Quran Hadith Durood e pak ki barkaten By Haji Muhammad Hanif Tayyab

intelligent086

intelligent086

Star Pakistani
20
 
Messages
17,578
Reaction score
26,649
Points
2,231
دُرودپاک کی برکتیں

Durood.jpg
تحریر : حاجی محمد حنیف طیب

درودشریف کی قبولیت میں کوئی شک نہیں ہے ۔ درودشریف اﷲتعالیٰ کے دربارمیں یقینا قبول ہوتاہے ،اس میں اﷲتعالیٰ کے سب سے محبوب بندے پردُرودوسلام پیش کیاجاتاہے۔ دُرود شریف کی اہمیت کا اندازہ ہم کچھ احادیث کی روشنی میں دیکھتے ہیں ۔حضورپاک ﷺنے فرمایا،ترجمہ:جس نے مجھ پر دن بھر میں ایک ہزارمرتبہ دُرودپاک پڑھا ہوگا وہ مرے گانہیں جب تک جنت میں اپنی جگہ نہ دیکھ لے‘‘۔
حضرت عامرؓبن ربیعہ صحابی رسول کریم ﷺسے مروی ہے کہ میں نے حضرت رسول اﷲﷺکوخطبہ دیتے ہوئے اور دوران خطبہ فرماتے ہوئے سنا’’بندہ جب تک مجھ پر دُرودپاک پڑھتا رہتا ہے اﷲتعالیٰ کے فرشتے اس پررحمتیں نازل کرتے رہتے ہیں۔اَب تمہاری مرضی ہے کہ تم مجھ پردُرودپاک کم پڑھویازیادہ‘‘۔حضرت علی رضی اﷲتعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ’’دعازمینوآسمان کے درمیان روکی جاتی ہے جب تک تواپنے نبی پاک ﷺپردرودنہ بھیجے‘‘ (ترمذی)۔
حضرت ابو طلحہ رضی اﷲتعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دن حضورپاک ﷺ صحابہ کرام کے پاس تشریف لائے توآپ ﷺ کا چہرہ بہت زیادہ ہشاش بشاش تھا۔حضرت ابو طلحہ رضی اﷲتعالیٰ عنہ نے آپ ﷺسے سبب دریافت کیاتو آپﷺ نے فرمایا ،میں کیوں نہ خوش ہوں کہ ابھی میرے پاس حضرت جبرائیل ؑ آئے تھے، آپؑ نے کہاکہ اﷲنے فرمایاہے کہ’’ اے محبوب آپ( ﷺ)اس بات پر راضی ہیں کہ آپ (ﷺ) کا اُمتی آپ(ﷺ)پر ایک باردُرودپاک پڑھے تو میں اور میرے فرشتے اس پردس رحمتیں بھیجیں اورمیں اس کے دس گناہ مٹادواور اس کے لئے دس نیکیاں لکھ دوں‘‘۔
حضرت عبداﷲبن عمررضی اﷲتعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ روزقیامت اﷲکے حکم سے حضرت آدم علیہ السلام عرش الٰہی کے پاس سبزحلہ پہن کر تشریف فرما ہونگے اور دیکھتے ہوں گے کہ میری اولادمیں سے کس کس کو جنت اور جہنم میں لے جاتے ہیں ۔ اچانک حضرت آدم علیہ السلام دیکھیں گے کہ ایک نبی پاک ﷺکے اُمتی کوفرشتے دوزخ کی طرف لے کر جارہے ہیں۔ یہ دیکھ کرحضرت آدم علیہ السلام یہ ندادیں گے ۔اے اﷲکے حبیب ﷺ،آپ ﷺکے ایک اُمتی کوفرشتے دوزخ کی طرف لے جارہے ہیں۔آپ ﷺفرماتے ہیں،میں فرشتوں سے کہوں گا۔حضرت نبی پاک ﷺدربارالٰہی میں ان کی مغفرت کے لئے عرض کریں گے۔اس پر عرش الٰہی سے حکم آئے گا میرے حبیب ﷺکی اطاعت کرواور اس شخص کوواپس میزان کی طرف لے چلو۔فرشتے اس شخص کوفوراًمیزان کی طرف لے جائیں گے ،جب اس کے اعمال کا وزن کریں گے تو میں اپنی جیب سے نورکا ایک سفید کا غذ نکالوں گا اور بسم اﷲشریف پڑھ کر نیکیوں کے پلڑے میں رکھ دوں گاتواس کا نیکیوں والاپلڑاوزنی ہوجائے گا۔ تب وہ عرض کرے گا۔آپ ﷺپرمیرے ماں باپ قربان آپﷺ کا کیسانورانی چہرہ ہے اور آپ ﷺکا خلق کتنا عظیم ہے۔ آپﷺ نے میرے آنسوؤں پررحم کھایااور میری لغزشوں کو معاف کرایا۔آپ کو ن ہیں ۔ آپ ﷺفرمائیں گے ،میں تمہارانبی ﷺہوں اور تمہارا درودپاک تھاجو تونے مجھ پرپڑھا ہواتھاوہ میں نے تمہارے لئے آج کے دن کے لئے محفوظ کررکھا تھا۔آپ ﷺنے فرمایا جوشخص صبح وشام دس دس مرتبہ مجھ پردُرود پڑھتا ہے ،روزقیامت انہیں میر ی شفاعت حاصل ہو گی۔ آپﷺنے فرمایا روزقیامت میرے سب سے زیادہ قریب وہ شخص ہوگا جو مجھ پر کثرت سے درودپڑھتا ہے۔
دُرودپاک ایک ایسی عبادت وذکر ہے کہ اس سے دعاقبول ہوتی ہے،مال واسباب میں برکت ہوتی ہے۔حاجتیں پوری ہوتی ہیں۔آفات وبلا سے نجات ملتی ہے۔بھولی ہوئی چیز یادآجاتی ہے،دُرودپڑھنے والے کے ساتھ فرشتے محبت کرتے ہیں۔ادائے قرض میں آسانی ہوتی ہے،مرض سے شفاء ملتی ہے۔دُرودشریف پڑھنے والے کی قبر میں روشنی ہوتی ہے اور پل صراط سے ثابت قدم گزرجاتاہے۔حضرت سہل بن سعد رضی اﷲتعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ حضوراکرم ﷺکی خدمت میں ایک شخص نے حاضر ہو کر اپنی تنگدستی اور محتاجی کا شکوہ کیا ۔آ پ علیہ السلام نے فرمایا ’’جب تم گھر میں داخل ہو اکروتوسلام کیاکروخواہ گھر میں کوئی ہویا نہ ہو۔پھر اس کے بعد مجھ پر(دُرود)وسلام بھیجو اور پھر’’ قل ھو اﷲاحد‘‘ایک بارپڑھ لیا کرو‘‘۔
حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے چار چیزوں کی طرف خاص طور سے متوجہ فرمایا۔ان کی کثرت کا حکم فرمایا۔ کلمہ طیبہ اور استغفار اور جنت کے حصول اور دوزخ سے بچنے کی دعا۔ اس لیے جتنا وقت بھی مل سکے ان چیزوں میں صرف کرنا سعاد ت سمجھے اور یہی حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد مبارک کی قدر ہے۔ کیا دقت ہے کہ اپنے دنیوی کاروبار میں مشغول رہتے ہوئے زبان سے درود شریف یا کلمہ طیبہ کا بھی ورد رہے۔
’’یعنی اے اللہ! بے شک آپ معاف کرنے والے ہیں معاف کرنے کو پسند کرتے ہیں پس مجھے معاف فرما دیجیے۔‘‘
یہ ایک مختصر اور بڑی اہم دعا ہے اور چونکہ رسول اللہ ﷺنے اس دعا کی تعلیم دی ہے ،رات کے وقت عبادت کرنے والوں کے لیے یہ مسنون دعا ہے۔ اس کے علاوہ مختلف انداز میں عبادت کی جا سکتی ہے کیونکہ ایک ہی طرح کی عبادت جاری رکھی جائے تو پھر تجربہ یہ ہے کہ بشری تقاضوں کی وجہ سے نیند آنے لگتی ہے ،اس لیے کچھ دیر نوافل پڑھ لیے جائیں کچھ وقت قرآن حکیم کی تلاوت کر لی جائے اور کچھ لمحے درود شریف، مناجات اور تسبیحات وغیرہ پڑھ لی جائیں اور پھر خوب دعائیں کی جائیں اپنے گناہوں کی معافی مانگی جائے اپنے لیے عزیز واقارب کے لیے اور اپنے ملک کے لیے اور پوری امت مسلمہ کے لیے دعائیں کیجیے اور پوری کوشش ہو کہ شب قدر کے قیمتی لمحات سے کوئی محروم نہ رہے۔قرآن پاک میں ارشاد باری تعالیٰ ہے،
