sahrish khan

sahrish khan

Star Pakistani
I Love Reading
11
 
Messages
6,924
Reaction score
14,147
Points
736
انتشار و خوف ہر اک سر میں ہے
عافیت سے کون اپنے گھر میں ہے

زندگی پر سب حقیقت کھل چکی
تو ابھی تک خواب کے پیکر میں ہے

مطمئن انساں کہیں پر بھی نہیں
ایک سی حالت زمانے بھر میں ہے

رات کی چٹان سے صبحیں تراش
خواب کی تعبیر اسی پتھر میں ہے

جھوٹ کی بن آئی ہے چاروں طرف
سچ اگر ہے بھی تو پس منظر میں ہے

برف احساسات کی پگھلا سکے
وہ شرر ماضی کی خاکستر میں ہے

ٹوٹ جانے تک اڑیں گے ہم نیازؔ
حوصلہ اتنا تو بال و پر میں ہے

عبد المتین نیا نیاز
 

Back
Top