Corona Aik Shehar B Hai By Yasra Khan

intelligent086

intelligent086

Star Pakistani
20
 
Messages
17,578
Reaction score
26,649
Points
2,231
کورونا ایک شہر بھی ہے ..... تحریر : یسرا خان

csh.jpg

کورونا وائرس سے تو ہم بخوبی آگاہ ہو چکے ہیں لیکن بیشتر افراد کورونا نامی شہر سے واقف نہیں۔ یہ ریاست ہائے متحدہ امریکا کی ریاست کیلی فورنیا کا ایک شہر ہے جس کی آبادی ڈیڑھ لاکھ سے زائد ہے۔ یہ لاس اینجلس کے جنوب مشرق میں 77 کلومیٹر اور سان ڈیاگو کے شمال میں 153 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
کورونا کو ''دائروی شہر‘‘ یا ''سرکل سٹی‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ اس کا سبب چند کلومیٹر پر محیط گرینڈ بولیورڈ ہے جو گول شکل میں ہے۔
کورونا کو شروع میں ''ساؤتھ ریورسائیڈ‘‘ کا نام دیا گیا۔ایک زمانے میں کیلی فورنیا میں سٹرس پھلوں کی پیداوار خوب پھلی پھولی۔ یہاں کا موسم ایسے پھلوں کی افزائش کے لیے موزوں تھا۔ اسی دور میں کورونا شہر کی بنیاد رکھی گئی اور یہاں سٹرس پھلوں کی پیداوار کو فروغ دیا گیا۔
عجب اتفاق ہے، کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے ماہرین سٹرس پھلوں، مثلاً کینوں، لیموں، مسمی اور گریپ فروٹ وغیرہ کے استعمال کا مشورہ دیتے ہیں۔ ان میں وٹامن ''سی‘‘ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جس سے قوت مدافعت بڑھتی ہے۔
کورونا شہر کی بنیاد 1896ء میں رکھی گئی۔ یہ دریائے سانٹا آنا کے ساتھ واقع ہے۔ زیادہ پیداوار کے باعث کسی زمانے میں کورونا کو ''لیموں کا عالمی دارالحکومت‘‘ بھی کہا جاتا تھا۔ یہاں پر موجود عجائب گھر کا دورہ کرنے سے ماضی میں لیموں کے کردار سے آگاہی ہوتی ہے۔ ماضی میں شہر کی معیشت کا دارومدار لیموں اور دیگر سٹرس پھلوں پر تھا۔
''سرکل سٹی‘‘ کہلانے کا سبب نہ صرف گرینڈ بولیورڈ ہے بلکہ اس کے ساتھ سڑکوں اور گلیوں کا گول ہونا بھی ہے۔ شہر کا ڈیزائن سول انجینئر ہیرام کلے کیلوگ نے تیار کیا تھا۔
لاس اینجلس سے بہت سی سیلبرٹیز یہاں آیا کرتی تھیں، کیونکہ یہاں انہیں خلوت اور کھلی فضا میسر آتی۔ امریکی ٹیلی ویژن اور فلم سے وابستہ بہت سے نام یہاں سکونت اختیار کرتے رہے ہیں اور یہاں کی آب و ہواکا لطف اٹھاتے رہے ہیں۔
۔1980ء تک اس شہر کی معیشت زیادہ تر زرعی رہی۔ یہاں سٹرس پھلوں کے علاوہ بہت سے ڈیری فارمز بھی قائم کیے گئے تھے۔ 1990ء کی دہائی کے اواخر میں یہاں صنعت کاری اور تعمیراتی کام بڑھ گئے جس کی وجہ سے زراعت اور صنعت کے شعبے میں نسبتاً توازن قائم ہو گیا۔
کورونا میں سب سے واضح اور شاید خوبصورت ڈھانچہ سانتا آنا پہاڑیاں ہیں۔ شہر سے ان خوبصورت اورقدرت کی تراشیدہ پہاڑیوں کا نظارہ مسحور کر دیتا ہے۔ یہاں موسم سرما میں سخت سردی نہیں پڑتی۔ گرما میں زیادہ سے زیادہ اوسط درجہ حرارت 31 سے 34 سینٹی گریڈ کے درمیان رہتا ہے۔
یہاں سفید فام امریکی اکثریت میں ہیں۔ اس کے علاوہ قدیم امریکی اور سیاہ فام بھی رہتے ہیں۔ ایشیائیوں کی قلیل تعداد بھی یہاں مقیم ہے۔​
 

Back
Top