Quran Hadith Dajjal kaun ? By Naseer Ahmad Virk

intelligent086

intelligent086

Star Pakistani
20
 
Messages
17,578
Reaction score
26,649
Points
2,231
دجال کون؟
تحریر : نصیر احمد ورک

Dijjal.jpg


جاہلیت سے مراد وہ تمام نظریات، عقائداور معاشرتی رسومات ہیں جو اسلام سے ٹکراتی ہوں اور ہر دور میں اسلا م کو جاہلیت ، کفار اور منافقین کا سامنا رہا ہے۔ اسلام کو سمجھنے کے لئے اسلام مخالف نظریات اور تمام فتنوں کو سمجھنا بھی ضروری ہے۔ اسلام کے بنیادی ارکان کی پابندی کے علاوہ مسلمان دین اسلا م کی بقاء اور ناموس رسالتﷺ کا دفاع تبھی کر سکتے ہیں جب وہ اسلام کے خلاف ظاہر اور خفیہ طورپر پیش آنے والے ہر فتنہ کو سمجھیں۔

حضرت محمدﷺ نے فرمایاکہ حضرت آدمؑ سے لے کر قیامت تک دجال کے ظہور سے زیادہ بڑا اور کوئی فتنہ نہیں (صحیح مسلم) ۔ میری رائے میں دجال ایک عام شخص اور تن تنہا ظاہر نہیں ہوگا بلکہ اس کے ساتھ ایک منظم اور طاقتور شیطانی قوتوں کا گروہ ہوگا جن کے پاس دنیا کی جدید ترین ٹیکنالوجی اور ہر طرح کا سسٹم ہوگا جس کو یہود ونصاریٰ بتدریج منظم کرتے آرہے ہیں اور اس یہودو نصاریٰ کے دجالی نظام کا کنٹرول ہر انسان پر روز بروز بڑھتا چلا جا رہاہے ، ایک دن یہ شیطانی سسٹم جس کا مکمل انحصار جدید سائبر ٹیکنالوجی ،ریڈیو کمیونیکیشن، ڈیجیٹل کرنسی، موبائل نیٹ ورک اور الیکٹرونک میڈیاہے اس نہج پر پہنچ جائے گا کہ اس دنیا میں وہی کچھ ہو گا جو کفار اور یہود چاہیں گے اور یہی دجال کا دور ہوگا۔دجال اور اس کے گروہ کا مقابلہ کرنے کیلئے جدید دور کی رسمی لڑائی لڑنے میں مہارت کے ساتھ ساتھ ماہر کمپیوٹر پروگرامرز کی بھی ضرورت ہو گی کیونکہ مستقبل کی جنگ سائبر وار کہلاتی ہے۔ دجال کوئی جادوگر نہیں ہوگا بلکہ ٹیکنالوجی سے لیس گروہ اس کے ہمرا ہ ہوگا جس کے پاس دنیا کا مکمل سائبر کنٹرول ہوگا جس سے وہ کسی بھی شخص یا ملک کا نظام روک سکنے کی طاقت رکھتے ہوں گے۔

بدقسمتی سے آج کا مسلمان قرآن کریم اور احادیث کی روشنی میں تحقیق اور فکر سے بہت دور نکل آیا ہے ، جس کی وجہ سے مسلمان آہستہ آہستہ دین کی حقیقی روح سے بھی دور ہوتا چلا گیا اور دنیاوی علم میں مہارت بھی حاصل نہ کر سکا بلکہ اب بھی ہر مسلمان ملک میں رائج نظام تعلیم ایسا ہے کہ قرآن و احادیث کے علم کو کوئی اہمیت حاصل نہیں ۔ انگریزی زبان میں تعلیم او رفرنگی نصاب کو اعلیٰ تعلیم کا درجہ حاصل ہے اوردرحقیقت یہی زوال کی وجہ ہے۔مسلمان ٹیکنالوجی کا علم حاصل کریں اور تمام تر جدید آلات کا استعمال بھی کریں لیکن ہر اس راستہ سے بچیں جو آپ کو دین اسلام سے دور لے جائے اور کفار کی چال کو تقویت دے۔ یہود و نصار یٰ کے فتنے اور دجالی نیٹ ورک نے پوری دنیا کو اپنے گھیرے میں لے لیا ہے اور یہ سب کچھ اچانک نہیں ہوا بلکہ برسوں سے کام جاری ہے اور روز بروز مزید تیزی آتی جارہی ہے اور ایک وقت آئیگا کہ جو اس نیٹ ورک کو تسلیم کرے گا وہی بقا پائے گا جو نہیں مانے گا اس کی معیشت اور نظام تباہ و برباد ہوجائیگا۔

