Sibgha Ahmad
Popular Pakistani
6
- Messages
- 1,231
- Reaction score
- 2,705
- Points
- 251
غُوطہ بچا
----------
غوطہ پر روسی اور شامی طیاروں کی بمبارمنٹ کے نتیجے میں سوشل میڈیا پر بچوں کی کٹی پھٹی لاشوں کی تصاویر دیکھتے ہی زاہد نے اپنے خلوت خانے کا رخ کیا، مصلی بچھایا اور زار وقطار رونا شروع کر دیا۔ کچھ دیر بعد طبیعت میں سکون پیدا ہوا تو خدا سے شکوے شکایات شروع کر دیں۔ پروردگار! کشمیر کو رو لیا، افغانستان پر رو لیا، روہنگیا کو روتے رہے، یمن دو ٹکڑے ہوا اور لیبیا تین، عراق ویران ہوا اور اب حلب کے بعد شام کے غوطہ کو روتے ہیں۔۔۔
میں نے زاہد سے کہا کہ جب تک تم خود اپنی مدد نہیں کرو گے تو خدا تمہاری مدد کیسے کرے گا؟ ٹھیک ہے تم شام کے مظلوموں کی داد رسی نہیں کر سکتے، ان سے ظلم دور نہیں کر سکتے، ان کے زخمیوں کی مرحم پٹی نہیں کر سکتے، ان کے بھوکوں کو کھانا نہیں کھلا سکتے، ان کے یتیم بچوں کے سر ہر شفقت کا ہاتھ نہیں پھیر سکتے لیکن یہ سب کام تو تم یہاں کر سکتے ہو، یہاں ہی، پاکستان میں، اپنے شہر میں۔
جاؤ! کسی تھانے کچہری میں اور کسی مظلوم کی رپٹ درج کروانے میں اس کی مدد کر دو اور پھر خدا سے کہو کہ اس کے بدلے کسی شامی مظلوم کی مدد کر دے۔ جاؤ! کسی ہسپتال میں اور کسی بیمار اور پریشان حال کی مدد کر دو کہ اس کے پاس دواء کے پیسے نہیں ہیں اور پھر خدا سے کہو کہ میری اس نیکی کے بدلے کسی شامی بچے کو زخمی ہونے سے بچا لے۔ جاؤ! کسی چوراہے پر اور کسی مزدور کو پکڑ کر کھانا کھلا دو اور پھر خدا سے کہو کہ میرے کسی بھوکے شامی بھائی کو کھانا کھلا دے کہ میں نے تیرے بندے کو کھانا کھلایا ہے۔
اور کچھ نہ سہی تو کم از کم اپنا کوئی گناہ ہی ترک کردو کہ جس کا واسطہ خدا کو دے کر کہہ سکو کہ پروردگار! یہ گناہ اس لیے چھوڑتا ہوں کہ اہل ایمان کی نصرت فرما۔ ان سے آزمائش اور جنگ وجدال کو دور کر اور ان میں باہمی محبت اور الفت پیدا فرما۔ اگر اپنا کوئی گناہ بھی نہ چھوڑ سکو تو کم از کم اتنا تو کر لو کہ درود ابراہیمی کو اپنا چوبیس گھنٹے کا وظیفہ بنا لو کہ اللھم صلی علی محمد وعلی آل محمد۔۔۔
اور رہی بات رونے کی تو بھئی احمد جاوید صاحب نے کیا خوب کہا تھا کہ "آؤ اب حلب پر بھی رو لیتے ہیں کہ رونے کے بعد نیند اچھی آتی ہے۔" تو یہ رونا دھونا تو دراصل اپنے ہی سکون اور اچھی نیند کا ایک بہانہ ہے اور اسے بڑے کمال کی نیکی سمجھ کے بیٹھے ہو!
☹
----------
غوطہ پر روسی اور شامی طیاروں کی بمبارمنٹ کے نتیجے میں سوشل میڈیا پر بچوں کی کٹی پھٹی لاشوں کی تصاویر دیکھتے ہی زاہد نے اپنے خلوت خانے کا رخ کیا، مصلی بچھایا اور زار وقطار رونا شروع کر دیا۔ کچھ دیر بعد طبیعت میں سکون پیدا ہوا تو خدا سے شکوے شکایات شروع کر دیں۔ پروردگار! کشمیر کو رو لیا، افغانستان پر رو لیا، روہنگیا کو روتے رہے، یمن دو ٹکڑے ہوا اور لیبیا تین، عراق ویران ہوا اور اب حلب کے بعد شام کے غوطہ کو روتے ہیں۔۔۔
میں نے زاہد سے کہا کہ جب تک تم خود اپنی مدد نہیں کرو گے تو خدا تمہاری مدد کیسے کرے گا؟ ٹھیک ہے تم شام کے مظلوموں کی داد رسی نہیں کر سکتے، ان سے ظلم دور نہیں کر سکتے، ان کے زخمیوں کی مرحم پٹی نہیں کر سکتے، ان کے بھوکوں کو کھانا نہیں کھلا سکتے، ان کے یتیم بچوں کے سر ہر شفقت کا ہاتھ نہیں پھیر سکتے لیکن یہ سب کام تو تم یہاں کر سکتے ہو، یہاں ہی، پاکستان میں، اپنے شہر میں۔
جاؤ! کسی تھانے کچہری میں اور کسی مظلوم کی رپٹ درج کروانے میں اس کی مدد کر دو اور پھر خدا سے کہو کہ اس کے بدلے کسی شامی مظلوم کی مدد کر دے۔ جاؤ! کسی ہسپتال میں اور کسی بیمار اور پریشان حال کی مدد کر دو کہ اس کے پاس دواء کے پیسے نہیں ہیں اور پھر خدا سے کہو کہ میری اس نیکی کے بدلے کسی شامی بچے کو زخمی ہونے سے بچا لے۔ جاؤ! کسی چوراہے پر اور کسی مزدور کو پکڑ کر کھانا کھلا دو اور پھر خدا سے کہو کہ میرے کسی بھوکے شامی بھائی کو کھانا کھلا دے کہ میں نے تیرے بندے کو کھانا کھلایا ہے۔
اور کچھ نہ سہی تو کم از کم اپنا کوئی گناہ ہی ترک کردو کہ جس کا واسطہ خدا کو دے کر کہہ سکو کہ پروردگار! یہ گناہ اس لیے چھوڑتا ہوں کہ اہل ایمان کی نصرت فرما۔ ان سے آزمائش اور جنگ وجدال کو دور کر اور ان میں باہمی محبت اور الفت پیدا فرما۔ اگر اپنا کوئی گناہ بھی نہ چھوڑ سکو تو کم از کم اتنا تو کر لو کہ درود ابراہیمی کو اپنا چوبیس گھنٹے کا وظیفہ بنا لو کہ اللھم صلی علی محمد وعلی آل محمد۔۔۔
اور رہی بات رونے کی تو بھئی احمد جاوید صاحب نے کیا خوب کہا تھا کہ "آؤ اب حلب پر بھی رو لیتے ہیں کہ رونے کے بعد نیند اچھی آتی ہے۔" تو یہ رونا دھونا تو دراصل اپنے ہی سکون اور اچھی نیند کا ایک بہانہ ہے اور اسے بڑے کمال کی نیکی سمجھ کے بیٹھے ہو!
☹