intelligent086
Star Pakistani
20
- Messages
- 17,578
- Reaction score
- 26,649
- Points
- 2,231
فنا کا اشارہ نہیں
(معاصرین کے نام)
اب کسے یاد ہے
کب چلے تھے کہاں سے
مگر خاک اوڑھے ہوئے
بادلوں کے تلے
نیند میں یوں رواں تھے
کہ جیسے کہیں ہم کو جانا نہ تھا
اور پھر
ہم نے سڑکوں کو روندا
پرندوں کی آواز میں سُر ملائے
یہاں سے وہاں تک
اسی خاک میں
عمر بھر اپنے آنسو گرائے
اور اب---
پھول ہی پھول ہیں‘ چار سو
سبز پتوں میں گرتی ہوا میں
لچکتی ہوئی اپنی شاخوں پہ
رنگوں کو سہتے ہوئے
کس کو معلوم ہے
کل کو اس زندگی کی روش پر ٹہلتے ہوئے
کون‘ کس پھول کے پاس
رک کر کہے گا
''یہ کیا رنگ ہے
پھیکا پڑتا نہیں
کیا بہاریں ہیں
جن تک خزاں کی رسائی نہیں
کس طرح سے سمیٹے ہو مہکار
جس کو
فنا کا اشارہ نہیں‘‘
ابرار احمد
(معاصرین کے نام)
اب کسے یاد ہے
کب چلے تھے کہاں سے
مگر خاک اوڑھے ہوئے
بادلوں کے تلے
نیند میں یوں رواں تھے
کہ جیسے کہیں ہم کو جانا نہ تھا
اور پھر
ہم نے سڑکوں کو روندا
پرندوں کی آواز میں سُر ملائے
یہاں سے وہاں تک
اسی خاک میں
عمر بھر اپنے آنسو گرائے
اور اب---
پھول ہی پھول ہیں‘ چار سو
سبز پتوں میں گرتی ہوا میں
لچکتی ہوئی اپنی شاخوں پہ
رنگوں کو سہتے ہوئے
کس کو معلوم ہے
کل کو اس زندگی کی روش پر ٹہلتے ہوئے
کون‘ کس پھول کے پاس
رک کر کہے گا
''یہ کیا رنگ ہے
پھیکا پڑتا نہیں
کیا بہاریں ہیں
جن تک خزاں کی رسائی نہیں
کس طرح سے سمیٹے ہو مہکار
جس کو
فنا کا اشارہ نہیں‘‘
ابرار احمد