Bachon Ke Liye Behtareen Ghazain By Najf Zahara Taqvi

intelligent086

intelligent086

Star Pakistani
20
 
Messages
17,578
Reaction score
26,649
Points
2,231
بچوں کے لیے بہترین غذائیں ...... تحریر : نجف زہرا تقوی


kids.jpg

بچوں کے لیے کھانے کی چیزیں خریدتے وقت غذائیت کو مدِ نظر رکھنا ضروری ہے۔والدین مارکیٹ میں متعارف ہونے والی نئی غذائوں یا نئے ذائقوں کو آزمانا چاہتے ہیں۔
مشتہرین کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ بڑوں اور بچوں دونوں ہی کو لبھاتے ہوئے انہیں اشیاء خریدنے کی تحریک دیں۔کھانوں کی صنعت میں اشیاء کے اجزاء اور تیاری کے مراحل کے ساتھ ساتھ اس کی پیکنگ،ریپر کی رنگا رنگی اور خوش نمائی صارفین کو ضرور متوجہ کرتی ہے۔یہی نہیں ٹیلی ویژن کی تشہیری مہم کا کردار بھی کم اہمیت نہیں رکھتا۔ذیل میں ہم ماہرینِ غذائیت کی تیار کردہ فوڈ گائیڈ کے چند عوامل کا ذکر کر رہے ہیں،ملاحظہ کیجئے عادتوں کے بدلنے سے صحت کیسے برقرار رہتی ہے۔
انواع و اقسام کے بسکٹ،نت نئے ذائقوں کے دلیے،آئس کریمز،کسٹرڈ،تلی ہوئی غذائیں اور کنفیکشنری آئٹمز آپ کی توجہ حاصل کر لیتے ہیں۔آپ بچوں کو کھلانے،پلانے کا تعین خود کرتے ہیں۔ان کی غذائی افادیت اور کھانوں کے معیار کا جائزہ خود لیں۔ایسا ممکن ہے کہ ان میں سے کئی اشیاء کم غذائیت پر مشتمل ہوںاور بچے انہیں بار بار کھانے کی ضد کرتے ہوں۔یہ بھی ممکن ہے کہ آپ کے فریج اور الماری میں ایسی ہی کم غذائیت والی اشیاء تعداد میں زیادہ ہوں اور بچوں کو وہی مرغوب ہوں۔ایسی صورت میں کم غذائیت والی اشیاء کھانے سے اجتناب کریں۔کبھی کبھار انہیں کھانے میں ہر گز کوئی مضائقہ نہیں تا ہم روزانہ یا دن میں لگاتارتین،چار مرتبہ بچہ وہی چیزیں کھائے تو یقینا اس کی صحت کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
گھر کے کھانوں اور سنیکس میں فرق
: بچوں کے تین وقت کے کھانوں میں جنک فوڈ یا سنیکس شامل نہیں ہونے چاہئیں۔ جنک فوڈ کم غذائیت والا کھانا ہے ۔اس کے ساتھ ساتھ کوئی سلاد،پھلوں سے بنائی جانے والی ڈش کا اہتمام کر لیا جائے تو بچے کو صحت بخش غذا کے ساتھ دل کو بھانے والا مزیدار کھانا بھی مل جاتا ہے۔
پلیٹ صاف کرنے کا حکم نہ دیں
: اول تو بچوں کی پلیٹ میں گنجائش سے زیادہ کھانا بھرنا ٹھیک نہیں،کیونکہ ان کا معدہ بہت چھوٹا ہوتا ہے اور وہ تھوڑی سی خوراک سے بھی بھر جاتا ہے۔اگر بچہ تھوڑا سا کھانا بچا لیتا ہے تو اس پر کھانا ختم کرنے یا پلیٹ صاف کرنے کا دبائو نہ ڈالیں۔پیار سے سمجھائیں کہ آخری نوالہ نہیں چھوڑنا چاہیے یہ تہذیب کے منفی ہے۔بچہ رفتہ رفتہ آپ کی بات سمجھ جائے گا۔
اپنے مینیو کواز سر نو بنائیں
: کون کہتا ہے کہ بچے ہر روز پزا یا برگر ہی کھانے کو مانگتے ہیں۔خاص کر جب آپ انہیں گھر سے باہر کھانے کے لیے لے جانا چاہتی ہیں تو نئے ریسٹورنٹس کا پتہ رکھیں۔بچوں کو نئی ڈشز سے متعارف کروائیں۔اپنی آرڈر کی ہوئی چیز میں سے بچے کو چکھائیں تا کہ اس کے ذائقے کا معیار بدلے اور وہ بڑوں جیسا کھانا کھانے کا عادی ہو سکے۔
کیلوریز گنیں
:بچے کولا اور دوسرے میٹھے مشروبات پئے بغیر نہیں رہ سکتے۔آپ ہر بار کے ڈرنکس کی کیلوریز گنئے اور جمع کریں۔دودھ دہی کی لسی اور پانی غذائیت سے بھر پور مشروبات ہوتے ہیں۔آہستہ آہستہ بچوں کو ان مشروبات کے استعمال کا پابند کریں۔پھلوں کا جوس اسی صورت میں سو فیصد بے ضرر اور غذائیت سے پُر ہو سکتا ہے جب یہ پھلوں سے کشید نہ کیاگیا ہو اور اس میں کوئی مصنوعی اجزاء نہ ملائے گئے ہوں۔اگر بچوں کو چار سے چھ اونس جوس روزانہ دے دیا جائے تو یہی روزانہ کی خوراک کے معیار کے عین مطابق ہو گا۔
متوازن غذا کا پہلو ڈھونڈیئے
: کبھی کبھار موقع محل سے بد پر ہیزی یعنی کم غذائیت والی اشیاء کھا لی جاتی ہیں تا ہم اسے معمول نہیں بنا لینا چاہیے،کچھ بچوں کو میٹھا بہت پسند ہوتا ہے۔مائیں کپ کیکس بیک کرتی ہیں اور انہیں لنچ یا ڈنر میں دے دیتی ہیں۔گھر پر تیار کردہ اشیاء بچوں کو لنچ میں ضرور دیں لیکن اس سے پہلے سبزیوں اور سفید گوشت پر مشتمل مکمل کھانا بھی تیار کریں۔گوشت کے ساتھ کبھی سبزیوں کے کھانوں کو بھی کم اہم مت جانیں اور اسے بچوںکی خوراک کا حصہ ضرور بنائیں۔​
 

@intelligent086
ماشاءاللہ
بہت عمدہ
اہم اور مفید طبی معلومات شیئر کرنے کا شکریہ
 
@Maria-Noor
پسند اور رائے کا شکریہ
جزاک اللہ خیراً کثیرا​
 
Back
Top