Hadith Ahadees mein ilm ka Bayan

intelligent086

intelligent086

Star Pakistani
20
 
Messages
17,578
Reaction score
26,649
Points
2,231
علم کا بیان

حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ دنوں میں ہم کونصیحت کرنے کے لئے وقت اور موقع کی رعایت فرماتے ، آپؐ اس کو برا سمجھتے کہ ہم اکتا جائیں ۔
(بخاری، جلد اوّل، کتاب العلم، حدیث نمبر 68 )

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا (لوگوں پر) آسانی کرو سختی نہ کرو اور خوشی کی بات سناؤ نفرت نہ دِلاؤ۔
(بخاری ، جلد اوّل، کتاب العلم حدیث نمبر 69 )

حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا کہ اللہ کو جس کی بھلائی منظور ہوتی ہے اس کو دین کی سمجھ عنایت فرماتا ہے۔ اور میں تو بانٹنے والا ہوں دینے والا اللہ ہے اور یہ (اسلام کی) جماعت ہمیشہ اللہ کے حکم پر قائم رہے گی دشمنوں سے اس کو کچھ نقصان نہ پہنچے گا یہاں تک کہ اللہ کا حکم آجائے (قیامت)۔
(بخاری ، جلد اوّ، کتاب العلم،حدیث نمبر 71)

حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا اللہ نے جو ہدایت اور علم کی باتیں مجھ کو دے کر بھیجیں، ان کی مثال زورکے مہینہ کی سی ہے جو زمین پر برسا۔ اور بعض زمین عمدہ تھی جس نے چاہا پانی چوس لیا اس نے گھاس اور سبزی خوب اگائی اور بعض سخت تھی اِس نے پانی تھام لیااللہ نے لوگوں کو اس سے فائدہ دیا پیا اور جانوروں کو پلایا، اور کھیتی میں دیا۔اور بعض ایسی زمین پر یہ پانی مینہ برسا جو صاف چٹیل تھی نہ تو پانی کو اس نے تھاما اور نہ اس نے گھاس اُگائی (پانی اس پر سے بہہ کر نکل گیا ) ۔ یہی اس شخص کی مثال ہے جس نے خدا کے دین میں سمجھ پیدا کی اور اللہ نے جو مجھ کو دے کر بھیجا اس سے اس کو فائدہ ہوا ۔اس نے جو سیکھا اور دوسروں کو سکھایا ۔اور اس شخص کی جس نے اس پر سر ہی نہیں اٹھایا اور اللہ کی ہدایت جو میں دے کر بھیجا گیا کہ نہ مانی۔
(بخاری، جلد اوّل، کتاب العلم حدیث نمبر 79 )

حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آنحضرت ﷺ نے فرمایا ! اللہ (دین کا) علم بندوں سے چھین کر نہیں اُٹھائے گا، بلکہ عالموں کو اٹھا کر علم کو اُٹھائے گا، جب کوئی عالم باقی نہ رہے گا تولوگ جاہلوں کو سردار (پیشوا ) بنا لیں گے ، ان سے مسئلے پوچھیں گے وہ بے علم فتوے دیں گے، آپ بھی گمراہ ہوں گے (دوسروں کو بھی ) گمراہ کریں گے۔
(بخاری ، جلد اوّل، کتاب العلم حدیث نمبر 100 )

حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول کریم ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ جس شخص کے ساتھ بھلائی کا ارادہ کرتا ہے اسے دین کی سمجھ عطا کر دیتا ہے اور میں نے رسول اکرم ﷺ سے سنا کہ میں صرف تقسیم کرنے والا ہوں جس کو میں نے خوشی سے دیا اس کو برکت ہوگی اور جس کو میں نے اس کے مانگنے یا اس کی حرص کی وجہ سے دیا تو اس شخص کی طرح ہے جو کھاتا ہے سیر نہیں ہوتا ۔
(مسلم ، کتاب الزکوٰۃ)

حضرت ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا جب انسان فوت ہو جاتا ہے تواس کے اعمال کا ثواب منقطع ہو جاتاہے لیکن تین اعمال کا ثواب جاری رہتا ہے۔
(i) صدقہ جاریہ (ii) علم نافع (iii) نیک اولاد جو اس کے لئے دُعا کرتی ہے۔
(مسلم ، کِتَاب الْوَاصِیّۃِ)

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو شخص حصول علم کے لئے نکلتا ہے اس وجہ سے اللہ تعالیٰ اس کے لئے جنت کا راستہ آسان کردیتا ہے اور جس کے بُرے (اعمال) نے اسے پیچھے کردیا تو اس کا نسب اسے آگے نہیں پہنچا سکے گا ( یعنی اللہ کے ہاں حسب و نسب کی کچھ اہمیت نہیں اور عالی نسب ہونا کامیابی کی ضمانت نہیں)۔
(سنن ابی داوُد، کتاب علم، جلد سوئم حدیث نمبر 3643 )

حضرت ابی امامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے پاس دو لوگوں کا تذکرہ کیا گیا ۔ ان میں ایک عابد اور دوسرا عالم تھا اس پر آپؐ نے فرمایا !عالم کی عابدپر اس طرح فضیلت ہے جس طرح تم میں سے ادنیٰ درجہ کے انسان پر میری فضیلت ہے۔ پھر رسول اکرم ﷺ نے فرمایا بلا شبہ اللہ تعالیٰ، اس کے فرشتے آسمانوں اور زمین میں رہنے والے حتیٰ کہ چیونٹی اپنے بل میں اور مچھلیاں بھی سمندر میں اس آدمی کے لئے دعائیں کرتی ہیں جو لوگوں کو بھلائی کی تعلیم دیتا ہے۔
(ترمذی ، باب العلم ، حدیث نمبر (38)

