Maria-Noor
New Member
I Love Reading
Invalid Email
11
- Messages
- 6,575
- Reaction score
- 11,925
- Points
- 731
غزل
عطا الرحمن جمیل
آج بھی جس کی خوشبو سے ہے متوالی متوالی رات
وہ ترے جلتے پہلو میں تھی جان نکالنے والی رات
صبح سے تنہا تنہا پھرنا پھر آئے گی سوالی رات
اور ترے پاس دھرا ہی کیا ہے اے مری خالی خالی رات
دل پر برف کی سل رکھ دینا ناگن بن کر ڈس لینا
اپنے لیے دونوں ہی برابر کالی ہو کہ اجالی رات
پیلے پتے سوکھی شاخوں پر بھی تو اکثر چمکا چاند
مجھ سے ملنے کبھی نہ آئی تیری ناز کی پالی رات
دیکھ لیے آنکھوں نے میری تازہ شبنم باسی پھول
گرچہ صبح کو میری خاطر تم نے مجھ سے چھپا لی رات
تم اس کو سونا کہتے ہو تم کیا ہم بھی کہتے ہیں
اپنی تھکی پلکوں پر ہم نے لمحہ بھر جو سنبھالی رات
آنے والی آ نہیں چکتی جانے والی جا بھی چکی
ویسے تو ہر جانے والی رات تھی آنے والی رات
عطا الرحمن جمیل
آج بھی جس کی خوشبو سے ہے متوالی متوالی رات
وہ ترے جلتے پہلو میں تھی جان نکالنے والی رات
صبح سے تنہا تنہا پھرنا پھر آئے گی سوالی رات
اور ترے پاس دھرا ہی کیا ہے اے مری خالی خالی رات
دل پر برف کی سل رکھ دینا ناگن بن کر ڈس لینا
اپنے لیے دونوں ہی برابر کالی ہو کہ اجالی رات
پیلے پتے سوکھی شاخوں پر بھی تو اکثر چمکا چاند
مجھ سے ملنے کبھی نہ آئی تیری ناز کی پالی رات
دیکھ لیے آنکھوں نے میری تازہ شبنم باسی پھول
گرچہ صبح کو میری خاطر تم نے مجھ سے چھپا لی رات
تم اس کو سونا کہتے ہو تم کیا ہم بھی کہتے ہیں
اپنی تھکی پلکوں پر ہم نے لمحہ بھر جو سنبھالی رات
آنے والی آ نہیں چکتی جانے والی جا بھی چکی
ویسے تو ہر جانے والی رات تھی آنے والی رات