گویا قرآں کی آیات رُخ کا جلوہ پنہاں رکھا پیدا کر کے مخلوقات حُسنِ ظاہر سب نے دیکھا، کس نے دیکھا حُسنِ ذات جذبہ کی سب گرمی، سردی، بہتے اشکوں کی برسات ہم نے سارے موسم دیکھے، ہم پر گزرے سب حالات غم کی ساری چالیں گہری، بچتے بچتے آخر...
  9. Maria-Noor

    Ghazal Naram Fiza ki karweten dil ko dikha ke reh gaiin

    نرم فضا کی کروٹیں دل کو دکھا کے رہ گئیں ٹھنڈی ہوائیں بھی تری یاد دلا کے رہ گئیں شام بھی تھی دھواں دھواں حسن بھی تھا اداس اداس دل کو کئی کہانیاں یاد سی آ کے رہ گئیں مجھ کو خراب کر گئیں نیم نگاہیاں تری مجھ سے حیات و موت بھی آنکھیں چرا کے رہ گئیں حسن نظر فریب میں کس کو کلام تھا مگر تیری ادائیں...
  10. Maria-Noor

    Ghazal Koi b naam na mila to bus nishan ban gaye

    کوئی بھی نام نہ ملا تو بس نشان بن گئے ہمیں زمین لے اڑی، تم آسمان بن گئے میں آگ میں جلا تو یوں جلا کہ راکھ ہوگیا وہ دیکھنے میں خاک تھے، مگر چٹان بن گئے تمہارے میرے پیار میں کئی جہان بن گئے کئی جہاں تمہارے میرے درمیان بن گئے میں کارواں کا راہبر تھا، دفن کردیا گیا وہ رہزنی کے شوق ہی میں پاسبان بن...

Latest reviews

  • Saad Sheikh
    Muntaha
    5.00 star(s)
    Muntaha is a beautiful Arabic name suitable for both boys and girls. It carries deep meanings of 'goal', 'aspiration', and 'final destination'...
    • Saad Sheikh
Back
Top