چین کی فون بنانے والی ایک کمپنی کے ساتھ کیا ہوا اور اب چین میں کرونا وائرس نام کی بیماری پھیلا کرکس قدر تماشا جاری ہے صرف چند روز میں چین کا تقریباَ500ارب ڈالرکانقصان کر چکا ہے کوئی شخص چین نہیں جارہا، پروازیں معطل ہو چکی ہیں، پوری دنیا میں چینی ریستوران بند ہو چکے ہیں اور چین کی برآمدات رک چکی ہے۔ یہ تو ایک اشارہ ہے ابھی تو شروعات ہوئی ہے اور چین اس نہج پر آئے گا کہ امریکہ اوراسرائیل کی بات ماننا پڑ سکتی ہے کیونکہ دنیا کا پورا میڈیا کفار اور یہود کے ہاتھ میں ہے۔ وائرس اس قدر زیادہ نہیں تھا لیکن جادو گروں کے کرتب کی طرح دن رات ہر ملک میں اس قدر خوف و ہراس پھیلایا گیا کہ ہر شخص پریشان ہے ۔ زیادہ پریشانی انہی لوگوں کو ہے جو دجال کے فتنہ کو نہیں سمجھتے۔دجال اور اس کا نیٹ ورک سمجھنے کیلئے قرآن اور احادیث کا بغور مطالعہ بہت ضروری ہے کیونکہ دجال ایک ایسا فتنہ ہے جو اپنے ساتھ پورے لائو لشکر کے ساتھ آئیگا اور پوری دنیا میں ہر جگہ ہر شخص اس سے متاثر ہوگا اور راہ نجات نہیں پائے گا۔ دجال کا لائو لشکر کیا ہے؟ سوشل میڈیا، نیم عریاں لباس، فحاشی، سودی نظام، ڈیجیٹل کرنسی اور مسلمانوں کے خلاف برپا فسادات جس پر پوری مسلم امہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

