Corona Se Azad Mumalik Kaun se Hain ? By Rizwan Ata

intelligent086

intelligent086

Star Pakistani
20
 
Messages
17,578
Reaction score
26,649
Points
2,231
کورونا سے آزاد ممالک کون سے ہیں؟ ..... تحریر : رضوان عطا

korona.jpg

دسمبر 2019ء تک کورونا وائرس بظاہر چین تک محدود تھا لیکن جلد ہی اس نے دنیا کے مختلف ملکوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ اس سے پیدا ہونے والا مرض، جسے کووڈ19- کا نام دیا گیا ہے، عالمی وباء بن چکا ہے۔ اس مرض کے پھیلنے کی رفتار کو دیکھتے ہوئے عام خیال یہی ہے کہ کوئی ملک اس سے نہیں بچ سکا ہو گا لیکن دنیا کے بعض ممالک ایسے ہیں جن میں کورونا وائرس کا ایک بھی کیس سرکاری سطح پر رپورٹ نہیں ہوا۔ آئیے ان ممالک کے بارے میں جانتے ہیں۔
کوموروس: عربی میں اس ملک کا نام جزرالقمر ہے اور یہ بحرہند میں واقع ہے۔ یہ افریقی ملک موزمبیق اور مڈغاسکر کے درمیان سمندر میں گھرا ہوا ہے۔ یہاں اکثریت مسلمانوں کی ہے اور یہ عرب لیگ کا رکن ملک ہے۔ کوموروس افریقہ کا چوتھا سب سے چھوٹا ملک ہے۔ اس کی آبادی 8 لاکھ سے زائد ہے۔
کیری باتی: یہ وسطی بحرالکاہل میں واقع ہے۔ اس کی مستقل آبادی ایک لاکھ کے لگ بھگ ہے۔ ملک کا کل زمینی رقبہ 800 مربع کلومیٹر ہے۔ اس کے جزائر دور دور واقع ہیں۔ کیری باتی 1979ء میں برطانیہ سے آزاد ہوا۔ اس کا دارالحکومت جنوبی تراوا ہے۔
لیسوتھو: یہ ملک ہر جانب سے جنوبی افریقہ میں گھرا ہوا ہے۔ دنیا میں تین ایسے آزاد ممالک ہیں جن کی سرحد صرف ایک ملک سے ملتی ہے، باقی دو ویٹیکن سٹی اور سان مارینو ہیں۔لیسوتھو کا رقبہ 30 ہزار مربع کلومیٹر سے قدرے زیادہ ہے۔ اس کی آبادی تقریباً 20 لاکھ ہے۔ اس کا دارالحکومت اور سب سے بڑا شہر ماسیرو ہے۔ ملک نے 1966ء میں برطانیہ سے آزادی حاصل کی۔
جزائر مارشل: یہ ملک بحرالکاہل میں خطِ استوا کے قریب واقع ہے۔ ملک کی آبادی 60 ہزار کے قریب ہے۔ یہ متعدد جزائر پر مشتمل ہے اور اس کے کل رقبے کا بیشتر حصہ سمندر پر مشتمل ہے کیونکہ جزائر دور دور واقع ہیں۔ ملک کی نصف کے قریب آبادی دارالحکومت ماجورو میں رہتی ہے۔ میکرونیشیا سے لوگ دو ہزار قبل مسیح میں یہاں پہنچے اور آباد ہو گئے۔ یورپیوں نے سولہویں صدی میں اسے پہلی بار دریافت کیا۔ ملک نے 1979ء میں ریاست ہائے متحدہ امریکا سے آزادی حاصل کی تاہم اس کے دفاع کی ذمہ داری امریکا ہی کے ذمے ہے۔
ناؤرو: یہ وسطی بحرالکاہل میں واقع ہے اور دنیا کا تیسرا سب سے چھوٹا ملک ہے۔ اس کا رقبہ صرف 21 مربع کلومیٹر ہے۔ اس سے چھوٹے ممالک ویٹیکن سٹی اور مناکو ہیں۔ یہ یورپ سے باہر دنیا کا سب سے چھوٹا ملک ہے۔ اس کی آبادی ساڑھے 10 ہزار کے قریب ہے۔ آبادی کے لحاظ سے بھی یہ دنیا کا تیسرا سب سے چھوٹا ملک ہے۔ ایک ہزار قبل مسیح میں یہاں میکرونیشیا اور پولی نیشیا کے لوگ آباد ہوئے۔ انیسویں صدی میں جرمنی نے اسے اپنا حصہ بنا لیا۔ پہلی عالمی جنگ کے بعد یہ آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور برطانیہ کے کنٹرول میں چلا گیا۔ دوسری عالمی جنگ کے دوران جاپانیوں نے اس پر قبضہ کیا۔ جنگ کے خاتمے پر اسے مکمل آزادی نہ ملی۔ یہ 1968ء میں آزاد ہوا۔
شمالی کوریا: شمالی کوریا مشرقی ایشیا کا ملک ہے اور جزیرہ نما کوریا کے شمالی حصے میں واقع ہے۔ اس کا دارالحکومت پیانگ یانگ ہے جو ملک کا سب سے بڑا شہر ہے۔ چین، روس، جاپان اور جنوبی کوریا جیسے اہم ممالک اس کے ہمسایے ہیں۔ جزیرہ نما کوریا اس وقت دو ملکوں میں منقسم ہے جن کا نظام سیاست ایک دوسرے سے الگ ہے لیکن نسل اور زبان ایک ہے۔ 1910ء میں جاپان نے کوریا پر قبضہ کیا اور اسے ضم کر لیا۔ دوسری عالمی جنگ کے خاتمے پر کوریا کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا، ایک حصہ سوویت یونین اور دوسرا امریکا کے کنٹرول میں چلا گیا۔ دونوں کے درمیان اتحاد کی کوششیں ناکام ہونے پردو الگ ممالک وجود میں آ گئے۔ چین کے بعد کوروناوائرس کی وبا سب سے زیادہ جنوبی کوریا میں پھیلی لیکن شمالی کوریا کا تاحال کہنا ہے کہ وہاں کووڈ19- کا کوئی مریض نہیں۔ اس دعوے کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی۔
پالاؤ: یہ مغربی بحرالکاہل میں واقع ہے اور تقریباً 340 جزائر پر مشتمل ہے۔ اس کا رقبہ 466 مربع کلومیٹر ہے۔ زیادہ آبادی جزیرہ کورور میں رہتی ہے۔ نگرولموڈاس کا دارالحکومت ہے۔ اس کی سمندری حدود فلپائن، انڈونیشیا اور میکرونیشیا سے ملتی ہیں۔ 3 ہزار برس قبل یہاں لوگ آباد ہونا شروع ہوئے۔ یورپیوں میں ہسپانوی سب سے پہلے سولہویں صدی میں یہاں پہنچے۔ انیسویں صدی کے اواخر میں ''امریکا، ہسپانیہ جنگ‘‘ میں شکست کے بعد اسے جرمنی کو بیچ دیاگیا۔ یہ جاپان اور دیگر ممالک کے زیراثر رہنے کے بعد 1994ء میں آزاد ہوا۔
ساموا: یہ 2 بڑے اور 4 چھوٹے جزائر پر مشتمل ہے۔ ملک کا دارالحکومت اپیا ہے۔ یہاں ساڑھے 3 تین ہزار برس قبل انسان آباد ہونا شروع ہوئے۔ 1962ء تک اس پر نیوزی لینڈ کی حکمرانی تھی، پھر یہ آزاد ہو گیا۔ اس کا رقبہ 2842 مربع کلومیٹر ہے اور آبادی 2 لاکھ کے قریب ہے۔
جزائر سولومن:یہ 6 بڑے اور 900 چھوٹے جزائر پر مشتمل ہے۔ ملک پاپوا نیوگنی کے مشرق میں واقع ہے۔ اس کا رقبہ 28400 مربع کلومیٹر ہے۔ ملک کا دارالحکومت ہونیارا ہے۔ سولہویں صدی میں ہسپانوی یہاں پہنچے اور ان جزائر کو سولومن کا نام دیا۔ اس نے 1978ء میں برطانیہ سے آزادی حاصل کی۔ ملک کی آبادی ساڑھے 6 لاکھ کے قریب ہے۔
ٹونگا: ٹونگا 169 جزائر پر مشتمل ہے جن میں سے 36 پر انسانی آبادی ہے۔ ملک کی آبادی ایک لاکھ کے قریب ہے اور 70 فیصد لوگ جزیرہ ٹونگاٹاپو میں رہتے ہیں۔
ترکمانستان: یہ وسط ایشیا کا آزاد ملک ہے۔ اس کی سرحدیں قازقستان، ازبکستان، افغانستان اور ایران سے ملتی ہیں۔ ملک کی آبادی 56 لاکھ ہے۔ ماضی میں ترکمانستان کا شہر مرو اسلامی دنیا کے اہم ترین مراکز میں شمار ہوتا تھا۔ یہاں سے شاہراہ ریشم گزرتی تھی۔ ملک میں کوروناوائرس کے کسی ایک بھی مریض کا اعلان سرکاری سطح پر نہیں کیا گیا۔
تووالو: یہ بحرالکاہل میں واقع ہے اور چند جزائر پر مشتمل ہے۔ اس کی کل آبادی 11 ہزار کے قریب ہے اور کل رقبہ 26 مربع کلومیٹر ہے۔
ونواٹو: یہ جنوبی بحرالکاہل میں آسٹریلیا سے 1750 کلومیٹر کی دوری پر واقع ہے۔ ملک 1980ء میں آزاد ہوا۔ یہ اقوام متحدہ اور دولت مشترکہ کا رکن ہے۔ اس کا کل رقبہ 12,189مربع کلومیٹر ہے۔


