Aurton k Musaavi Huqooq Ka Masa'ala

عورتوں کے مساوی حقوق کا مسئلہ

سنبل امیر

ہم ایک اسلامی ملک میں رہتے ہیں افسوس کے ساتھ یہ کہنا پڑے گا کہ یہاںغیرت کے نام پر عورت کا قتل عام ہو رہا ہے اس پر ہم خود کو جتنا بھی ملامت کریں کم ہے کہنے کو تو ہمارا معاشرہ اسلامی اصولوں پر مبنی ہے لیکن کیا ان اصولوںکو لا گو کیا جارہا ہے ۔ اسلام میں عورتوں اور مردوں کو مساوی حقوق دیے گئے ہیں ۔اِشاد باری تعالیٰ ہے


’‘اور اچھے سلوک سے عورتوںکے ساتھ زندگی بسر کرو’‘ (سورةنساءرکوع(3 مگر پیش نظر مسئلہ یہ ہے کہ کیا اس معاشرہ میں عورت اور مرد کو مساوی حقوق فراہم ہیں ۔ ہم اپنے ہی گھر کو دیکھیں وہاں مردوں کو فوقیت دی جاتی ہے ۔ بیٹو ں کو پائیلٹ ،انجینئر اور ڈاکٹر بنا دیا جاتا ہے کہ ان کا مستقبل بن سکے مگر بیٹیو ں کو بنیادی تعلیم بھی بمشکل دی جاتی ہے ، ہمارے ملک میں آج بھی دیہات میں بیٹیو ںکو تعلیم سے دور رکھا جاتا ہے کہ ان کا کام چولہاجلانا ہے ۔ یہ تو ہم دور جاہلیت کی طرف جا رہے ہیںاس دور میں بیٹیو ں کو زندہ درگور کر دیا جاتا تھا ۔ لیکن اسلام آنے کے بعد عورتوں اور مردو ں کو مساوی حقوق دیے گئے اور ان کے حقوق کی حفاظت کے لئے قوانین خداوند ی آسمان سے نازل ہو گئے اور ان کو حقوق دلانے کے لئے اسلامی قانون کے ماتحت عدالتیںقائم ہو گئیںمگر آج کے معاشرے میں قوانین کی دھجیاںاڑادی جاتی ہیں ۔اگر کسی کے ہاںبیٹی پیدا ہو جاتی ہے تو آج بھی زحمت اور نحوست جیسے الفاظ استعمال کئے جاتے ہیں۔ہماری قوم کی بیٹیاں آئے روز تشدد کا شکار ہو تی ہیں۔آمنہ مسعود جنجوعہ جو کہ لاپتہ افراد کے حقوق کی تنظیم کی سربراہ ہیں ان کا اسلام آباد کی سڑکو ں پر گھسیٹا گیا یہ کارنامہ کسی اور کا نہیں بلکہ ہماری محافظ پولیس کا ہے۔ معاشرے میںآج بھی ایسے لوگ موجود ہیں جو عورت کو حقارت کی نظر وں سے دیکھتے ہیں قندیل بلوچ جو کہ بلوچستان سے تعلق رکھتی تھی غیرت کے نام پر قتل کردی گئی۔اس بات سے انکار نہین کیا جا سکتا ہے کہ مرد وں کو عورت پر برتری حاصل ہے ، کیو نکہ وہ گھر کی کفالت کرنے والے ہوتے ہیں مگر عورتوں کو بھی بنیادی حقوق دیے جائیں تا کہ وہ بھی اپنی مرضی سے زندگی بسر کرسکیں ۔نبی کریم ﷺنے ارشاد فرمایا :’‘اللہ سے ڈروعورتوں کے معاملے میں’‘ (ان کے حقوق ادا کرو)عورت ہرروپ میں خدا کا تحفہ ہے ۔اگر بیٹی ہے تو رحمت ،اگر بیوی ہے تو شوہر کے نصف ایمان کی وارث ، اگر ماں ہے تو اس کے قدموں تلے جنت اسلام میں عورتوں کو بہت درجے حاصل ہے مگر ہمارے معاشرہ ان کویہ حقوق نہیں دے رہا ۔ہمارے معاشرے میں عورت کسی ے کم نہیں جنہوں نے مثال قائم کی پاکستان کا نام روشن کیا ۔ شرمین وبید ، مریم محتار ، عافیہ صدیقی جیسے نام سہرفہرست ہیں۔جس سے ثابت ہوتا ہے کہ عورت کسی بھی میدان میں مردوں سے کم نہیں ۔ بات اگر عافیہ صدیقی کی کروں تو وہ کئی برس سے امریکہ کی جیل میں پڑی ہو ئی ہیںاور ان پر وحشیانہ تشدد کیا جارہا ہے مگرانتہاہے کہ کئی حکومتو ں کا دور آیا مگر کو ئی بھی عافیہ صدیقی کے حق میں بولنے کی جرا ت نہیں راکھتا پاکستان کے قانون میں بالخصوص پچھلے20,25برس میں عورتوںکے متعلق قانون سازیاں،ترمیم ،حقوق ونسواں ب منظور ہوئے مگر ان پر عملدرآمد ہوتا نظر نہیں آرہا ۔ میری حکومت سے اپیل ہے کہ نہ صرف قانون بنائے جائیں بلکہ ان پر عملدآمد بھی کروایا جائے تاکہ معاشرے سے برائی کاخاتمہ کیاجا سکے
 

@Angelaa,
شرمین عبید اور عافیہ صدیقی کا کوئی تقابل نہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جزاک اللہ خیراً کثیرا
 
Back
Top