{اَللّٰہُمَّ اِنَّکَ عَفُوٌ تحبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّیْ}
’’یعنی اے اللہ بے شک آپ معاف کرنے والے ہیں معاف کرنے کو پسند کرتے ہیں پس مجھے معاف فرما دیجیے۔‘‘(آمین)
اگر ہم اپنے گناہوں کی دل سے معافی مانگیں گے اور درود پاک ﷺ ہماری زبان پر جاری رہے گا تو اللہ تعالیٰ بھی رحم فرمائیں گے۔’’حضرت عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺنے فرمایا جو کوئی خدا سے حاجت رکھتا ہو یا کسی آدمی سے حاجت ہو (یعنی اسے کوئی دینی یا دنیوی حاجت پیش آئے) تو اسے چاہیے کہ وضو کرے اور خوب اچھی طرح وضو کرے پھر دو رکعت نماز پڑھے پھر اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا کرے اور نبی اکرم ﷺ پر درود پڑھے اور اس کے بعد یہ دعا پڑھے لا الہ الا اللہ الحلیم الکریم سے یا ارحم الراحمین تک (یہ دعا شروع میں مذکور حدیث میں موجود ہے) جس کا ترجمہ یہ ہے:‘‘
’’اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ بڑے حلم والا بڑے کرم والا ہے۔ پاک اور مقدس ہے وہ اللہ جو عرش عظیم کا بھی پروردگار اور خالق ہے تمام تعریفیں اسی اللہ کے لیے ہیں جو تمام جہانوں کا پروردگار ہے۔ اے اللہ میں تجھ سے ان تمام اعمال و اخلاق اور ان تمام چیزوں کا سوال کرتا ہوں جو تیری رحمت کا مستحق بنا دیتی ہیں اور جو تیری مغفرت کا پختہ اور مضبوط ذریعہ ہیں اور تجھ سے سوال کرتا ہوں ہر نیکی میں سے بھر پور حصہ لینے ( کی توفیق) کا اور ہر گناہ سے سلامتی اور حفاظت کا (اے اللہ) میرے تمام گناہ بخش دے اور میرے تمام غموں اور پریشانیوں کو دور فرما دے اور میری کوئی حاجت ایسی نہ چھوڑ جو تیری رضا کا سبب بنے مگر یہ کہ تو اسے پورا فرما دے اے سب مہربانوں میں سے بڑے مہربان۔‘‘
یہی دعا ترمذی، ابن ماجہ اور حاکم میں موجود ہے، اس روایت کی سند میں کلام ہے۔ امام ترمذی نے فرمایا وفی اسنادہ مقال قائد بن عبدالرحمن یضعف فی الحدیث وقائد ہو ابو الورقاء۔‘‘
صلوٰۃ الحاجتہ کا ایک اور طریقہ بھی بعض روایات سے معلوم ہوتا ہے جیسا کہ حاکم کی روایت میں ہے کہ :
’’حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (صلوٰۃ الحاجتہ کا طریقہ سکھاتے ہوئے) فرمایا کہ رات کو یا دن کو کسی وقت بارہ رکعت نماز پڑھو اور ہر دو رکعتوں کے درمیان التحیات پڑھو۔ پھر جب اس نماز کی آخری رکعت میں تشہد پڑھ لو تو اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا کرو اور نبی اکرم ﷺ پر درود پڑھو پھر سجدہ کی حالت میں سات مرتبہ سورہ فاتحہ اور سات مرتبہ آیۃ الکرسی پڑھو اور دس مرتبہ یہ دعا پڑھو۔
{لا الہ الا اللہ وحدہ لا شریک لہ لہ الملک ولہ الحمد وہو علی کل شیٔ قدیر}