 

۔
ناؤرو: یہ وسطی بحرالکاہل میں واقع ہے اور دنیا کا تیسرا سب سے چھوٹا ملک ہے۔ اس کا رقبہ صرف 21 مربع کلومیٹر ہے۔ اس سے چھوٹے ممالک ویٹیکن سٹی اور مناکو ہیں۔ یہ یورپ سے باہر دنیا کا سب سے چھوٹا ملک ہے۔ اس کی آبادی ساڑھے 10 ہزار کے قریب ہے۔ آبادی کے لحاظ سے بھی یہ دنیا کا تیسرا سب سے چھوٹا ملک ہے۔ ایک ہزار قبل مسیح میں یہاں میکرونیشیا اور پولی نیشیا کے لوگ آباد ہوئے۔ انیسویں صدی میں جرمنی نے اسے اپنا حصہ بنا لیا۔ پہلی عالمی جنگ کے بعد یہ آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور برطانیہ کے کنٹرول میں چلا گیا۔ دوسری عالمی جنگ کے دوران جاپانیوں نے اس پر قبضہ کیا۔ جنگ کے خاتمے پر اسے مکمل آزادی نہ ملی۔ یہ 1968ء میں آزاد ہوا۔
اس سے زیادہ آبادی تو پاکستان میں چھوٹی سی کالونی کی ہے
🤔
 
Back
Top