Ghamgeen Poetry, Sad Urdu Poetry, Two Line Shayari, Urdu Love Poetry, Urdu Poetry Images, Zindagi Shayari, Sad poetry in Urdu
Woh Zindagi Jissay Zindagi Se Nisbat Thi,
Tumhari Zulf e Paresha’n Pe Waar Dee Hum Ne
وہ زندگی جسے زندگی سے نسبت تھی
تمہاری زُلفِ پریشاں پہ وار دی ہم نے
Tags: gham...
قید عمر رواں
کی سلاخوں کو تھامے ہوئے
جب کبھی جھانکتا ہوں
میں ماضی کی کھڑکی سے اب
یاد آتی ہیں مجھ کو
وہ پگڈنڈیاں
جن پہ بھاگا تھا بچپن
کھلے پاؤں
دھوپ سے کھلتی برگدی چھاؤں
اور مہکتی چہکتی ہوئی دھول
میری انگلی پکڑ کر
مجھے لے کے جاتی تھی اسکول
وہ ادارہ
جہاں شرط تھی علم و فن کی تراش
ایسا مندر
جہاں ہو...
sahrish khan
Thread
Poetry Contest Entries Feb 2020
PoetryOn Ilm
poetryon roshni
poetryon teachers
PoetryOn Yaad
PoetryOnZindagi
آشوب اگہی
کوئی بتلائے مجھے
میرے ان جاگتے خوابوں کا مقدر کیا ہے؟
میں کہ ہر شے کی بقا جانتا ہوں
اڑتے لمحوں کا پتا جانتا ہوں
سرد اور زرد ستاروں کی تگاپو کیا ہے
رنگ کیا چیز ہے خوشبو کیا ہے
صبح کا سحر ہے کیا، رات کا جادو کیا ہے
اور کیا چیز ہے آواز صبا جانتا ہوں
ریت اور نقش قدم موج کا رم
آنکھ...
اگر کعبہ کا رخ بھی جانب مے خانہ ہو جائے
تو پھر سجدہ مری ہر لغزش مستانہ ہو جائے
وہی دل ہے جو حسن و عشق کا کاشانہ ہو جائے
وہ سر ہے جو کسی کی تیغ کا نذرانہ ہو جائے
یہ اچھی پردہ داری ہے یہ اچھی رازداری ہے
کہ جو آئے تمہاری بزم میں دیوانہ ہو جائے
مرا سر کٹ کے مقتل میں گرے قاتل کے قدموں پر
دم...
زندگانی رنج اور غم کے سوا کچھ بھی نہیں
اف کہ ہر دم سوگ و ماتم کے سوا کچھ بھی نہیں
روز و شب اپنے گزر جانا دیار غیر میں
داستان عزم محکم کے سوا کچھ بھی نہیں
کون دہشت گرد ہے اور کون ہے دہشت زدہ
یہ سب اک ابہام پیہم کے سوا کچھ بھی نہیں
گونجتی ہے خامشی ہر دم جو میرے چار سو
در حقیقت شور عالم کے...
sahrish khan
Thread
Poetry Contest Entries Feb 2020
PoetryOn Dunya
poetryon gesu
PoetryOn Gham
PoetryOn Khamoshi
PoetryOnZindagi
انتشار و خوف ہر اک سر میں ہے
عافیت سے کون اپنے گھر میں ہے
زندگی پر سب حقیقت کھل چکی
تو ابھی تک خواب کے پیکر میں ہے
مطمئن انساں کہیں پر بھی نہیں
ایک سی حالت زمانے بھر میں ہے
رات کی چٹان سے صبحیں تراش
خواب کی تعبیر اسی پتھر میں ہے
جھوٹ کی بن آئی ہے چاروں طرف
سچ اگر ہے بھی تو پس منظر میں ہے...
لہو ہی کتنا ہے جو چشم تر سے نکلے گا
یہاں بھی کام نہ عرض ہنر سے نکلے گا
ہر ایک شخص ہے بے سمتیوں کی دھند میں گم
بتائے کون کہ سورج کدھر سے نکلے گا
کرو جو کر سکو بکھرے ہوئے وجود کو جمع
کہ کچھ نہ کچھ تو غبار سفر سے نکلے گا
میں اپنے آپ سے مل کر ہوا بہت مایوس
خبر تھی گرم کہ وہ آج گھر سے نکلے گا...
جاگتی شب خدا حافظ
جا چکے سب خدا حافظ
دشت مجھ کو بلاتا ہے
زندگی اب خدا حافظ
راستہ روکتے کیوں ہو
کہہ دیا جب خدا حافظ
کھا چکا دانۂ گندم
مہرباں رب خدا حافظ
آخری سانس جب نکلی
لکھ دیا تب خدا حافظ
اب چلو رات ہے بابرؔ
شام کی چھب خدا حافظ
احمد سجاد بابر
الوداع
کیسے ماہ و سال گزرے
اب نہ کچھ بھی یاد ہے
صرف ہیں دھندلے نقوش
یا بصارت کی کمی ہے
کچھ نظر آتا نہیں
بس کتابوں اور فلموں میں رہی
اک بصیرت کی تلاش
کچھ نہ کچھ روٹی کی بھی تھی جستجو
جانے کس منزل کی تھی وہ آرزو
بے سبب لوگوں سے یارانہ رہا
اور پھر تنہا رہا برسوں تلک
سب تھے قیدی اپنے...