فرعون کے دور میں ماہر جادوگرکرتب دکھا کر لوگوں کو آنکھ کا دھوکہ دیتے تھے جادو کی حقیقت اور جادوگر کی اصل چال کچھ اور ہوتی تھی لیکن تماشائی بہت خوش ہوتے تھے اور سارا دن شیطانی جادوگروں کے کرتب دیکھتے اور فرعون کی دہشت اور خوف میں مبتلا رہتے ۔ وقت بدلتا گیا اور جہاں انسان نے مشین کا سہارا لیا وہاں وہ جادوگر اور ان کے کرتب ترقی کرتے کرتے ٹی وی اور فلم انڈسٹری تک پہنچ گئے ۔ امریکی فلم انڈسٹری ہالی ووڈ کے نام سے جانی جاتی ہے جس کے پروڈیوسرز اور ڈائریکٹرز کا انسانوں کی نفسیات سے کھیلنے کا فن بخوبی جانتے ہیں ان میں بہت سے ایسے ہیں جن کے پاس سائیکلوجی میں پی ایچ ڈی کی ڈگری ہے ان کا کردارفرعون کے جادوگروں کی مماثلت رکھتا ہے اور ہالی ووڈ کا لفظی مطلب ہے جادو کی چھڑی اورآج جتنی بھی فلمیں بن رہی ہیں یہ فرعون دور کے جادوگروں کے کرتب ہی ہیں آپ سینما گھروں میں جائیں ، ٹی وی پر دیکھیں یا موبائل فون پر دیکھیں تو فلم ایک کرتب ہی ہوتی ہے جو ناظرین کو مختلف نوعیت کے مناظر دکھا کر ہنسا بھی دیتی ہے اور آنکھوں میں آنسو بھی لے آتی ہے ،ناظرین ان کرتبوں میں اس قدر مگن ہوجاتے ہیں کہ دین اور دنیا کی کوئی خبرہی نہیں رہتی ۔اب بات آتی ہے کہ لوگوں کو کس طرح خوف اور دہشت میں مبتلا کیا جاتاہے ؟ ہالی ووڈ کی تمام فلموں میں لوگوں کو مختلف قسم کے جانوروں، ٹیکنالوجی ، منشیات، جن بھوت، وائرس اور دہشت گردی کے مناظر پیش کر کے خوف زدہ کیا جاتا ہے۔ ہالی ووڈ کی فلم ریزیڈنٹ ایول میں یہی کچھ ہے اور بہت سی فلمیں ایسی بنی ہیں اور بن رہی ہیں جس میں اسلا م کے خلاف کام کیا جاتا ہے ۔مسلمانوں کو دہشت گرد ظاہر کیا جاتا ہے اور فلم میں امریکی فوج کو ہیرو دکھایا جاتا ہے جو مسلمانوں کو قتل کرتے ہیں اس طرح یہی فلمیں پوری دنیا میں نمائش کیلئے مختلف زبانوں میں ترجمہ کر کے دکھائی جاتی ہیں جس سے باقی مذاہب کے لوگوں میں اسلام کے خلاف دہشت پھیل رہی ہے اور مسلمان بھی اس ڈر سے گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں ۔ یہ جادو کے کرتب نہیں تو اور کیا ہے؟

آج پوری دنیا کی ٹیکنالوجی اور کرنسی اسرائیل اور امریکہ کے ہاتھ میں ہے جس کو چاہیں برباد کردیں جس کو چاہیں خوش کردیں ، آج ہر انسان کے ہاتھ میں فون ہے جو اس کا سب سے بڑا دشمن ہے اور آپ اس فون کو چاہتے ہوئے بھی نہیں پھینک سکتے یہی دجال کا فتنہ ہے اور اس فون کے سبب ہر کسی کی تمام تر گفتگو اوردن رات کی حرکات و سکنات ریکارڈ کی جارہی ہیں ۔ مسلمان اس قدر کمزور ہو چکا ہے کہ دجال کے اس نیٹ ورک کا مقابلہ نہیں کرسکتا آپ پاکستان کی ہی بات کریں تو پورے ملک میں زیر استعمال موبائل فونز اور کمپیوٹرزمیں چلنے والے تمام تر پروگرامز اور ایپلی کیشنزکا کنٹرول دو کمپنیوں کے پاس ہے وہ جب چاہیں سارا نظام لپیٹ دیں اور آپ کچھ بھی نہیں کر سکتے ۔ سونے چاندی کی کرنسی کو رسیدوں سے بدلا گیا جس کو ہم کیش کہتے ہیں اور بعد میں سود ی نظام کے سبب یہ کیش کا نظام فیل ہوتا گیا اور اب مستقبل قریب میں کرپٹو کرنسی لانچ ہونے جارہی ہے جس کا مکمل کنٹرول آن لائن اور اسرائیل کے ہاتھ میں ہوگا اور ہر شخص خریدوفروخت موبائل فون سے ہی کرے گا۔ حالیہ دنوں میں امریکہ میں کچھ ہوٹل اور رستوران کے باہر نوٹس چسپاں کیا گیا ہے کہ We don't accept cash. We accept cards only.
یہ تو شروعات ہے اور اشارے ہیں جن کو بہت کم لوگ سمجھ رہے ہیں اور اب حالات اس قدر ہاتھ سے نکل چکے ہیں کہ جو اس سسٹم کو تھوڑا بہت سمجھ رہے ہیں وہ کچھ نہیں کر سکتے۔ دنیا کے تمام لوگوں کے شب و روز پیٹ پالنے اور بچوں کی پرورش کی فکر میں گزر رہے ہیں کسی کو اتنی فرصت ہی نہیں کہ کوئی یہ سوچے کہ ان کے ساتھ کیا ہونے والا ہے ۔

