Bills ready to increase Salaries of Members of Parliament

Veer

Veer

Famous Pakistani
Staff member
27
 
Messages
35,543
Reaction score
45,341
Points
3,711
bills ready.jpg

@Recently Active Users

چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی اور ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافہ کے بلز تیار کرلیے گئے۔

چیئرمین سینیٹ، اسپیکر قومی اسمبلی، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ ، ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی اور ممبران کی تنخواہوں، الاؤننسز اور مراعات ایکٹ میں ترمیم کے تین بلز سینیٹ ایجنڈا میں شامل کرلیے گئے جو پیر کو سینیٹ میں پیش کیے جائیں گے۔

یہ بلز سینیٹر نصیب اللہ بازئی، سجاد حسین توری، دلاور خان، ڈاکٹر اشوک کمار اور دیگر سینیٹرز کی جانب سے جمع کرائے گئے ہیں۔

چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہ، الاؤنس اور مراعات میں اضافے کے بل میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہ سپریم کورٹ کے جج کی بنیادی تنخواہ کے مطابق مقرر کی جائے۔

چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہ 2 لاکھ 25 ہزار سے بڑھا کر 8 لاکھ ، 79 ہزار روپے مقرر کی جائے۔

بل کے مطابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کی بنیادی تنخواہ کے برابر کی جائے۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہ 1 لاکھ 85 ہزار سے بڑھا کر 8 لاکھ 29 ہزار روپے کی جائے۔

ممبران پارلیمنٹ کی تنخواہوں اور الاؤنسز ایکٹ میں ترمیم کے بل میں کہا گیا ہے کہ ممبران پارلیمنٹ کی تنخواہ 1 لاکھ 50 ہزار روپے سے بڑھا کر 3 لاکھ روپے مقرر کی جائے۔

ممبران پارلیمنٹ کو سفر کے لیے ٹرین کی ائیر کنڈنشنڈ کلاس ٹکٹ کے برابر رقم دی جائے۔

ممبران پارلیمنٹ کو جہاز کے بزنس کلاس کے ٹکٹ کے مطابق سفر الاؤنس دیا جائے۔ بزریعہ سڑک سفر کی صورت میں ممبران پارلیمنٹ کو 25 روپے فی کلومیٹر سفر الاؤنس دیا جائے۔

بل میں تجویز دی گئی ہے کہ ممبر پارلیمنٹ کے بیرون ملک دوروں میں فرسٹ کلاس ائیر ٹکٹ دیا جائے۔ ممبر پارلیمنٹ کو 25 فرسٹ کلاس بزنس ائیر ٹکٹ فراہم کیے جائیں۔ ملک کے اندر سفر کے لیے ممبر پارلیمنٹ کی اہلیہ، شوہر یا بچے بھی ان ٹکٹس کو استعمال کرسکیں۔

بلز کے اغراض و مقاصد میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی اور ممبران پارلیمنٹ کو کو ملنے والے تنخواہ ان کے روزانہ کے اخراجات برداشت کرنے کے لیے ناکافی ہیں۔ حالیہ مہنگائی اور روپے کی قدر میں کمی نے عام عوام کی طرح چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کو بھی متاثر کیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ انہیں جو تنخواہ ملتی ہے اس سے ان کے گھر کا خرچ پورا نہیں ہوتا۔​
 
حکومت کو شرم آنی چاہئے جن کی تنخواہیں پہلے ہی لاکھوں میں ہیں، اور لگژری زندگی گزار رہے ہیں، ان کی تنخواہیں غریب اور مقروض عوام کے خون پسینے کے پیسے سے بڑھائی جا رہی ہے۔ اور غریب عوام کا کیا جو غربت سے تنگ آکے خودکشیاں کر رہی ہے؟

لاکھوں کی تنخواہوں اور سرکاری مراعات کے باوجود انکا گزارا نہیں ہورہا تو عوام کیسے گزارا کر رہی ہے کوئی سوچے گا یہ؟ ریاست مدینہ کے حکمران بتائیں ان میں شرم نام کی چیز ہے کوئی؟ میرے جیسے لوگوں کے پاس دوائی لینے کے پیسے نہیں، بچوں کو دو وقت کی روٹی دینا گھر کا کرایہ بجلی گیس پانی کے بل جو بڑھتے ہی جا رہے ہیں۔ کچھ عوام کا بھی سوچیں خدارا۔​
 

@Veer جی
اس میں حیرانی کی کوئی بات نہیں ہر آنے والی حکومت یہی کچھ کرتی ہے آمرانہ ادوار میں ایسی مثالیں نہیں ملیں گی یہ جمہوریت کا شاخسانہ ہے آپ پاکستان کی 71 ء کے بعد کی جمہوری تاریخ اٹھا کر دیکھ لیں آپ کو مخصوص طبقہ مراعات حاصل کرتا نظر آئے گا​
 
@Veer
ہاں بات تو حبیب بھائی نے صحیح کہی ہے تاریخ اٹھا کر دیکھ لیں کہیں بھی آپ کو ڈیڑھ لاکھ روپے سے آٹھ لاکھ روپے تنخواہ اور دیگر مراعات نظر نہیں آئیں گی
@intelligent086
یہ سارے وہی پیرا سائٹس ہیں صرف قبیلے کا نام بدلا گدھ پرانے ہی ہیں مشرف کے دور سے لیکر اب تک تو میں نے جو کچھ بھی دیکھا ہے یہ سیاست دان انسانی نسل سے تعلق نہیں رکھتے ان کی شکلیں ضرور انسانوں جیسی ہیں باقی حوس کے درندے.... جیسے جانور غول کی شکل میں رہتے ہیں کیونکہ ان کی بقاء اسی میں ہوتی ہے اسی طرح سیاست دان بھی انہی جانوروں کی طرح ہیں، ہم نے شخصیت پرستی میں ساری اقدار بھلا دی ہیں، مٹھی بھر لٹیرے الیکشن میں نمودار ہوتے ہیں اقتدار تک پہنچنے کے لیے ہر حربہ استمعال ہو رہا ہوتا ہے، بھیڑیے نکل کر آ جاتے ان کی مثال تو اس جانور سے بھی نہیں دینی چاہیے یہ بھی غیرت مند ہوتا ہے اپنے قبیلے کا تو وفادار ہوتا ہے......................... جمہوریت.... پہ چار حرف..... ریاست مدینہ خلفاء چلاتے تھے وزیراعظم نہیں ہوتا تھا..... بیت المال سے ایک مزدور جتنی اجرت ملتی تھی....... تاریخ اٹھانی ہے تو وہ اٹھائیں اس سے سبق حاصل کریں
 
@Maria-Noor
اوئے کیا ہو گیا اتنا طیش ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ چار حروف بھی لکھ دینے تھے پہلے کون سی کمی چھوڑی ہے؟
 
Back
Top