حضرت انس رضی اللہ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو آدمی علم کی تلاش میں نکلا وہ واپس آنے تک اللہ تعالیٰ کے راستہ میں ہے۔
(ترمذی، باب العلم ، حدیث نمبر (39)

حضرت ابی سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا مومن علم کی باتیں سننے سے سیر نہیں ہوتا یہاں تک کہ وہ جنت میں داخل ہو جاتا ہے۔
(ترمذی ،باب کتاب العلم ، حدیث نمبر (40 )

حضرت ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس سے علم کی کوئی بات پوچھی گئی اور اس نے اُسے چھپایا (جانتے ہوئے نہ بتایا) تو قیامت کے دِن اس کو آگ کی لگام پہنائی جائے گی۔
(ابو داوُد، ترمذی، کتاب العلم، حدیث نمبر(41 )

حضرت ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس نے اللہ تعالیٰ کی خوشنودی والا علم اس لئے حاصل کیا کہ اس کے ذریعے دنیاوی فائدہ حاصل کرے تو وہ قیامت کے دن جنت کی خوشبو بھی نہیں پائے گا۔
(ابو داوُد، ابن ماجہ، باب کتاب العلم ، حدیث نمبر(42)

حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا اللہ تعالیٰ اس آدمی (کے چہرے) کو بارونق رکھے جس نے مجھ سے کوئی بات سُنی، اس کو اس طرح آگے پہنچایا جس طرح اس نے سنا تھا کیونکہ بہت سے ایسے لوگ ہوتے ہیں جن کو بات پہنچائی جاتی ہے تو وہ اس بات کو سننے والے سے زیادہ محفوظ رکھنے والے اور سمجھنے والے ہوتے ہیں۔
(ترمذی، ابن ماجہ باب کتاب العلم(43 )

ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اکرم ﷺ نے فرمایا اس وقت تک مجھ سے حدیث بیان نہ کرو جب تک تمہیں صحیح علم نہ ہو (یا د رکھو) جس آدمی نے جان بوجھ کر مجھ پر جھوٹ باندھا وہ اپنا ٹھکانہ دوزخ میں بنالے۔
(ترمذی، باب کتاب العلم(44)

حضرت ابی کبشہ انماری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا: میں 3 باتوں کے بارے میں تمہیں قسم کھا کر بیان کرتا ہوں، تم اسے محفوظ رکھنا۔ ۱۔کسی آدمی کا مال صدقہ (کی برکت) سے کم نہیں ہوتا۔ ۲۔کسی آدمی پر جب بھی ظلم ہوتا ہے اور وہ اس پر صبر کرتا ہے توا للہ تعالیٰ ظلم کی وجہ سے اس کی عزت افزائی فرماتے ہیں۔ ۳۔کوئی آدمی جب بھی سوال کے دروازہ کو کھولتا (لوگوں سے مانگنا شروع کردینا) ہے تو اللہ تعالیٰ اس پر فقیری کا دروازہ کھول دیتے ہیں۔ اس کے بعد آپ ﷺ نے فرمایا: یہ باتیں بھی یادرکھنا کہ بلاشبہ دنیا صرف 4 انسانوں کے لئے ہے۔ ایک وہ آدمی جس کو اللہ تعالیٰ نے مال اور علم عطا کیا ہے، وہ اس میں اپنے رب سے ڈرتا ہے اور صلہ رحمی کرتا ہے اور اس میں حقوق کے مطابق خرچ کرتا ہے توایسا انسان بہت اونچے مرتبہ پر ہے اور دوسرا وہ آدمی جس کو اللہ تعالیٰ نے علم عطا کیا ہے (لیکن) اسے مال نہیں دیا پس یہ آدمی صحیح نیت والا ہے۔ کہتا ہے کہ کاش، میرے پاس بھی مال ہوتا تو میں بھی فلاں انسان کی طرح خرچ کرتا پس ان دونوں کا ثواب برابر ہے اور تیسرا وہ آدمی جسکو اللہ تعالیٰ نے مال دیا ہے اور اسے علم نہیں دیا وہ اپنے مال میں شریعت کے خلاف تصرف کررہا ہے، وہ اس میں نہ اپنے رب سے خوف کھاتا ہے اور نہ ہی صلہ رحمی کرتا ہے اور نہ ہی مال میں شریعت کے مطابق تصرف کرتا ہے پس ایسا آدمی بہت برے مقام والا ہے اور چوتھا وہ آدمی ہے جسے اللہ تعالیٰ نے مال اور علم دونوں نہیں دیئے پس وہ کہتا ہے کاش، میرے پاس مال ہوتا تو میں بھی اس میں فلاں انسان کی طرح (برے) عمل کرتا پس (اس کا مقام) اس کی نیت کے مطابق ہے اور ان دونوں کا گناہ برابر ہے۔
(ترمذی)
 
@intelligent086 Jazakallah Khair ...There are many evidence and virtues of seeking, acquiring and spreading the knowledge of the deen....O Allah indeed I ask You for beneficial knowledge, and a good Halal provision, and actions which are accepted.
 

@Maria-Noor
وَأَنْتُمْ فَجَزَاكُمُ اللَّهُ خَيْرًا
ماشاءاللہ ، لکھ تو آپ نے بھی دیا تھا ۔ اب میں نے بھی لکھ دیا ہے
توجہ دلانے کا شکریہ
 
Back
Top