Falak
Super Star Pakistani
I Love Reading
15
- Messages
- 11,348
- Reaction score
- 19,975
- Points
- 1,236
معاذ بن جبل رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں ایک سفر میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا، ایک دن صبح کے وقت میں آپ ﷺ سے قریب ہوا، ہم سب چل رہے تھے، میں نے آپ سے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ مجھے کوئی ایسا عمل بتائیے جو مجھے جنت میں لے جائے، اور جہنم سے دور رکھے؟
آپﷺ نےفرمایا”تم نے ایک بہت بڑی بات پوچھی ہے۔ اور بیشک یہ عمل اس شخص کے لیے آسان ہے جس کے لیے اللہ آسان کر دے۔ تم اللہ کی عبادت کرو ا
ور اس کا کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ، نماز قائم کرو،
زکاۃ دو، رمضان کے روزے رکھو، اور بیت اللہ کا حج کرو“۔
پھر آپﷺ نے فرمایا:
”کیا میں تمہیں بھلائی کے دروازے (راستے) نہ بتاؤں؟
روزہ ڈھال ہے، صدقہ گناہ کو ایسے بجھا دیتا ہے جس طرح پانی آگ کو بجھاتا ہے،
اور آدھی رات کے وقت آدمی کا نماز (تہجد) پڑھنا“،
پھر آپﷺ نے آیت «تتجافى جنوبهم عن المضاجع» کی تلاوت «يعملون» تک فرمائی ،
آپﷺ نے پھر فرمایا: ”کیا میں تمہیں دین کی
اصل، اس کا ستون اور اس کی چوٹی نہ بتا دوں؟“
میں نے کہا: کیوں نہیں؟ اللہ کے رسول (ضرور بتائیے) آپﷺ نے فرمایا:
”دین کی اصل اسلام ہے
اور اس کا ستون (عمود) نماز ہے
اور اس کی چوٹی جہاد ہے“۔
پھر آپﷺ نے فرمایا: ”کیا میں تمہیں ان تمام باتوں کا جس چیز پر دارومدار ہے وہ نہ بتا دوں؟
میں نے کہا: جی ہاں، اللہ کے نبیﷺ! پھر آپ نے اپنی زبان پکڑی، اور فرمایا: ”اسے اپنے قابو میں رکھو“، میں نے کہا: اللہ کے نبی! کیا ہم جو کچھ بولتے ہیں اس پر پکڑے جائیں گے؟ آپ ﷺنے فرمایا: ”تمہاری ماں تم پر روئے، معاذ! لوگ اپنی زبانوں کے بڑ بڑ ہی کی وجہ سے تو اوندھے منہ یا نتھنوں
کے بل جہنم میں ڈالے جائیں گے۔“
٭ یہ سورۃ السجدہ کی آیات 16 -17 ہیں جو آپﷺ تلاوت فرمائی تھی۔
آپﷺ نےفرمایا”تم نے ایک بہت بڑی بات پوچھی ہے۔ اور بیشک یہ عمل اس شخص کے لیے آسان ہے جس کے لیے اللہ آسان کر دے۔ تم اللہ کی عبادت کرو ا
ور اس کا کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ، نماز قائم کرو،
زکاۃ دو، رمضان کے روزے رکھو، اور بیت اللہ کا حج کرو“۔
پھر آپﷺ نے فرمایا:
”کیا میں تمہیں بھلائی کے دروازے (راستے) نہ بتاؤں؟
روزہ ڈھال ہے، صدقہ گناہ کو ایسے بجھا دیتا ہے جس طرح پانی آگ کو بجھاتا ہے،
اور آدھی رات کے وقت آدمی کا نماز (تہجد) پڑھنا“،
پھر آپﷺ نے آیت «تتجافى جنوبهم عن المضاجع» کی تلاوت «يعملون» تک فرمائی ،
آپﷺ نے پھر فرمایا: ”کیا میں تمہیں دین کی
اصل، اس کا ستون اور اس کی چوٹی نہ بتا دوں؟“
میں نے کہا: کیوں نہیں؟ اللہ کے رسول (ضرور بتائیے) آپﷺ نے فرمایا:
”دین کی اصل اسلام ہے
اور اس کا ستون (عمود) نماز ہے
اور اس کی چوٹی جہاد ہے“۔
پھر آپﷺ نے فرمایا: ”کیا میں تمہیں ان تمام باتوں کا جس چیز پر دارومدار ہے وہ نہ بتا دوں؟
میں نے کہا: جی ہاں، اللہ کے نبیﷺ! پھر آپ نے اپنی زبان پکڑی، اور فرمایا: ”اسے اپنے قابو میں رکھو“، میں نے کہا: اللہ کے نبی! کیا ہم جو کچھ بولتے ہیں اس پر پکڑے جائیں گے؟ آپ ﷺنے فرمایا: ”تمہاری ماں تم پر روئے، معاذ! لوگ اپنی زبانوں کے بڑ بڑ ہی کی وجہ سے تو اوندھے منہ یا نتھنوں
کے بل جہنم میں ڈالے جائیں گے۔“
٭ یہ سورۃ السجدہ کی آیات 16 -17 ہیں جو آپﷺ تلاوت فرمائی تھی۔