Ashaar Aaj Ka Intikhaab !!

ﮨﺮ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﭘﻨﯽ ﮨﯽ ﺁﻭﺍﺯ ﺳﮯ ﮐﺎﻧﭗ ﺍُﭨﮭﺘﺎ ﮨﮯ..
‏ﮨﺮ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﭘﻨﮯ ﮨﯽ ﺳﺎﺋﮯ ﺳﮯ ﮨﺮﺍﺳﺎﮞ ﺟﺎﻧﺎﮞ..

‏ﺟﺲﮐﻮ ﺩﯾﮑﮭﻮ ﻭﮨﯽ ﺯﻧﺠﯿﺮ ﺑﭙﺎ ﻟﮕﺘﺎ ﮨﮯ..
‏ﺷﮩﺮ ﮐﺎ ﺷﮩﺮ ﮨﻮﺍ ﺩﺍﺧﻞِ ﺯﻧﺪﺍﮞ ﺟﺎﻧﺎﮞ..
 
کسی دن اس سے ملنے پر
‏کہا تھا نظم لکھوں گا
‏تمہارے نرم بالوں پر
‏تمہارے شوخ گالوں پر
‏تمہاری مست آنکھوں پر
‏تمہاری مسکراہٹ پر
‏تری زلفوں کی آہٹ پر
‏ترے ہونٹوں کی نرمی پر
‏تری سانسوں کی گرمی پر
‏ترے ہاتھوں کے کنگن پر
‏تری پائل کی چھن چھن پر
‏کسی دن اس سے ملنے پر
‏کہا تھا نظم لکھوں گا

@Recently Active Users
 
Back
Top