’’اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ یکتا ہے اس کا کوئی شریک نہیں اسی کی حقیقی بادشاہی ہے تمام تعریفیں اس کے لیے ہیں اور وہ ہر چیز پر قدرت والا ہے۔‘‘
اس کے بعد ایک مرتبہ یہ دعا پڑھو:
{اللہم انی اسئلک بمعا قد العز من عرشک ومنتہی الرحمۃ من کتابک واسمک الا عظم وجدک الاعلی وکلماتک التامۃ}
’’اے اللہ میں تجھ سے تیرے عرش عظیم کے غلبہ و اقتدار کی بنیادوں اور مرکزوں کے واسطے سے اور تیری کتاب کی رحمت کی آخری حدوں کے وسیلے سے اور تیرے اسم اعظم اور تیرے مرتبہ عالی اور تیرے مکمل کلمات کے وسیلے سے تجھ سے سوال کرتا ہوں۔‘‘
اس کے بعد اپنی ضرورت اور حاجت مانگیں اور اس کے بعد سجدے سے سر اٹھائیں اور دائیں بائیں سلام پھیر دیں۔(اس کے بعد روایت میں یہ الفاظ ہیں)
ولا تعلموہا السفہاء فانہم یدعون بہا فیستجابون۔ (یعنی یہ طریقہ ناسمجھ لوگوں کو نہ سکھائو ورنہ وہ (بے سوچے سمجھے) دعائیں کر لیں گے اور وہ قبول ہو جائیں گی)۔
حضرت ابوہریرہ رضی اﷲتعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جب لوگ کسی مجلس میں بیٹھے ہوں اوروہاں نہ اﷲکا ذکرکریں اور نہ حضرت نبی اکرم ﷺپردُرودپڑھیں تو قیامت کے دن وہ خسارے میں ہوں گے ،پھر اﷲچاہے تو انہیں عذاب میں مبتلا کرے یا انہیں بخش دے۔حضرت قتادہ رضی اﷲتعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم ﷺنے فرمایاکہ یہ بڑے ظلم وجفا کی بات ہے کہ کسی کے سامنے میراذکر ہواور وہ مجھ پردُرودنہ پڑھے۔دُرودپاک کے وردمیں ہردُکھ کی دواہے اورہرپریشانی کاحل ہے
جو لوگ پریشان ہیں گھر میں سکون نہیں ملتا، اہلیہ سے شکایا ت ہیں،آپ عشاء کی نماز کے بعد ’’یَا مُقَلِّبَ وَالْاِبْصَارِ یَا خَالِقَ اللَّیْلِ وَالنَّھَارِ یَا عَزِیْزُ یَا لَطِیْفُ یَا غَفَّارُ ‘‘دوسو مرتبہ ، اول و آخر درود شریف گیارہ مرتبہ پابندی سے پڑھا کریں ۔ اللہ تعالیٰ رحم فرمائے گا ۔ دعا کا آغاز اللہ کی حمد وثنا اور صلوٰ ۃ وسلام سے کیجئے:
دعا کی ابتداء اللہ تعالیٰ کی حمد وثنا اور درود وسلام سے کیجئے ۔ حضرت نبی کریم ﷺ کاارشاد ہے:
’’جب کسی شخص کو خدا یا کسی انسان سے ضرورت وحاجت پوری کرنے کا معاملہ درپیش آئے تو اس کو چاہیے کہ پہلے وضو کرکے دو رکعت نماز پڑھے اور پھر خدا کی حمد وثنا کرے اور نبی کریمﷺ پر درود وسلام بھیجے اس کے بعد خدا کی بارگاہ میں اپنی ضرورت کو بیان کرے۔‘‘(ترمذی)
حضرت نبی کریم ﷺ کی شہادت ہے کہ بندہ کی جو دعا خدا کی حمد وثنا اور نبی کریم ﷺ پر درود وسلام کے ساتھ پہنچتی ہے، وہ شرفِ قبولیت پاتی ہے ۔ حضرت فضالہ ؓ فرماتے ہیں کہ حضرت نبی کریم ﷺ مسجد میں تشریف رکھتے تھے کہ ایک شخص آیا اس نے نما زپڑھی اور نماز کے بعد کہا : اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ ‘‘خدایا! میری مغفرت فرما۔ آپ ﷺ نے یہ سن کر اس سے کہا : ’’ تم نے مانگنے میں جلد بازی سے کام لیا۔ جب نماز پڑھ کر بیٹھو تو پہلے خدا کی حمد وثنا کرو پھر درود شریف پڑھو پھر دعا مانگو۔‘‘ آپؐ یہ فرما ہی رہے تھے کہ دوسرا آدمی آیا اور اس نے نماز پڑھ کر خدا کی حمد وثنا بیان کی ، درود شریف پڑھا۔ حضرت نبی کریم ﷺ نے فرمایا:’’ اب دعا مانگو، دعا قبول ہوگی ۔ ‘‘(ترمذی)