مسلمان تحقیق، علم اور فکرمندی سے دور کر دیاگیا ۔ مسلمان اس قابل نہیں ہوا کہ اسلام کے خلاف اٹھنے والے ہر قسم کے فتنہ کو سمجھ سکے اور غور و فکر کرے کہ ان ساری باتوں کا پس منظر کیا ہے؟ حقائق کیا ہیں ؟ کونسی ایک آنکھ ہے ؟ ۔

دجال ٹیکنالوجی کے ساتھ یہودیوں کا پورا لشکر ہوگا جن کے کنٹرول میں دنیا کا ہر کمپیوٹر اور فون ہوگا، جن کے کنٹرول میں کرپٹو کرنسی اور ڈیجیٹل کرنسی ہوگی، جن کے کنٹرول میں ہر شخص کے فنگرپرنٹس ہوں گے ، جن کے کنٹرول میں ہر شخص کی فیس ریڈنگ ہو گی، جن کے کنٹرول میں دنیا کے ہر ملک کی اکانومی ہوگی، جن کے کنٹرول میں دنیا کا تما م میڈیا ہوگا، جن کے کنٹرول میں دنیا کا ہر مافیا ہوگا، جن کے کنٹرول میں دنیا کا ہر سیاستدان ہوگا اور اس کے علاوہ وہ تمام جدیدٹیکنالوجی جس کو استعمال کرتے ہوئے وہ کسی بھی انسان کا ہم شکل انسان تیار کر لیں گے۔
آج آپ دیکھ نہیں رہے ہیں کہ ہر فون کے فرنٹ اوربیک پر تین تین چار چار دنیا کے بہترین کیمرے نصب ہوتے جارہے ہیں یہی تو ایک ٹیکنالوجی کی آنکھ ہے جو ہر انسان کو ہر پہلو سے نوٹ کر رہی ہے آج کوئی ایسا شخص نہیں جس کی تصویر اور گفتگو گوگل کے پاس نہ ہو،اور یہ فون تو دجال نیٹ ورک کا صرف ایک پہلو ہے ۔ دجا ل کی آمد اور اس کے تمام تر حربے جاننے کیلئے ضروری ہے کہ پس منظر دیکھا جائے اور موجودہ دور کی ہر ٹیکنالوجی پر غور کیا جائے کہ کس طرح ہر انسان ایک ایسے شکنجے میں جکڑا جاچکا ہے کہ چھٹکارا حاصل نہیں کرسکتا۔ مسلمان کا اللہ پر تو ایمان رہا نہیں اور اس فریبی دنیا میں روزی روٹی کمانے کیلئے ٹیکنالوجی کے اس بندھن میں ایسا بندھا ہے کہ مشرک قوتوں کا غلام بن کر رہ گیا ہے۔

اس دنیا میں حقیقی علم صرف قرآن کریم اور احادیث مبارک سے ہی مل سکتا ہے دنیا کے علوم کا درجہ ثانوی ہے۔ دنیا اور آخرت میں کامیاب وہی ہے جس نے قرآن و حدیث کو سمجھا۔حضرت محمد ﷺ نے قیامیت کی نشانیاں بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ قیامت کے قریب فساد کا جھنڈا ہر گھر پر لہرا رہا ہوگا۔ غور کریں تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ آج ہر گھر پر انٹینا اور ڈش نصب ہے اور دراصل یہی فساد کا جھنڈا ہے جو آپ کوانگریزی زبان میں دن رات جھوٹی خبریں اور جادوئی کرتب دکھا رہے ہیں حالانکہ حقیقت تو وہی ہوتی ہے جو انسان کسی جگہ خود حاضر ہو کر اپنی آنکھوں سے دیکھ لے۔ فلم کے سبب خوف و ہراس اور دہشت پھیلائی جاتی ہے، طرح طرح کی ہوس اور فساد جنم لیتے ہیں۔

