sahrish khan
Star Pakistani
I Love Reading
11
- Messages
- 6,924
- Reaction score
- 14,147
- Points
- 736
درد کی خوشبو سے سارا گھر معطر ہو گیا
زخم کھا کھا کر بدن پھولوں کا پیکر ہو گیا
مائل پرواز ہر لحظہ ہے مرغ جستجو
میں جو سیڑھی پر چڑھا وہ اور اوپر ہو گیا
گوہر امید لائیں کس اتھاہ میں ڈوب کر
ہم جو غوطہ زن ہوئے گہرا سمندر ہو گیا
ترچھے سورج کی شعاعیں دے گئیں اک ہم سفر
میرا سایہ ہی مرے قد کے برابر ہو گیا
ہم شفق کو دیکھ کر تاریکیوں میں کھو گئے
آگ چھت پر تھی دھواں کمرے کے اندر ہو گیا
پیڑ پر بیٹھے پرندوں پر گماں پتوں کا تھا
دم زدن میں آنکھ سے اوجھل وہ منظر ہو گیا
صبح کا آغاز تھا اور چہرے پر تھی گرد شب
پھول کی صورت شگفتہ میں نہا کر ہو گیا
میں سمجھتا تھا تعاقب میں فقط ہیں واہمے
لوٹ کر دیکھا مگر جس نے بھی پتھر ہو گیا
سنگ پانی میں گرا کر دیکھ لو ابھرے گی لہر
بات ایسی تھی کہ میں آپے سے باہر ہو گیا
جن درختوں کی گھنی چھاؤں تھی وہ سب کٹ گئے
یوں لگا شاہدؔ مجھے جیسے میں بے گھر ہو گیا
سلیم شاہد
زخم کھا کھا کر بدن پھولوں کا پیکر ہو گیا
مائل پرواز ہر لحظہ ہے مرغ جستجو
میں جو سیڑھی پر چڑھا وہ اور اوپر ہو گیا
گوہر امید لائیں کس اتھاہ میں ڈوب کر
ہم جو غوطہ زن ہوئے گہرا سمندر ہو گیا
ترچھے سورج کی شعاعیں دے گئیں اک ہم سفر
میرا سایہ ہی مرے قد کے برابر ہو گیا
ہم شفق کو دیکھ کر تاریکیوں میں کھو گئے
آگ چھت پر تھی دھواں کمرے کے اندر ہو گیا
پیڑ پر بیٹھے پرندوں پر گماں پتوں کا تھا
دم زدن میں آنکھ سے اوجھل وہ منظر ہو گیا
صبح کا آغاز تھا اور چہرے پر تھی گرد شب
پھول کی صورت شگفتہ میں نہا کر ہو گیا
میں سمجھتا تھا تعاقب میں فقط ہیں واہمے
لوٹ کر دیکھا مگر جس نے بھی پتھر ہو گیا
سنگ پانی میں گرا کر دیکھ لو ابھرے گی لہر
بات ایسی تھی کہ میں آپے سے باہر ہو گیا
جن درختوں کی گھنی چھاؤں تھی وہ سب کٹ گئے
یوں لگا شاہدؔ مجھے جیسے میں بے گھر ہو گیا
سلیم شاہد