ہم کریں بات دلیلوں سے تو رد ہوتی ہے
اس کے ہونٹوں کی خموشی بھی سند ہوتی ہے
سانس لیتے ہوئے انساں بھی ہیں لاشوں کی طرح
اب دھڑکتے ہوئے دل کی بھی لحد ہوتی ہے
جس کی گردن میں ہے پھندا وہی انسان بڑا
سولیوں سے یہاں پیمائش قد ہوتی ہے
شعبدہ گر بھی پہنتے ہیں خطیبوں کا لباس
بولتا جہل ہے بد نام خرد...
intelligent086
Thread
Muzaffar Warsi PoetryPoetryOn Dil
PoetryOnHontpoetryon insan
PoetryOn Khamoshi
PoetryOn Zalim
سفر بخیر ہو، انجام تک پہنچ جائیں
خدا کرے یہ قدم شام تک پہنچ جائیں
سخن کا سارا سفر اس لیے کیا میں نے
کہ میرے ہونٹ ترے نام تک پہنچ جائیں
نئے جنوں کی اذیت بھی محترم ہے مجھے
گزشتہ زخم تو آرام تک پہنچ جائیں
مکانِ حُسن سے باہر بھی دیکھ ایسا نہ ہو
شریف لوگ در و بام تک پہنچ جائیں
خبر نہیں میری آواز...
ذکر آئے تو مرے لب سے دعائیں نکلیں
شمع جلتی ہے تو لازم ہے شعاعیں نکلیں
وقت کی ضرب سے کٹ جاتے ہیں سب کے سینے
چاند کا چھلکا اتر جائے تو قاشیں نکلیں
دفن ہو جائیں کہ زرخیز زمیں لگتی ہے
کل اسی مٹی سے شاید مری شاخیں نکلیں
چند امیدیں نچوڑی تھیں تو آہیں ٹپکیں
دل کو پگھلائیں تو ہو سکتا ہے...
Angelaa
Thread
PoetryOn Chand
PoetryOn Dil
poetryon dua
PoetryOnHontPoetryOn Raat
PoetryOn Udasi
تیری محفل بھی مداوا نہیں تنہائی کا
کتنا چرچا تھا تری انجمن آرائی کا
داغ دل نقش ہے اک لالۂ صحرائی کا
یہ اثاثہ ہے مری بادیہ پیمائی کا
جب بھی دیکھا ہے تجھے عالم نو دیکھا ہے
مرحلہ طے نہ ہوا تیری شناسائی کا
وہ ترے جسم کی قوسیں ہوں کہ محراب حرم
ہر حقیقت میں ملا خم تری انگڑائی کا
افق ذہن پہ چمکا...
Asad Rehman
Thread
ahmad nadeem qasmi
PoetryOn Chand
PoetryOn Dunya
PoetryOnHontPoetryOn Ishq
PoetryOn Jism
PoetryOn Tanhai
PoetryOn Yaad
har taraf ujli dhanak mausam hua hai barf barf
naddi-nale hi nahin sahra bana hai barf barf
uD rahe hain rui ke gale fazaon mein asir
hai lahu bhi munjamid chehra hua hai barf barf
ek hasina ki siyah-zulfon pe jhaala yun lage
nag kala chhag ke jaise pi gaya hai barf barf
muskurana aise...
یہیں پر تو کہیں
تمہارے لبوں نے
مرے سرد ہونٹوں سے برفیلے ذرے چنے تھے
اسی پیڑ کی چھال پر ہاتھ رکھ کر
ہم اک دن کھڑے تھے
یہیں برف باری میں ہم لڑکھڑاتے ہوئے جا رہے تھے
بہک تازہ بوسوں کی سر میں سمائے
ہم آغوشی جسم و جاں کے نشے میں
گئی برف باری کی رت
اور پگھلتی ہوئی برف بھی بہہ گئی سب
یہاں کچھ نہیں اب...
اس نے اک شام بلا کر جو پلائی چائے
مجھکو میٹھی لگی اس ہاتھ کی پھیکی چائے
اس طرح لمس لیا اسکے لبوں کا میں نے
پی گیا اسکی، مزے لے کے میں جوٹھی چائے
بن گئی تھی اسی اک لمحے میں وہ چائے شراب
مسکرائی تھی وہ، جب اس نے مجھے دی تھی چائے
کبھی سگریٹ جلادیتا ھے انگلی میری
اسکی یادیں کبھی کردیتی ہیں ٹھنڈی...
خود اپنے زخم سینا آ گیا ہے
بالآخر مجھ کو جینا آ گیا ہے
منافق ہو گئے ہیں ہونٹ میرے
مرے دل کو بھی کینہ آ گیا ہے
بہا کر لے گیا طوفاں جوانی
لب ساحل سفینہ آ گیا ہے
کسی دکھ پر بھی آنکھیں نم نہ پا کر
مصائب کو پسینہ آ گیا ہے
بڑی استاد ہے یہ زندگی بھی
لو مجھ کو زہر پینا آ گیا ہے
لگا کر زخم خود مرہم...
Tum Ne Zulfon ko bohat Sir pe Charha Rakha hai
Tags: Urdulover, rukhsar, lab, zulfain, sar, pyar, ishq, muhabt, gham, khushi, haidar @Recently Active Users
Ustad
Thread
Poetry Contest Entries Feb 2020
PoetryOnHontPoetryOn Zulf