درود شریف کی چند دعائیں
جو شخص فجر کے فرض وسنت کے درمیان اکتالیس (۴۱) دن تک ساڑھے پانچ سو (۵۵۰)مرتبہ یہ اسم روز پڑھے گا، اللہ تعالیٰ اس کی مالی پریشانی میں کمی کرے گا ،انشاء اللہ۔حاجت میں کمی آئے گی ،دولت مند ہوگا۔ اس میں فجر کی نماز جماعت سے پڑھنا اور اسم مبارک کے اوّل وآخر گیارہ گیارہ بار درودشریف پڑھنا ضروری ہے۔
جوکوئی اللہ کی رحمت چاہے اور پریشانی سے بچنا چاہے ،وہ اوّل دو (۲) رکعت نماز پڑھے پھر درود شریف ، پھر {سُبْحٰنَکَ لَاعِلْمَ لَنَآاِلاَّ مَا عَلَّمْتَنَا۱ اِنَّکَ اَنْتَ الْعَلِیْمُ الْحَکِیْمُ} ستر(۷۰) بار پڑھ کر{یَا عَلِیْمُ عَلِّمْنِیْ یَاخَبِیْرُ اَخْبِرْنِیْ یا مُبِیْنَ بِیَّنْ لِیْ} سو سو بار پڑھ کر اپنا مطلب تصور کرکے لیٹ جائے ۔
جو کوئی تین رات میں سوالاکھ (۱۲۵۰۰۰) بار {یَا بَاسِطُ} ختم کرے اور اوّل وآخر سو سو بار درود شریف پڑھے ، انشاء اللہ اسے روزی ملے گی۔ تین راتوں کے بعد روزانہ سو (۱۰۰) بار پڑھ لیا کرے۔
کسی سخت حاجت کے وقت اگر کوئی اپنے نام کے اعداد کے موافق مع اوّل وآخر درود شریف ایک وقت مقررکرکے {یَا حَیُّ یَاقَیُّوْمُ یَا اَللّٰہُ یَارَحْمٰنُ یَارَحِیْمُ } پڑھا کرے تو اس کی حاجت پوری ہوجائے گی۔
بالکل نئے اور کورے آبخورے پر {اَلْوَالِیْ}لکھ کر اور پڑھ کر اس میں پانی بھرے، پھر پانی کو گھر کے درودیوار پر چھڑکے تو وہ گھر انشاء اللہ آفات سے محفوظ رہے گا۔
جو شخص دس(۱۰) مرتبہ درود شریف اور دس (۱۰) مرتبہ اس اسم کو پڑھے گا ، انشاء اللہ اس کا غصہ رفع ہوجائے گا، دوسرے غضب ناک شخص پر دم کرے تو اس کا غصہ بھی دور ہوجائے گا۔
جو شخص اوّل اور آخر میں گیارہ گیارہ مرتبہ درود شریف پڑھ کر گیارہ سو (۱۱۰۰) مرتبہ وظیفہ کی طرح یہ اسم پڑھے تو اللہ تعالی اس کو ظاہری وباطنی غنا عطا فرمائے گا۔ یہ عمل فجر یا عشاء کی نماز کے بعد کرے اور اس کے ساتھ سورئہ مزمل بھی تلاوت کرے۔
اتوار کی صبح سورج نکلتے ہی تین سو تیرہ (۳۱۳) دفعہ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّ حْمٰنِ الرَّحِیْمِ۱ اور سو (۱۰۰) دفعہ درود شریف پڑھنے سے رزق کا دروازہ کھل جاتاہے۔
جو اس کو چار سوگیا رہ (۴۱۱) دن تک دوسو(۲۰۰) بار اوّل وآخر درودشریف کے ساتھ پڑھے گا اس کے کام درست ہوجائیں گے
اﷲتعالیٰ ہمیں بھی نبی کریم ﷺپرکثرت سے دُرودپاک پڑھنے کی توفیق عطافرمائے۔(آمین)


 

@intelligent086
ماشاءاللہ
ثم آمین یا رب العالمین
بہت عمدہ انتخاب
شیئر کرنے کا شکریہ
 
Back
Top