Americi sarzameen ki sab se khooni jang By Muhammad Riaz

intelligent086

intelligent086

Star Pakistani
20
 
Messages
17,578
Reaction score
26,649
Points
2,231
امریکی سرزمین کی سب سے خونیں جنگ ..... تحریر : محمد ریاض

amar.jpg

۔1861ء سے 1865ء تک امریکی خانہ جنگی ریاست ہائے متحدہ امریکا کی ریاستوں کے مابین لڑی جانے والی ایک داخلی جنگ تھی۔ جنوب (کنفیڈریسی؍کنفیڈریٹ) میں واقع 11 ریاستوں نے امریکا سے آزادی کا اعلان کر دیا اور شمالی ریاستوں (یونین) کے خلاف مسلح جنگ لڑی۔ اس تنازع کا بنیادی سبب امریکا کے افریقی نژاد باشندوں کی غلامی پر ان ریاستوں کا اختلاف رائے تھی۔ شمالی ریاستیں ان غلاموں کو آزاد کرنا چاہتی تھیں۔ وہ غلامی کے خلاف قانون سازی کرکے اسے خلاف قانون قرار دینا چاہتی تھیں۔ آئیے اس جنگ کے چند اہم اور حیران کن حقائق جانتے ہیں۔
٭: امریکی سرزمین پر سب سے خونیں جنگ، امریکی خانہ جنگی ہے۔ اس جنگ کے دوران روزانہ اوسطاً 500 افراد ہلاک ہوئے۔ اس جنگ کے اختتام تک 618,000 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے تھے۔ یہ تعداد پہلی عالمی جنگ، دوسری عالمی جنگ، جنگِ کوریا اور جنگِ ویت نام میں ہونے والی کل امریکی ہلاکتوں سے زیادہ ہے۔ ٭: خانہ جنگی کے دوران امریکا کی دو فیصد آبادی مر گئی۔ آج کی آبادی کے لحاظ سے یہ تعداد 60 لاکھ آدمی بنے گی۔ اس خانہ جنگی میں سب سے خطرناک ہتھیار رائفل تھی لیکن زیادہ ہلاکتیں بیماریوں سے ہوئیں۔
یونین کے 10 لاکھ سپاہیوں کو ملیریا ہوا۔ ٭: اس جنگ میں ہر 65 میں سے ایک فیڈرل اور ہر 45 میں سے ایک کنفیڈریٹ لڑائی میں مارا گیا۔ ٭: امریکی خانہ جنگی میں سب سے عام آپریشن اعضا کاٹنے کا ہوتا تھا۔ کام کے دباؤ کے باعث بہترین سرجن وہ ہوتا جو پانچ منٹ میں اعضا کاٹ دیتا۔ اس جنگ میں 60 ہزار اعضا کو جزوی یا کلی طور پر کاٹا گیا۔ ٭: سب سے زیادہ لڑائیاں ورجینیا میں ہوئیں، یہ 2,100 سے زیادہ تھیں۔ اس کے بعد ٹینیسی (1,400) اور مسوری (1,100) کا نمبر آتا ہے۔ ٭: اس جنگ کا سب سے کم عمر سپاہی نو برس کا لڑکا تھا۔ اس کا تعلق میسی سیپی سے تھا۔ سب سے معمر فرد کا تعلق ایووا سے تھا۔ اس کی عمر 80 برس تھی۔ یونین کی فوج میں خدمات انجام دینے والے 10 ہزار افراد کی عمر 18 برس سے کم تھی۔ ٭: 26 مئی 1865ء کو جنوبی سپاہ نے ہتھیار ڈال دیے۔
اس کے بعد بچنے والوں نے مرنے والوں کی قبروں کی تزئین شروع کر دی۔ وہ ہر برس اسے ’’تزئین کا دن‘‘ سمجھتے ہوئے ایسا کرنے لگے۔ اب اسے ’’میموریل ڈے‘‘ کہا جاتا ہے۔ ٭: اس جنگ میں تقریباً 800 آدمی ’’وِلڈرنس کی لڑائی‘‘ میں جل کر ہلاک ہوئے۔ زخمی ہونے کی وجہ سے وہ جھاڑیوں میں لگی آگ سے دور جانے سے قاصر تھے۔ ٭: امریکی خانہ جنگی کے بعد 20 برسوں میں ملک میں طلاق کی شرح میں 150 فیصد اضافہ ہوا۔ ٭: بعدازاں امریکی صدر بننے والے پانچ افراد نے خانہ جنگی میں حصہ لیا۔ ان میں اولیسس ایس گرانٹ، ردرفورڈ بی ہینز، ولیم میک کنلے، جیمز گارفیلڈ، بینجمن ہیریسن، چیسٹر اے آرتھر اور اینڈریو جانسن شامل ہیں۔ ٭: خانہ جنگی کے دوران 470,000 سپاہیوں کو قیدی بنایا گیا۔ 56,000 کے قریب قیدی کیمپوں میں ہلاک ہوئے۔ ٭: 11
