Health Article Chiknaii ki Ahmiyat aur Afadiyat By Aamna Ilyas

intelligent086

intelligent086

Star Pakistani
20
 
Messages
17,578
Reaction score
26,649
Points
2,231
چکنائی کی اہمیت اور افادیت ..... تحریر : آمنہ سلیم

chiknai.jpg

چکنائی سے خوف کھانے والے افراد دنیا میں ہر جگہ پائے جاتے ہیں۔روغنیات سے بھاگنے کی ان کی بنیادی وجہ یہ ہوتی ہے

کہ کہیں وہ موٹے نہ ہو جائیں اور اگر موٹے ہو گئے تو کہیں دل کی بیماری کا شکار نہ ہو جائیں،جو دنیا کی مہلک ترین بیماریوں میں شمار ہوتی ہے۔اس خوف سے بیشتر افراد بنیادی غذائی اشیاء مثلاً گوشت،انڈے اور مکھن وغیرہ سے پرہیز کرنے لگتے ہیں۔جس کی وجہ کولیسٹرول اور چکنائی کے بارے میں انہیں فراہم کی جانے والی غلط معلومات ہوتی ہیں۔یہ لوگ مذکورہ بالا چیزوں سے تو گریزکرتے ہیں لیکن اس کی کسر میٹھی چیزیں کھا کر پوری کر لیتے ہیں،جو بد قسمتی سے ان کے جسمانی وزن میں اضافے کا سبب بنتی ہیں اور ان میں دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھا دیتی ہیں۔
حقیقت یہ ہے کہ چکنائیاں ہمارے جسم میں انتہائی اہم فرائض انجام دیتی ہیں۔ہارمون کی پیداوار کے لیے بھی ہمیں ان کی ضرورت ہوتی ہے۔جسم کے ایک ایک خلیے تک آکسیجن پہنچانے میں یہ چکنائیاں مدد دیتی ہیں۔ہمارے پٹھے اور اعضاء ان کی وجہ سے چکنے اور محفوظ رہتے ہیں۔وٹامن اے،ڈی اور ای چکنائی میں ہی حل پذیر ہوتے ہیں۔اگر جسم میں چکنائی نہ ہو تو یہ اہم حیاتین ہمارے جسم میں جذب نہیں ہو سکیں گے۔چکنائیوں کی وجہ سے جلد، رطوبتیں خارج کرنے والی جھلیوں اور اعصاب کو غذائیت فراہم ہوتی ہے۔اسی چکنائی کی بدولت ہمارے جسم کا درجہ حرارت ایک حد کے اندر رہتا ہے،حتیٰ کہ اگر ہمارے جسم میں چکنائی نہ ہو تو ہم فوری طور پر مر سکتے ہیں۔زندہ رہنے کے لیے چکنائی کی اہمیت مسلم ہے لیکن اس کی زیادتی بلاشبہ فائدے کی بجائے نقصان پہنچا سکتی ہے،اور اس عادت میں بیشتر افراد مبتلا ہیں۔مشہور غذائی ماہر'' رابرٹ کرے ہون‘‘ کے مطابق''بہت زیادہ چکنائی ایک مسئلہ ہے لیکن یہی مسئلہ بہت زیادہ چاول کھانے،ضرورت سے زیادہ ورزش کرنے اور بہت زیادہ پانی پینے پر بھی صادق آتا ہے''۔بنیادی بات یہ ہے کہ کسی بھی چیز کی زیادتی غیر صحت بخش ہے اور اس حقیقت سے انکار بھی نہیں کیا جا سکتا کہ بہت کم چکنائی سے بھی مسائل کھڑے ہو سکتے ہیں۔جانوروں پر کیے گئے تجربات میں دیکھا گیا ہے کہ ضروری فیٹی ایسڈز کی کمی سے ان میں ایگزیما اور بانجھ پن کی شکایتیں پیدا ہو گئی تھیں۔ ان ضروری چکنائیوں کی کمی سے جسم میں سوزش،جلد خشک اور کھردری ہو سکتی ہے،اس کے علاوہ چہرے پر دانے اور کیل مہاسے بھی نکل آتے ہیں۔یہاں تک کہ گٹھیا،جوڑوں کا درد اور دیگر عوارض بھی لاحق ہو سکتے ہیں ۔یہ بھی ایک دلچسپ حقیقت ہے کہ جسمانی وزن بڑھنے کی ایک وجہ ضروری چکنائیوں کی کمی بھی ہوتی ہے،اور اس کا سبب یہ ہے کہ ضروری فیٹی ایسڈز کی کمی کی وجہ سے ہمارا جسم شکر کو زیادہ تیزی سے چربی میں تبدیل کرنا شروع کر دیتا ہے۔اس بناء پر خون میں شکر کی سطح گھٹ جاتی ہے اور کھانے کی خواہش بڑھ جاتی ہے۔جس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ہم ضرورت سے زیادہ کھانے لگتے ہیں۔ضروری فیٹی ایسڈز کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ یہ ہمارے جسم سے خراب چکنائیوں کو نکال باہر کرتے ہیں۔یہ مفید چکنائیاں جمنے والے مادو ں اور کولیسٹرول کو گاڑھا کر کے شریانوں سے باہر نکال دیتی ہیں۔چکنائی خواہ کتنی ہی مقدار میں استعمال کی گئی ہو اگر اس کا معیار اور کوالٹی ناقص ہے تو اس سے صحت کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ناقص معیار کی چکنائی وہ ہے جن میں ضروری فیٹی ایسڈز نہ ہوں۔علاوہ ازیں ریفائن شدہ تیل اور چکنائیاں بھی ناقص تصور کی جاتی ہیں۔فاسٹ فوڈز کی تیاری میں ضرورت سے کہیں زیادہ شکر،نمک اور کم مقدار میں فائبر کے علاوہ ناقص چکنائیاں بھی استعمال کی جاتی ہیں جو صحت کے لیے ہر لحاظ سے خطر ناک ہیں۔ایک حالیہ امریکی ریسرچ سے معلوم ہوا ہے کہ بیس فیصد سے زیادہ بالغ افراد کے علاوہ بچو ں اور شیر خواروں میں بھی فیٹی ایسڈز کی مقدار معمول کے مطابق نہیں ہوتی۔جو لوگ چکنائی سے بہت زیادہ پرہیز کرتے ہیں ان میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کی بہت کم مقدار موجود ہوتی ہے،اور اس کی کمی کے سبب اعصابی بیماریاں،جگر کا سرطان،دل کی بیماری،گردے کے امراض ،نابینا پن اور بے شمار دیگر بیماریاں لاحق ہو سکتی ہیں۔اگر کوئی غذا تیس فیصد غیر معیاری چکنائیوں پر مشتمل ہو تو بلاشبہ اس سے صحت کے مسائل پیدا ہوں گے۔البتہ اگر کسی غذا میں تیس فیصد اچھی چکنائیاں شامل ہوں تو یہ صحت کے لیے مفید ثابت ہو سکتی ہے۔

 

Back
Top