20 Best Foods for Lung Health By Rizwan Atta In Urdu

intelligent086

intelligent086

Star Pakistani
20
 
Messages
17,578
Reaction score
26,649
Points
2,231
پھیپھڑوں کے لیے 20 بہترین غذائیں ۔۔۔۔۔۔۔ (ترجمہ و تلخیص: رضوان عطا

lungs.jpg

پھیپھڑوں کی صحت بہت ضروری ہے۔ تاہم بعض عوامل مثلاً سگریٹ کا دھواں، ماحولیاتی آلودگی اور سوزش پیدا کرنے والی غذا پھیپھڑوں پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ دمہ، دیرینہ رکاوٹ پلمونری کا مرض (کرونک اوبسٹرکٹو پلمونری ڈیزیز؍سی او پی ڈی) اور پلمونری فبروسس زندگی کو خاصا متاثر کرتے ہیں۔ تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ بعض غذاؤں کا استعمال پھیپھڑوں کی حفاظت کرتا ہے، ان سے پھیپھڑوں کو پہنچنے والا نقصان اور مرض کی علامات دونوں کم ہوتے ہیں۔ چند غذائی اجزا اور غذاؤں کو پھیپھڑوں کے افعال کے لیے خاص طور پر مفید پایا گیا ہے۔ ذیل میں ان کا ذکر کیا جا رہا ہے۔
چقندر اور اس کے پتے
: گہرے رنگ کے چقندر اور اس کے سبز پتوں میں ایسے مرکبات ہوتے ہیں جن سے پھیپھڑوں کے افعال میں بہتری آتی ہے۔ ان میں پایا جانے والا نیٹراٹس (Nitrates ) خون کی شریانوں کو ڈھیلا کرتا ہے، فشار خون کم کرتا ہے اور آکسیجن کھینچنے کے عمل میں بہتری لاتا ہے۔ اس سے جسمانی کارکردگی بڑھتی ہے۔ جن لوگوں کو سی او پی ڈی اور پلمونری ہائپرٹینشن (جو پھیپھڑوں میں بلند فشار خون کا سبب بنتی ہے) جیسے پھیپھڑوں کے مسائل ہوں، ان کے لیے مفید ہے۔ علاوہ ازیں چقندر کے پتوں میں میگنیزیم، پوٹاشیم، وٹامن سی اور کیروٹینائیڈ اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں۔ یہ تمام پھیپھڑوں کی صحت کے لیے لازمی ہیں۔ مرچ: مرچ وٹامن سی کے شاندار ذرائع میں سے ایک ہے۔ یہ غذائی جزو پانی میں حل ہو جاتا ہے اور جسم میں طاقت ور اینٹی آکسیڈنٹ کے طور پر کام کرتا ہے۔ وٹامن سی کی مناسب مقدار بالخصوص تمباکو نوشی کرنے والوں کے لیے اہم ہے۔ دراصل سگریٹ سے جسم میں اینٹی آکسیڈنٹس کے ذخائر متاثر ہوتے ہیں، اس لیے سگریٹ پینے والوں کو روزانہ 35 ملی گرام اضافی وٹامن سی لینے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ بہت سی تحقیقات سے ظاہر ہوتا ہے کہ سگریٹ نوشوں کے پھیپھڑوں کو وٹامن سی کی زیادہ مقدار لینے سے فائدہ ہوتا ہے۔ ایک درمیانی سرخ شملہ مرچ (119 گرام) مجوزہ وٹامن سی کا 169 فیصد فراہم کرتی ہے۔

سیب
: تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ باقاعدگی سے سیب کھانے سے پھیپھڑوں کے افعال بہتر ہوتے ہیں۔ سگریٹ چھوڑنے والوں کے پھیپھڑوں کے لیے سیب مفید ہے۔ علاوہ ازیں ہفتے میں پانچ یا اس سے زیادہ سیب کھانے سے پھیپھڑے زیادہ اچھے انداز میں کام کرتے ہیں اور سی او پی ڈی کا خطرہ بھی کم ہو جاتا ہے۔ سیب کھانے سے دمے اور پھیپھڑوں کے سرطان کا خطرہ بھی گھٹ جاتا ہے۔

