کچھ ایسا اترا میں اس سنگ دل کے شیشے میں
کہ چند سانس بھی آئے نہ اپنے حصے میں
وہ ایک ایسے سمندر کے روپ میں آیا
کہ عمر کٹ گئی جس کو عبور کرنے میں
مجھے خود اپنی طلب کا نہیں ہے اندازہ
یہ کائنات بھی تھوڑی ہے میرے کاسے میں
ملی تو ہے مری تنہائیوں کو آزادی
جڑی ہوئی ہیں کچھ آنکھیں مگر دریچے میں...
intelligent086
Thread
Muzaffar Warsi PoetryPoetryOn Judai
PoetryOnTanhai
ایسی الجھن ہو کبھی ایسی بھی رسوائی ہو
دل کے ہر زخم میں دریاؤں کی گہرائی ہو
عشق میں ایسے کسی کی بھی نہ رسوائی ہو
ہر قدم پاؤں میں زنجیر نظر آئی ہو
اس طرح یاد تری دل میں چلی آئی ہو
جس طرح کوئی کلی شاخ پہ مسکائی ہو
یوں گزرتے ہیں ترے ہجر میں دن رات مرے
جان پہ جیسے کسی شخص کے بن آئی ہو
دید...
Asad Rehman
Thread
nabeel ahmed nabeel poetryPoetry Contest Entries Feb 2020
poetryon bahar
PoetryOn Chai
PoetryOn Gham
PoetryOn Ishq
PoetryOn Khushboo
poetryon khushi
PoetryOn Mohabbat
PoetryOn Phool
PoetryOn Raat
PoetryOn Shab E Hijr
PoetryOnTanhaiPoetryOn Yaad
اونچی اونچی شہنائی ہے
پاگل کو نیند آئی ہے
ایک برہنہ پیڑ کے نیچے
میں ہوں یا پروائی ہے
میری ہنسی جنگل میں کسی نے
دیر تلک دہرائی ہے
روشنیوں کے جال سے باہر
کوئی کرن لہرائی ہے
خاموشی کی جھیل پہ شیاما
کنکر لے کر آئی ہے
دھیان کی ندیا بہتے بہتے
ایک دفعہ تھرائی ہے
کھیت پہ کس نے سبز لہو کی
چادر سی...
Asad Rehman
Thread
Poetry Contest Entries Feb 2020
PoetryOn Chai
PoetryOn Dil
PoetryOn Ghar
PoetryOn Khamoshi
PoetryOn Neend
PoetryOn Raat
PoetryOnTanhai
rais farogh poetry
وہی گلیاں وہی کوچہ وہی سردی کا موسم ہے
اسی انداز سے اپنا نظامِ زیست برہم ہے
یہ حسنِ اتفاق ایسا کہ پھیلی چاندنی بھی ہے
وہی ہر سمت ویرانی، اداسی، تشنگی سی ہے
وہی ہے بھیڑ سوچوں کی، وہی تنہائیاں پھر سے
مسافر اجنبی اور دشت کی پہنائیاں پھر سے
مجھے سب یاد ہے کچھ سال پہلے کا یہ قصہ ہے
وہی لمحہ تو...
نئی نئی تنہائی کو
ڈھانپو اس رسوائی کو
حمدیں‘ نظمیں رام کریں
برسوں کی گھبرائی کو
میرے غم کو آنچ ملے
تیری تلخ نوائی کو
آگ کی خواہش رہتی ہے
بجھتی دِیا سلائی کو
دو آنکھیں خود کہتی ہیں
ماپو اس گہرائی کو
آگے پیچھے ہم اور تم
بیچ میں رکھیں کھائی کو
کس درویش کی حاجت ہے
خود سے چُور خدائی کو
گجروں کی...
اگر
دو، چار دن
ہفتہ، مہینہ
میرا کوئی لفظ
مرا کوئی شعر
نظر تم کو نہ آ پائے
کوئی دکھ سکھ کا لمحہ
کوئی شکوہ شکایت بھی
آپ اپنی موت ہی مر جائے
تو مجھ کو جان کر مُردہ
مجھے اک بات بتلاؤ
خوشی کتنی مناؤ گے؟
غم کتنا مناؤ گے؟
@Recently Active Users
مجھے وہ کنج تنہائی سے آخر کب نکالے گا
اکیلے پن کا یہ احساس مجھ کو مار ڈالے گا
کسی کو کیا پڑی ہے میری خاطر خود کو زحمت دے
پریشاں ہیں سبھی کیسے کوئی مجھ کو سنبھالے گا
ابھی تاریخ نامی ایک جادوگر کو آنا ہے
جو زندہ شہر اور اجسام کو پتھر میں ڈھالے گا
بس اگلے موڑ پر منزل تری آنے ہی والی ہے
مرے...
Jisam tarpa khak per tanha
Rooh karti rahi safar tanha
Nend valo'n ko khabar kya iss ki
Kon jaga hy raat bhar tanha
Log soe kahi'n band kamro'n mai
Chand bhatakta hy dar-badar tanha
Sath deta hy kon manzil tak
Sath chalti hy rahguzar tanha
Shehr ka shehr bujha jata hy
Ja raha tha vo apne...
یہ شبِ فراق، یہ بے بسی، ہیں قدم قدم پہ اداسیاں
میرا ساتھ کوئی نہ دے سکا، میری حسرتیں ہیں دھواں دھواں
میں تڑپ تڑپ کے جیا تو کیا، میرے خواب مجھ سے بچھڑ گئے
میں اداس گھر کی صدا سہی، مجھے دے نہ کوئی تسلیاں
چلی ایسی درد کی آندھیاں، میرے دل کی بستی اجڑ گئی
یہ جو راکھ سی ہے بجھی بجھی، ہیں اسی میں...
وہ جب بھی روتاتھا آنسو چھپا لیتا تھا
اس کا مسکراتا ہوا چہرا بھی دغا دیتا تھا
وہ تنہائی میں بھی محفل سجا لیتا تھا
عجب انسان تھا جو خالی پن میں بھی جیتا تھا
رقم تھی بے خط تحریر اس کی آنکھوں میں
میں جب بھی پڑھتا تھا وہ آنکھ چرا لیتا تھا...