Hadith Namaz Barkaat e Namaz by Allama Mazhar Saeed Kazmi

intelligent086

intelligent086

Star Pakistani
20
 
Messages
17,578
Reaction score
26,649
Points
2,231
namaz.jpg


برکات نماز
تحریر : علامہ پروفیسر سید مظہر سعید کاظمی

صلوٰۃ اسلام کے بنیادی ارکان میں ایک اہم ترین رکن ہے۔ اس کے نتائج کیا ہیں؟یہ سوال تاریخ سے پوچھئے تو وہ جواب دے گی کہ یہ صلوٰۃ ہی تھی جس نے ریگزار عرب کے چرواہوں کو دنیا کا پاسبان بنا دیا تھا۔ صلوٰۃ ہی نے ان تہی دامن اور بے مایہ انسانوں کو یہ جرأت عطا کر دی تھی کہ انہوں نے قیصر و کسریٰ کے ایوانوں میں زلزلے بپا کر دئیے اور زمین کا بہت بڑا حصہ ان کے جلال و جبروت کی نمود کا مظہر بن گیا۔دیکھنا یہ ہے کہ صلوٰۃ کے لفظ میں وہ کون سا اعجاز پنہاں ہے جس نے تاریخ انسانیت میں حسین ترین انقلاب کے باب کا اضافہ کر دیا۔حضور سرورِ کائنات ﷺ نے بھی نماز کی بہت تاکید فرمائی ہے۔

صحیحین میں ہے کہ آپ ﷺسے سوال کیا گیاترجمہ:اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ پسندیدہ عمل کون سا ہے؟ آپﷺ نے ارشاد فرمایا،ترجمہ:اپنے وقت پر نماز ادا کرنا۔ مسلم شریف کی ایک روایت میں ہے کہ آپ ﷺنے ارشاد فرمایاترجمہ: بندئہ مسلم اور کافر کے درمیان نماز چھوڑ دینے کا فرق ہے۔ یعنی ترک ِ صلوٰۃ کفر کی علامت ہے۔

حضرت انس بن مالک صروایت کرتے ہیں کہ حضورپاک ﷺ نے ارشاد فرمایاترجمہ: بندئہ مسلم اور مشرک میں ترکِ صلوٰۃ کا فرق ہے۔ پس جب اس نے نماز چھوڑ دی تو شرک کیا۔(ابن ماجہ) حضرت ابو ہریرہؓسے روایت ہے کہ حضورپاک ﷺ نے فرمایا۔ نماز دین کے لئے ستون کا درجہ رکھتی ہے اور اس کی ادائیگی سے دس برکات حاصل ہوتی ہیں۔ دنیا اور آخرت میں چہرہ منور رہتا ہے۔۲۔قلبی و روحانی مسرّت حاصل ہوتی ہے۔قبر منور ہوجاتی ہے۔میزان عمل میں نیکیوں کا پلڑا بھاری ہوتا ہے۔ جسم امراض سے محفوظ رہتا ہے ۔دل میں سوزوگداز پیدا ہوتا ہے ۔دوزخ کی آگ اور روز محشر کی تمازت آفتاب سے نجات مل جاتی ہے ۔خدا ئے قدوس کی خوشنودی اورجنت میں خدا کے دیدار کی سعادت حاصل ہوجاتی ہے ۔حضرت عبداللہ بن عمر و بن العاص رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ ایک روز حضور ﷺ نے نماز کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ :’’جو شخص نماز کی حفاظت کرے گا تو یہ اس کے لئے قیامت میں روشنی اور برہان بنے گی اور جو نماز کی محافظت نہیں کرے گا تو اس کے لئے روشنی، نجات اور برہان نہیں ہو گی۔‘‘(مشکوٰۃ بحوالہ مسند احمد، دارمی، بیہقی)

حضرت سیدنا حسن ؓ کی روایت ہے کہ حضورپاک ﷺ نے ارشاد فرمایا،’’ نماز پڑھنے والے کے لئے تین سعادتیں مخصوص ہیں۔ اول یہ کہ اس کے پاؤں کے ناخنوں سے لے کر سر کی مانگ تک آسمان سے رحمتوں اور برکتوں کا نزول ہوتا رہتا ہے۔ دوسرے یہ کہ اس کے قدموں سے لے کر فضائے آسمانی تک فرشتے اس کی محافظت کرتے رہتے ہیں۔ تیسرے یہ کہ ایک فرشتہ آواز دیتا ہے کہ اگر اسے خدا کے ساتھ اپنا معاملہ معلوم ہو تو یہ نمازمیں اس قدر مستغرق ہو جائے کہ پھر اسے چھوڑ کر کسی اور جانب متوجہ ہی نہ ہو‘‘۔

حقیقت یہ ہے کہ نماز کی استواری سے ہی دین اور دنیا بدل سکتی ہے۔ حضرت سرورِ عالم ﷺ نے جب دعوتِ حق و صداقت کا آغاز کیا اور آپ ﷺکا ساتھ دینے کے لئے چند پرستارانِ حق آگے بڑھے تو وہ ہرطرف سے اعدائے اسلام کے نرغہ میں تھے۔ صرف مکّہ ہی نہیں، پورا عرب ان کے خون کا پیاسا تھا۔ ان لوگوں کی لاچاری و درماندگی انتہا کو پہنچی ہوئی تھی۔ اس وقت رب ذوالجلال نے انہیں اس کسمپرسی کا جو علاج بتایا وہ کیا تھا؟ یہی کہ نماز قائم کرو۔ جب ان تقدس مآب انسانوں نے حکیم مطلق کے اس نسخہ پر عمل کیا تو اس کے نتائج یہی تھے کہ وہ دنیا پر چھا گئے۔

طبِّی نقطہ ٔ نظر سے بھی نماز کے بہت سے فوائد ہیں ۔ نمازی پانچوں وقت وضو کرتا ہے،خود کو پاک و صاف رکھتاہے۔ لباس کو صاف رکھتا ہے، غلاظت کی چھینٹ تک سے بچتا ہے۔ اسے گھر، سامان، برتن غرضیکہ سب کچھ صاف رکھنا پڑتا ہے۔ اس طرح یقینا اس کی صحت اچھی رہتی ہے۔
 
@intelligent086
ماشاءاللہ
بہت عمدہ دینی معلومات
طبِّی نقطہ ٔ نظر سے بھی نماز کے بہت سے فوائد ہیں ۔ نمازی پانچوں وقت وضو کرتا ہے،خود کو پاک و صاف رکھتاہے۔ لباس کو صاف رکھتا ہے، غلاظت کی چھینٹ تک سے بچتا ہے۔ اسے گھر، سامان، برتن غرضیکہ سب کچھ صاف رکھنا پڑتا ہے۔ اس طرح یقینا اس کی صحت اچھی رہتی ہے۔
جزاک اللہ
 

@Maria-Noor

پسند اور جواب کا شکریہ

وَأَنْتُمْ فَجَزَاكُمُ اللَّهُ خَيْرًا
 
Back
Top