پیٹھا
: اجلی رنگ کے حامل پیٹھے میں پھیپھڑوں کی صحت میں بہتری لانے والے کئی نباتی مرکبات ہوتے ہیں ۔ ان میں کیروٹینائیڈز بالخصوص قابل ذکر ہیں۔ ان کیروٹینائیڈز میں بیٹا کیروٹین
، لوٹین اور زیاکسانتھن شامل ہیں، یہ سب طاقت ور اینٹی آکسیڈنٹ اور رد سوزش خصوصیات کے حامل ہوتے ہیں۔ تحقیقات سے پتا چلتا ہے کہ کیروٹینائیڈز بوڑھوں اور نوجوانوں دونوں کے پھیپھڑوں کے لیے مفید ہیں۔

ہلدی
ہلدی عام طور پر اینٹی آکسیڈنٹ اور رد سوزش خصوصیات کے باعث صحت کے لیے مجموعی طور پر مفید سمجھی جاتی ہے۔ ہلدی کا بنیادی جزو کرکومن(Curcuminہے جو خاص طور پر پھیپھڑوں کے افعال کے لیے مفید ہے۔ 2478 افراد پر ہونے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ کرکومن کے استعمال سے ان کے پھیپھڑوں کے افعال بہتر ہوئے۔ اس کے علاوہ جو سگریٹ نوش زیادہ مقدار میں کرکومن استعمال کرتے تھے ان کے پھیپھڑوں کے افعال کم استعمال کرنے والوں کی نسبت 9.2 فیصد بہتر تھے۔

ٹماٹر
ٹماٹر اور ٹماٹر سے بنی اشیا لیکوپین کا شاندار ذریعہ ہیں، یہ ایک کیروٹینائیڈ اینٹی آکسیڈنٹ ہے جس کا تعلق پھیپھڑوں کی صحت کی بہتری سے ہے۔ دمے میں مبتلا 105 افراد پر ہونے والی تحقیق سے معلوم ہوا کہ ٹماٹر سے بھرپور غذا دمے کو کنٹرول میں معاون ہے۔ اس کے علاوہ ٹماٹر استعمال کرنا سگریٹ چھوڑنے والوں کے پھیپھڑوں کے لیے بہتر ہے۔

بلیوبیریز
بلیوبیریز غذائیت سے بھرپور ہوتی ہیں۔ انہیں کھانے سے صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں جن میں پھیپھڑوں کے افعال بھی شامل ہیں۔ بلیوبیریز انتھوسیانینز بشمول مالویڈن ، سیانیڈن ، پیونیڈن ، ڈیلفینیڈن اور پیٹونیڈن کا شاندار ذریعہ ہیں۔ انتھوسیانینز پھیپھڑوں کی بافتوں کی حفاظت کرتے ہیں۔ جنگ میں حصہ لینے والے 839 فوجیوں پر ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق بلیوبیری کھانے سے پھیپھڑوں کے افعال میں زوال کی رفتار کم ہو جاتی ہے۔ ہفتے میں دو یا اس سے زیادہ بلیوبیریز کھانے سے پھیپھڑوں کے افعال میں انحطاط نہ کھانے والوں کی نسبت 38 فیصد تک سست پڑ جاتا ہے۔

سبز چائے
سبز چائے میں پایا جانے والا ''ای جی سی جی‘‘ مرکب فبروسس یا بافتوں کو داغدار کرنے کے عمل کو روکتا ہے۔ رواں برس ہونے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ ''ای جی سی جی‘‘ کے دو ہفتے استعمال سے فبروسس کے داغ کم ہو گئے۔

سرخ بندگوبھی
: یہ انتھوسیانینز کا شاندار ذریعہ ہے جو پھیپھڑوں کے افعال میں انحطاط کو روکتے ہیں۔ اس کے علاوہ بندگوبھی میں ریشہ (فائبر) بہت زیادہ ہوتا ہے۔ تحقیقات کے مطابق زیادہ ریشے دار غذائیں پھیپھڑوں کے لیے مفید ہیں۔

انڈیمامی
: انڈیمامی پھلیوں میں اسوفلاوونیز نامی مرکب پایا جاتا ہے جو پھیپھڑوں کی کئی بیماریوں، بشمول سی او پی ڈی کے خطرے کو کم کرتا ہے۔ جاپان میں سی او پی ڈی میں مبتلا 618 بالغ افراد پر تحقیق سے معلوم ہوا کہ ان کی غذا میں اسوفلاوونیز کی مقدار کم تھی۔ یہ پھلیاں پاکستان میں بھی دستیاب ہیں۔

