3 Patient Loses Life as Lawyers Attacked PIC Hospital in Lahore

Veer

Veer

Famous Pakistani
Staff member
27
 
Messages
35,544
Reaction score
45,344
Points
3,711
Lawyers Attack Punjab Institute of Cardiology (PIC) in Lahore
At least 3 dead

lawyersprotest-pic-lahore.jpg


لاہور میں وکلاء کا امراض قلب کے اسپتال پر دھاوا، طبی امداد نہ ملنے پر 6 مریض جاں بحق

وکلاء نے لاہور میں امراض قلب کے اسپتال پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بول دیا اور آپریشن تھیٹر میں گھس کر توڑ پھوڑ کی جس کے باعث طبی امداد نہ ملنے پر 6 مریض جاں بحق ہوگئے۔

لاہور میں وکلاء اور ڈاکٹرز کے درمیان تنازع شدت اختیار کرگیا، مشتعل وکلاء کی بڑی تعداد پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے آئی سی یو اور آپریشن تھیٹر میں داخل ہوگئی اور توڑ پھوڑ کی تاہم اس دوران اسپتال کا عملہ اور ڈاکٹرز بڑی مشکل سے جان بچا کر باہر نکلنے میں کامیاب ہوئے، اس کے علاوہ وکلاء نے پی آئی سی میں کھڑی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا جب کہ اسپتال کے باہر کھڑے پولیس اہلکاروں نے بھی وکلاء کو توڑ پھوڑ سے نہ روکا۔

وکلاء کی اسپتال میں توڑ پھوڑ؛

اسپتال میں وکلاء کی توڑ پھوڑ کے بعد پی آئی سی ملازمین اور وکلا میں تصادم بھی دیکھنے میں آیا اور وکلاء نے پولیس گاڑی کو آگ لگا دی تاہم صورتحال مزید خراب ہونے پر سی سی پی او ذوالفقار حمید پولیس کی بھاری نفری کے ساتھ اسپتال پہنچ گئے جہاں پولیس کی جانب سے مشتعل وکلاء کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا جارہا ہے۔

طبی امداد نہ ملنے پر 6 مریض جاں بحق؛

اسپتال ذرائع کے مطابق وکلاء کے حملے کے باعث طبی امداد نہ ملنے پر اسپتال میں زیر علاج 6 مریض دم توڑ گئے، جاں بحق ہونے والوں میں سے ایک خاتون کی شناخت گلشن بی بی کے نام سے ہوئی ہے جو اسپتال میں علاج کرانے آئی تھیں۔

فیاض الحسن چوہان پر وکلاء کا تشدد؛

صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے صوبائی وزیراطلاعات فیاض الحسن چوہان پی آئی سی کے باہر پہنچے جہاں وکلاء نے انہیں گھیر لیا اور تشدد کیا تاہم فیاض الحسن چوہان نے بھاگ کر جان بچائی۔ فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ اپنی ذمہ داری پوری کرنے آیا تھا تاہم وکلاء نے اغوا کرنے کی کوشش کی، کسی سے ڈرنے والا نہیں ہوں، وکلاء کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

وزیراعلیٰ پنجاب کا نوٹس؛

دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں وکلاء کی ہنگامہ آرائی کے واقعہ کا سخت نوٹس لیا اور واقعہ کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا کہ کوئی قانون سے بالا ترنہیں، دل کے اسپتال میں ایسا واقعہ ناقابل برداشت ہے، مریضوں کے علاج معالجے میں رکاوٹ ڈالنا غیر انسانی اور مجرمانہ اقدام ہے۔

وزیراعظم کا نوٹس؛

وزیراعظم عمران خان نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں وکلاء کی ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکرٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

تحقیقاتی کمیٹی قائم؛

وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کی سربراہی میں واقعہ کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دیدی ہے جس میں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد، انسپکٹرجنرل پولیس، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری اسپیشلائزڈ ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن شامل ہیں، کمیٹی وکلاء کی ہنگامہ آرائی اورتوڑ پھوڑ کے واقعہ کی انکوائری کرکے رپورٹ وزیراعلیٰ کو پیش کرے گی۔

ڈاکٹرز کا احتجاج کا اعلان؛

پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں وکلاء کی جانب سے ڈاکٹرز اور مریضوں پر تشدد کے خلاف ینگ ڈاکٹرز نے کل سے او پی ڈیز بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔

تنازع کا پس منظر؛

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں وکلاء اور ڈاکٹرز کے درمیان جھگڑا ہوا تھا جس پر وکلاء نے ڈاکٹرز کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے احتجاج کیا جارہا تھا۔ اس کے علاوہ وکلاء نے ڈاکٹرز پر اپنا مذاق اڑانے کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر جاری کرنے کا دعویٰ بھی کیا تھا، بعدازاں یہ معاملہ بڑھتے بڑھتے سنگین صورتحال اختیار کرگیا اور نوبت اسپتال پر وکلاء کے حملے اور مریضوں کے جاں بحق ہونے تک پہنچ گئی۔
 
PIC-Under-Attacked (2).jpg

Police used tear gas and baton charge to remove the lawyers from the hospital's premises.


PIC-Under-Attacked (1).png

A protester stands on a police mobile that was set on fire. Enough is enough. This is openly terrorism


PIC-Under-Attacked (1).jpg

Lawyers protest outside PIC in Lahore on Wednesday.


PIC-Under-Attacked (4).jpg

Broken glass inside PIC after protesting lawyers entered the premises.


PIC-Under-Attacked (5).jpg

Lawyers manhandle Punjab Information Minister Fayyazul Hassan Chohan
 

whatsapp_image_2019-12-11_at_4.42.28_pm_0.jpg

حملے کے وقت ہسپتال میں ہزاروں مریض زیر علاج تھے۔

whatsapp_image_2019-12-11_at_4.43.45_pm.jpg

آؤٹ ڈور کا دروازمکمل تباہ تھا اور اس کے نکڑ میں پڑے کرسمس ٹری کی بتیاں جل رہیں تھیں۔

@Recently Active Users
 
Disgusting...Ye kya kashmir ki azaadi ka jihad chal raha hai?...Is'nt there too much going on around the world with muslims ???....so we should start fighting amongst our own...Doctors and lawyers r both very important members of society they should be more civil than that...it's a shame .... this is so wrong on all levels, lawyers should be held accountable...What were the poor patients punished for,,...OMG..This can't be happening ...
 
@Veer Hospital main jo log Murray hein un ka ilzaam wakeelo par lagein....charge karein in ko....Inn laywyers ko shram nahi aati haram kha kha ke inn ko ache buray ki pehchan khatam ho gae hai... I do'nt understand why they call it a fight between lawyers and doctors ? Its an attack on a hospital killing innocent patients... Shame on you the so called cream of the nation....If you are the cream of nation then what can some one expect from other member of society.....Are you thugs this only happens in India and Pakistan not in any civilized country.... when will you change???? I think never... CURSE ON THE WHOLE SYSTEM THAT GIVE U COURAGE TO DO WHAT EVER U WANT.... IF THERE IS A SYSTEM THEY SHOULD HAVE CANCELED YOUR LICIENCES AND MAKE CRIMINAL CASES AGAINST U.... BUT THIS WILL NEVER HAPPEN ......I request Government of Pakistan to take action now Against these Doctors and Lawyers involved in Lahore.... Arrest them immediately fine heavily to recover the loss incurred for Hospital for police other property.... Try them in Military courts execute them for taking patients life. No ordinary courts for them. They are terroist and must treated as such...DISGUSTING...SHAME ON YOU ALL
 
Back
Top