آج حالت یہ ہوچکی ہے کہ مسلمان حج اور عمرہ کی ادائیگی کے دوران بھی موبائل فون استعمال کر رہے ہوتے ہیں اور تصویریں بنا بنا کر انٹرنیٹ پر پوسٹ کرتے ہیں کیا یہ سب ٹھیک ہے؟ صحابہؓ کرام تو نبی کریم ﷺ کے پاس بیٹھتے تو بات نہ کرتے، ہنسی روک لیتے، سانس بھی آہستہ لیتے اس قدر اس عظیم ہستی کا ادب تھا جن کی وجہ سے ہم مسلمان ہیں لیکن بدقسمتی سے حالت یہ ہے کہ ہم ان کے پہلو میں کھڑے ہو کر فون پر گپ لگاتے ہیں ،تصویریں بنا کر پوری دنیا کو دکھاتے ہیں جب یہ حالات ہوں گے تو دجال کی چال کس کو سمجھ آئے گی؟ کس کو سمجھ آئے گی کہ کونسی ٹیکنالوجی آپ کے دل وجاں کو گھیرنے جارہی ہے؟ ٹیکنالوجی کا استعمال بذات خود برا نہیں لیکن جب اس نہج پر پہنچ جائے کہ اللہ کے دین اور حضرت نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی ہونے لگے تب یہ چیز بری ہے۔دوران حج ، طواف اور عمرہ لوگوں کی فون میں بجنے والی گھنٹی میں مختلف گانے چل رہے ہوتے ہیں اس سے بڑھ کر دین کا تماشاکیا ہوسکتا ہے اس سے زیادہ دجال اور شیطان کی پیروی کیا ہو سکتی ہے ؟

مشینوں کے اسی غلط استعمال بارے امریکہ کے ایک یہودی مصنف نیل پوسٹ مین نے اپنی کتاب
Technopoly - The Surrender of Cultures to Technology
میں ذکر کیا ہے کہ ٹیکنالوجی ہر مذہب اور رسم و روایات کو ایک ہی آنکھ اور زاویے سے دیکھتی ہے اور سارے کلچرز اس ٹیکنالوجی میں گم ہو گئے ہیں۔

کتنے تعجب کی بات ہے کہ پاکستان میں آٹا اور کھانے پینے کی دوسری اشیاء توروز بروز مہنگی ہوتی جارہی ہیں لیکن دوسری طرف کیبل ، ٹی وی، سمارٹ فون، انٹرنیٹ پیکج، کال اور ایس ایم ایس پیکج سستے ہوتے جارہے ہیں کہ پانچ روپے میں آپ سارا دن بات کر سکتے ہیں اور کئی ہزار میسج بھیج سکتے ہیں۔یہ سخاوت یہ سستا پن کھانے پینے ، صحت اور تعلیم پر کیوں نہیں ؟ کیونکہ کھانے پینے والی سستی اشیاء اور مفت صحت و تعلیم میں عریانی اور فحاشی نہیں ہوتی اور ان چیزوں میں موبائل فون کی طرح وہ خاصیت نہیں کہ استعمال کرنے والے کی گفتگو اور حرکات و سکنات نوٹ ہو سکیں۔احادیث نبویﷺ میں ہمیں زندگی گزارنے کی ایک ایک قدم پر رہنمائی ملتی ہے اوردرحقیقت سنت رسول ﷺ کی پیروی ہی دجال کی موت ہے۔ ہمیں یہ یاد رکھنا چاہئے کہ اگر ہم اپنی دونوں آنکھیں کھلی رکھیں اور اسلام کے عین مطابق درست سمت چلتے رہیں تو دجال جیسی کوئی بھی طاقت جس کی ایک آنکھ ہو یا چار ہوں ہمیں زبردستی باطل کے راستے پر نہیں چلا سکتی۔​
 

@intelligent086
ماشاءاللہ
بہت عمدہ
انتہائی اہم اور مفید دینی معلومات شیئر کرنے کا شکریہ
 
@intelligent086
وَأَنْتُمْ فَجَزَاكُمُ اللَّهُ خَيْرًا
 
Back
Top