Cabbage Check

Ajwah

Ajwah

Popular Pakistani
I Love Reading
10
 
Messages
2,919
Reaction score
7,787
Points
686

کئی سال پہلے میری ایک دوست کے ساتھ
سعودی ایئر پورٹ پر یہ واقعہ پیش آیا
جب وہ اپنی فیملی کے ساتھ عمره کی غرض سے وہاں پہنچی تو کسٹم پر بهیڑ لگی ہوئی تھی، معاملہ یہ تها کہ کسٹم افسران کو گروپس میں آنےوالے مسافروں میں سے کسی ایک گروپ پر محض شک ہی نہیں بلکہ یقین تھا کہ ان کے سامان میں ڈرگز موجود ہیں،جس کی تلاش میں جتنی زور زور سے سرچ مشینیں چیخ چلا رہی تھیں اسی زور وشور سے اس ڈیوٹی پر معمور کتے بهی مسلسل بھونکے چلے جا رہے تھے . عملے نے تمام مسافروں کو روک لیا تھا اور جس گروپ پر شک تها اب ان سے زبانی باز پرس شروع ہو چکی تھی_ ___لیکن طویل تفتیش کے باوجود بهی یہ عقدہ نہ کهل سکا کہ منشیات ہیں تو آخر ہیں کہاں ؟ ..باقی بے گناہ مسافر حالات کی نوعیت اور انتظار کی کوفت کے ہاتھوں بے زار ہو چکے تھے .تهک ہار کر افسران نے ملزمان کو گرفتاری اور سزا سے بچنےکے لئے وعدہ معاف گواہ بن کر ڈی پورٹ کر دینے کی پیشکش کی ....اس شرط پر کہ جہاں انہوں نے اسے چھپا کر رکھا ہے، انہیں بتا دیا جائے تاکہ آئندہ یہ حرکت نہ ہو سکے اور باقی مسافر بهی اس شدید خواری سے محفوظ رہیں...قصہ مختصر بحث مباحثے ، صلاح مشورے کے بعد اس گروپ کے کچھ افراد اپنے سامان کی جانب بڑهے_
اس زمانے میں لوگ اپنے ساتھ کھانے پینے کا سامان بھی لے جا سکتے تھے سو أن کے سامان میں بهی آلو پیاز، لہسن اور بند گوبھی وغیرہ موجود تھی، انہوں نے عملے سے چهری طلب کی اور اس کی مدد سے بند گوبهیوں کو درمیان سے دو حصوں میں کاٹنا شروع کر دیا....
اور تمام مسافروں اور عملے کی حیرت کی انتہا نہ رہی کہ ان کے بیچ میں سے ڈرگز کے پیکٹس برآمد ہونے لگے، کون سوچ سکتا تھا کہ عمرے جیسی اعلیٰ عبادت کے بہانے اتنا گھٹیا کام کیا جا سکتا ہے، لیکن ہوتا ہے، اکثر ایسا ہوتا رہتا ہے کہ لوگ نیکی کا لبادہ پہن کر لٹیروں کا کام کرتے ہیں، .....
بہرحال ! بالکل یہی سوال جو اس وقت آپ کے ذہن میں اٹھ رہا ہے، ان افسران نے بهی ملزمان سے دریافت کیا کہ آخر ثابت بند گوبھی جو ہر طرف سے تہہ بہ تہہ بند تھی اس میں یہ پیکٹ داخل کس طرح کئے گئے ؟ تو ان سمگلرز نے بتایا کہ جب ہم کهیت میں بند گوبھی کاشت کرتے ہیں تو شروعات میں یہ نرم کلی کی طرح کا ہوتا ہے جسے کھول کر ہم یہ پیکٹس ان میں رکھ دیتے ہیں، بعد میں قدرتی طور پر جب یہ بڑھتی ہے تو چاروں اطراف میں اس پر پتے آتے جاتے ہیں.
ان کو تو جواب مل گیا لیکن اب ہمارے لئے ایک سوال ہے کہ کسی بهی واقع کو صرف وقت گذاری کے لئے سن کر یا پڑھ کر بھول جانے کی ہماری عادت کب چهوٹے گی ؟ ہم واقعات و حادثات سے سبق لینا کب سیکھیں گے؟
جس طرح ان تمام بند گوبهیوں کی ظاہری حالت بہترین لیکن ہر ایک کئ پردوں کے پیچهے خطرناک زہر لیئے ہوئے تھی اسی طرح ہمارے اندر، دل کے نہاں خانوں، تہہ خانوں میں بهی ،دوسروں سے بلکہ اپنوں ہی سے جلن ،حسد ، کینے اور بغض کے پیکٹس چھپے ہوتے ہیں.اوپر سے ہم لوگوں سے خوش دلی سے ملتے ملاتے ہیں، لیکن اندر کے پیکٹس کی وجہ سے ہمارے ارد گرد ہنگامہ آرائی کی صورتحال ہوتی ہے.یہ جو غیبت کی عادت چھٹتی نہیں ہے کافر مونہہ کو لگی ہوئی. ...یہ ایسے ہی تو زبان پر جاری نہیں ہو جاتی ؟ کہیں نہ کہیں کوئ پرنٹنگ پریس کام کرتا ہے تبھی تو اشاعت عام ہوتی ہے ناں ! اور پرنٹنگ کا مواد مہیا کون کرتا ہے یہی پرانا بغض .
یہ جو ہمیں شکوہ رہتا ہے کاموں میں رکاوٹ کا، یہاں ضرورت بس اسی امر کی تو ہے کہ بس اب بہت دیر ہو چکی وعدہ معاف گواہ بن کر اپنے رب کی جانب لوٹ جانے میں ہی بہتری ہے
. جس طرح ہم مختلف اہم تاریخوں کے لیے فون میں ریمائنڈرز لگا لیتے ہیں اور کبهی یادداشت کے لئے کوئی نشانی طے کر لیتے ہیں اسی طرح ایک کام کیا جا سکتا ہے کہ ہم دل کو چاک تو نہیں کر سکتے لیکن #cabbage_check
کی نشانی رکهی جا سکتی ہے کہ اب جب کبهی بند گوبھی ہمارے سامنے آئے ہم اپنے خفیہ پیکٹس کو خاموشی سے خود ہی چیک کر لیا
کریں
فرح رضوان​
 

Back
Top