اولیو آئل
اولیو آئل دمے سے بچاؤ میں مفید ہے۔ اس میں پولی فینولز اور وٹامن ای جیسے ردسوزش اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں۔ 871 افراد پر ہونے والی تحقیق سے تصدیق ہوئی ہے کہ اس تیل کا استعمال دمے کے خطرے کو کم کرتا ہے۔

کستورا مچھلی
: یہ پھیپھڑوں کو فائدہ پہنچانے والے ضروری اجزا سے بھرپور ہوتی ہے جن میں زنک، سیلینیم، بی وٹامنز اور تانبا شامل ہیں۔ تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ جن کے خون میں سیلینیم اور تانبے کی مقدار زیادہ ہوتی ہے ان کے پھیپھڑے زیادہ درست طور پر کام کرتے ہیں۔ علاوہ ازیں یہ بی وٹامنز اور زنک کا شاندار ذریعہ ہے جو سگریٹ نوشوں کے لیے اہم ہوتے ہیں۔

دہی
: دہی کیلشیم، پوٹاشیم، فاسفورس اور سیلینیم سے بھرپور ہوتی ہے۔ تحقیق کے مطابق یہ اجزا پھیپھڑوں کے افعال میں بہتری لاتے ہیں اور سی او پی ڈی سے محفوظ رکھتے ہیں۔

برازیلی بادام
: برازیلی بادام یا برازیلین نٹ سیلینیم سے بھرپور ہوتے ہیں۔ صرف ایک بادام اس جزو کی مجوزہ 150 فیصد ضرورت پوری کر دیتا ہے۔ تحقیقات کے مطابق سیلینیم پھیپھڑوں کے سرطان سے بچاتا ہے اور دمے میں مفید ہے۔

کافی
: کافی میں کیفین اور اینٹی آکسیڈنٹس ہوتے ہیں جن کا فائدہ پھیپھڑوں کو پہنچ سکتا ہے۔ تحقیقات سے ظاہر ہوتا ہے کہ کافی پھیپھڑوں کے افعال میں بہتری کے علاوہ سانس کی بیماریوں سے بچاتی ہے۔ کم از کم تھوڑے وقت کیلئے دمے کے مریض کو اس سے افاقہ ہوتا ہے۔

سوئس چارڈ:
سوئس چارڈ گہرے سبز پتوں والی سبزی ہے جس میں میگنیزیم کوٹ کوٹ کر بھراہوتا ہے جو سوزش سے بچاؤ میں مدد کرتا ہے۔ یہ پھیپھڑے کی باریک برونکائی نالیوں کو آرام پہنچاتا ہے۔ سی او پی ڈی کے جن مریضوں میں اس جزو کی کمی ہوتی ہے ان میں علامات کی شدت زیادہ ہوتی ہے۔

جَو
: اس میں ریشے کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو پھیپھڑوں کے لیے مفید ہوتا ہے۔ ہول گرین جَو میں فلیوونائیڈز اور وٹامن ای بھی پایا جاتا ہے جو پھیپھڑوں کی صحت کی حفاظت کرتا ہے۔

این کووے مچھلی
یہ چھوٹی سی مچھلی ردسوزش اومیگا 3 چکنائی سے بھرپور ہوتی ہے۔ اس میں پھیپھڑوں کی صحت کو فائدہ پہنچانے والے دیگر اجزا مثلاً سیلینیم، کیلشیم اور فولاد بھی موجود ہوتے ہیں۔

مسور کی دال
: ان میں میگنیزیم، فولاد، تانبا اور پوٹاشیم جیسے پھیپھڑوں کو فائدہ دینے والا اجزا ہوتے ہیں۔ اس میں ریشہ زیادہ ہوتا ہے جو پھیپھڑوں کے سرطان اور سی او پی ڈی سے بچاتا ہے۔

کوکو
: گہرے رنگت والے کوکو سے بنی اشیا میں فلیوونائیڈ جیسے اینٹی آکسیڈنٹس اور تھیوبرومین جیسے مرکبات ہوتے ہیں جو پھیپھڑوں کی نالیوں کو سکون پہنچاتے ہیں۔ کوکو سے نظام تنفس کی الرجی کا امکان کم ہو جاتا ہے۔

(ترجمہ و تلخیص: رضوان عطا)
بشکریہ: ''ہیلتھ لائن‘‘​
 

Back
Top