ستمبر 2001ء کے دہشت گردی کے حملوں میں 3,000 کے قریب افراد مارے گئے۔ تین جون 1864ء میں کولڈ ہاربر پر یونین کے لیفٹیننٹ جنرل اولیسس ایس گرانٹ کے حملے کے پہلے 15 منٹوں میں اتنے لوگ مارے گئے۔ ٭: خانہ جنگی میں سپاہیوں کا اوسط قد پانچ فٹ آٹھ انچ اور وزن 143 پاؤنڈ تھا۔ ٭: ’’شمال‘‘ میں فوج میں بھرتی کی عمر کے ایک تہائی سے زیادہ آدمیوں نے جنگ میں خدمات انجام دیں۔ ’’جنوب‘‘ میں یہ تعداد تقریباً دو تہائی تھی۔ ٭: دورانِ جنگ گھوڑے اور دیگر بوجھ اٹھانے والے جانوروں کی اوسط عمر تقریباً سات ماہ تھی۔ جنگ میں کم و بیش 300,000 گھوڑے ہلاک ہوئے۔ ٭: خانہ جنگی میں روزانہ کوئی نہ کوئی لڑائی ہوئے۔ 1861ء سے 1865ء تک یہ جنگ 1,396 دن رہی۔ اس میں 10,455 جنگی واقعات یا لڑائیاں ہوئیں۔ ٭:
اس دوران سب سے عام اور خطرناک بیماری ڈائریا یا اسہال تھی۔ اوسطاً ہر 40 میں سے ایک فرد اس بیماری میں مبتلا ہونے کے بعد ہلاک ہو جاتا۔ ٭: جنگ میں سب سے خونیں دن (اینٹی ٹام کی لڑائی) یونین ریاست میںگزرا اور سب سے خونیں لڑائی (گیٹیس برگ) بھی یونین ریاست میں ہوئی۔ اینٹی ٹام میں 5,000 سے زائد سپاہی ہلاک ہوئے جس کی وجہ سے 17 ستمبر 1862ء امریکا کی عسکری تاریخ کا سب سے خونیں دن بنا۔ ٭: خانہ جنگی میں شریک بیشتر سپاہی روزانہ 15 سے 20 میل مارچ کرتے رہے۔ ٭:
امریکی خانہ جنگی کو 25 سے زیادہ ناموں سے یاد کیا جاتا ہے۔ ان میں ’’برادرز وار‘‘، ’’دی وار ٹو سپریس ینکی ایروگنس‘‘، ’’دی وار فار یونین‘‘ اور ’’دی وار آف ری بیلین‘‘ شامل ہیں۔ ٭: خانہ جنگی میں شریک 30 لاکھ سپاہیوں میں سے ایک فیصد ریگولر فوج، نو فیصد بیگار کے سپاہی اور باقی رضاکار تھے۔
٭: شمالی امریکا میں لڑی جانے والی سب سے بڑی لڑائی ’’گیٹیس برگ‘‘ تھی۔ اس میں فتح پانے والا جرنیل ’’مِیڈ‘‘ تھا جو سپین میں پیدا ہوا۔ ٭: جنگ میں زیادہ تر مرنے والوں کی لاشیں تدفین کے لیے ان کے آبائی علاقوں تک نہ پہنچ پائیں۔ ٭: جنگِ ویت نام میں زخمی ہونے والے ہر 400 میں سے ایک امریکی فوجی ہلاک ہوا۔ جنگِ کوریا میں ہر 50 میں سے ایک ہلاک ہوا، جبکہ امریکی خانہ جنگی میں ’’فیڈرل‘‘ کے ہر سات زخمیوں میں سے ایک ہلاک ہوا۔ ہر پانچ زخمی ’’کنفیڈریٹس‘‘ میں سے ایک ہلاک ہوا… کبھی منٹوں کے اندر اور کبھی مہینوں بعد۔ ٭: 1860ء تک ’’جنوب‘‘ میں رہنے والے 40 لاکھ غلاموں کی اس وقت مالیت دو ارب ڈالر سے زیادہ تھی۔


 

@intelligent086
خوب صورت اعدادوشمار کے مطابق کافی امریکی..... ہوئے
اہم اور تاریخی معلومات شیئر کرنے کا شکریہ
 
Back
Top