Naat Aakhri Waqt Mein Kya Ronaq e Dunya Dekhon By Iqbal Azeem

intelligent086

intelligent086

Star Pakistani
20
 
Messages
17,578
Reaction score
26,649
Points
2,231
آخری وقت میں کیا رونقِ دنیا دیکھوں
اب تو بس ایک ہی دُھن ہے کہ مدینہ دیکھوں

از اُفق تا بہ اُفق ایک ہی جلوہ دیکھوں
جس طرف آنکھ اٹھے روضئہ والا دیکھوں

عاقبت میری سنور جائے جو طیبہ دیکھوں
دستِ امروز میں آئینہ فردا دیکھوں

میں کہاں ہوں ، یہ سمجھ لوں تو اٹھاؤں نظریں
دل سنبھل جائے تو میں جانبِ خضرا دیکھوں

میں نے جن آنکھوں سے دیکھا ہے کبھی شہرِ نبی
اور ان آنکھوں سے اب کیا کوئی جلوہ دیکھوں

بعد رحلت بھی جو سرکار کو محبوب رہا
اب ان آنکھوں سے میں خوش بخت وہ حجرہ دیکھوں

فقر و فاقہ ہی رہا جس کے مکینوں کا نصیب
چشمِ عبرت سے میں وہ مسکنِ زہرا دیکھوں

جالیاں دیکھوں کے دیوار و در و بامِ حرم
اپنی معذور نگاہوں سے میں کیا کیا دیکھوں

میرے مولا مری آنکھیں مجھے واپس کر دے ؎۱
تاکہ اس بار میں جی بھر کے مدینہ دیکھوں

جن گلی کوچوں سے گزرے ہیں کبھی میرے حضور
ان میں تا حدِ نظر نقشِ کفِ پا دیکھوں

تاکہ آنکھوں کا بھی احسان اٹھانا نہ پڑے
قلب خود آئینہ بن جائے میں اتنا دیکھوں

کاش اقبالؔ یوں ہی عمر بسر ہو میری
صبح کعبے میں ہو اور شام کو طیبہ دیکھوں

( ؎۱ : واضح رہے کہ پروفیسر سیّد اقباؔل عظیم صاحب بصارت سے محروم ہوچکے تھے)​
 

میں نے جن آنکھوں سے دیکھا ہے کبھی شہرِ نبی
اور ان آنکھوں سے اب کیا کوئی جلوہ دیکھوں
واہ واہ
بہت عمدہ
کیا کہنے
شیئر کرنے کا شکریہ
 
images (21).jpeg
 
Back
Top